کراچی: عید پر زائد کرایہ لینے پر بس سروس انتظامیہ پر 75 ہزار روپے جرمانہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
فائل فوٹو
کنزیومر پروٹیکشن کورٹ ایسٹ نے کراچی بس سروس انتظامیہ پر 75 ہزار روپے جرمانہ عائد کر دیا۔
کراچی کی مقامی عدالت میں عید کے دنوں میں مسافروں سے زائد کرایہ وصول کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔
دورانِ سماعت عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ بس سروس انتظامیہ درخواست گزار کو 50 ہزار روپے معاوضہ ادا کرے، بس انتظامیہ درخواست گزار کو قانونی چارہ جوئی کی مد میں 25 ہزار روپے بھی ادا کرے۔
صوبائی وزیر سندھ شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ پیپلزبس سروس چلنا شروع ہوگئی ہے
عدالت نے کہا کہ درخواست گزار سے کرائے کی مد میں وصول کیے گئے زائد 600 روپے بھی واپس کیے جائیں، بس مالکان کرایہ نامہ اپنے دفاتر میں واضح طور پر لگائیں۔
جج نے ریمارکس دیے کہ بس مالکان تہوار کے سیزن میں بھی حکومتی مقرر کردہ کرایہ نامہ اپنے دفاتر میں لگائیں، اگر بس مالکان کرایے میں اضافہ کرتے ہیں تو ایڈوانس میں عوام کو بتایا جائے۔
درخواست گزار نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ جون 2024ء میں عید الاضحیٰ پر کراچی سے خیر پور کا ٹکٹ لیا تھا، جس کے کرایہ 16 سو روپے ہے جبکہ مجھ سے 22 سو روپے وصول کیے گئے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: درخواست گزار ہزار روپے
پڑھیں:
غزہ میں پانچ سال سے کم عمر 60 ہزار سے زائد بچوں میں غذائی قلت کا شکار
اقوام متحدہ کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی فورسز کی جانب سے انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ کے باعث غزہ میں 60 ہزار سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی فورسز کی جانب سے انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ کے باعث غزہ میں 60 ہزار سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ فارس نیوز کے مطابق، سیگرید کاگ، جو اقوام متحدہ کی جانب سے غزہ میں انسانی امداد کی رابطہ کار ہیں، نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں 60 ہزار سے زائد کم عمر بچے شدید غذائی قلت میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے اناطولی نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے جنگ بندی کے دوران بھیجی گئی امداد بآسانی مستحقین تک پہنچ رہی تھی، لیکن مارچ کے وسط کے بعد امدادی قافلوں کی آمد بند ہو گئی۔
کاگ نے مزید کہا کہ صہیونی فوج نے 18 مارچ کو جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی خلاف ورزی کی، حالانکہ حماس نے اس معاہدے کی تمام شقوں پر عمل کیا تھا، لیکن اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ پر نسل کشی کی جنگ شروع کر دی۔ اقوام متحدہ کی اس عہدیدار نے کہا کہ امدادی کارکنوں کے پاس درکار سامان کی شدید قلت ہے اور اسپتالوں کے لیے ایندھن ختم ہو چکا ہے، جس کی وجہ سے امداد کی تقسیم میں شدید خلل پڑا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ 60 ہزار سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، اور ان میں سے ہر ایک محض ایک عدد نہیں، بلکہ ایک انسان، ایک زندگی اور زندہ رہنے کی جدوجہد کی علامت ہے۔
کاگ نے تاکید کی کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت اسرائیل پر لازم ہے کہ وہ انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے دے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیلی حملے نہ صرف عام شہریوں بلکہ امدادی کارکنان، جن میں سے اکثر خود فلسطینی ہیں، کے لیے بھی ہولناک خطرہ بن چکے ہیں۔ ادھر غزہ کی وزارت صحت نے آج ہفتے کے روز اعلان کیا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی جارحیت میں 50933 فلسطینی شہید اور 116045 زخمی ہو چکے ہیں۔