بارکھان واقعہ نفرتوں کو بھڑکانے کی کوشش ہے: عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی—فائل فوٹو
مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ بارکھان واقعہ نفرتوں کو بھڑکانے کی کوشش ہے۔
سینیٹ اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر پنجاب کے لوگ نشانہ بنے تو اس میں بلوچستان کا کوئی کردار نہیں، دونوں صوبوں کے درمیان دوری اور نفرت نہیں، سب جانتے ہیں کہ اس کے پیچھے کچھ عناصر ہیں۔
مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سینیٹر عرفان صدیقی نے پی ایم ڈی سی کے خلاف تحریک استحقاق لانے کا اعلان کیا ہے۔
عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ جب سیشن شروع ہوتا ہے تو چیئرمین پریزائیڈنگ افسران کے نام کا اعلان ہوتا ہے، میری موجودگی پر آپ کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پریزائیڈنگ افسر رول 14 کے مطابق ہے، ہم وقفہ سوالات تھوڑی دیر ملتوی کر کے باقی بزنس لے لیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سینیٹر عرفان صدیقی
پڑھیں:
اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی کوشش اعظم سواتی کی اپنی ہے، پی ٹی آئی کا اس سے کوئی تعلق نہیں: سلمان اکرم
پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے حوالے سے ہونے والے سوالات پر وضاحت دیدی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرکزی رہنما پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی کوشش اعظم سواتی کی اپنی ہے، پی ٹی آئی کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے، اگر سواتی صاحب (اعظم سواتی) اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات میں ایسی کوئی راہ نکالتے ہیں تو وہ اصول کی بنیاد پر ہونی چاہیے۔سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل پر بحیثیت پارٹی کوئی ایسی بات نہیں کی جا رہی، ہم اپنی طرف سے کوئی راہ نکالیں گے جو اصول کی بنیاد پر ہوگی۔ سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کا کہنا تھا ہم ہمیشہ شفاف انتخابات اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں لوگ اغوا نہ ہوں، یہ سب ہمارا نصب العین ہے، اگر کوئی بات آگے بڑھتی ہے جس میں شخصی آزادیاں اور بنیادی حقوق کو بحال کیا جاتا ہے تو سو بسم اللہ، لیکن اگر کوئی یہ سوچ رہا ہے کہ پتلی گلی سے نکلنے کی کوشش کریں تو ایسا نہیں ہو سکتا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز جے یو آئی کے رہنما سینیٹر کامران مرتضیٰ نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا پی ٹی آئی کے ان رابطوں پر ہمارے تحفظات ہیں، پی ٹی آئی کے سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں مہمند نے ہم سے رابطہ کر کے اس کی تردید کی ہے لیکن ہم چاہیں گے اس معاملے پر اسد قیصر وضاحت کریں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اگر ہمارے ساتھ اتحاد میں شامل ہونے کی خواہش کے ساتھ ساتھ اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کی بھی خواہش رکھتی ہے تو اس پر ہمیں اعتراض ہے۔سینیٹر کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ اگر بات بڑھ گئی تو اپوزیشن اتحاد کا اللہ حافظ ہے، ہمیں اُن کے آپس کے رابطوں پر کوئی مسئلہ نہیں ہوگا مگر ہم اتحاد سے دو قدم پیچھے ہٹ جائیں گے۔