لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے توہین عدالت پر سپریم کورٹ کے سینئر وکیل فاضل صدیقی کو ایک ماہ قید کی سزا سنا دی۔

تفصیلات کے مطابق عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد سپریم کورٹ کے سینئر وکیل فاضل صدیقی کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔وکیل فاضل صدیقی نے شہری عثمان کی جانب سے راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ کے خلاف درخواست دائر کی تھی، عدالت نے ریمارکس دیے کہ قانون کے مطابق یہ درخواست بنتی ہی نہیں تاہم وکیل فاضل صدیقی نے درخواست سماعت کیلئے مقرر کرنے پر اصرار کیا۔

پنجاب فورینزک سائنس ایجنسی کے ملازمین کیلیے خوشخبری

عدالت نے ٹیکنیکل وجوہات پر درخواست مقرر کرنے سے معذرت کرلی جس پر وکیل فاضل صدیقی اور جسٹس مرزا وقاص رؤف کے درمیان تلخی ہوئی۔عدالت نے فاضل صدیقی کوتوہین عدالت کا مرتکب قرار دیکر گرفتار کرنےکا حکم دیتے ہوئے ایک ماہ کی سزا سنا دی۔

وکلا کی جانب سے فاضل صدیقی کو سزا سنانے اور گرفتار کرنے پر احتجاج کیا جا رہا ہے جبکہ پولیس نے فاضل صدیقی کو کنٹرول روم منتقل کردیا ہے۔وکلا رہنماؤں کا کہنا ہے کہ عدالت کی جانب سے سینئر وکیل کو دی جانے والی سزا پوری وکلا برادری کے منہ پر طمانچہ ہے، یہ سزا فاضل صدیقی کو نہیں بلکہ پوری وکلا برادری کو سنائی گئی ہے، ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور سینئر وکیل فاضل صدیقی کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں، کالے کورٹ کی عزت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

محتسب پنجاب اور "شرکت گاہ" کے اشتراک سے گول میز کانفرنس ،خواتین کے تحفظ سمیت اہم معاملات پرغور

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: سینئر وکیل فاضل صدیقی فاضل صدیقی کو کی جانب سے

پڑھیں:

آزادی مارچ کیس، زرتاج گل کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پی ٹی آئی راہنما کی جانب سے دائر بریت کی درخواست پر وکیل نے کہا کہ ایف آئی آر کے مطابق وقوعہ عوامی جگہ پر ہوا ہے جبکہ شکایت کنندہ پولیس ہے، کسی بھی طرح کے کوئی شواہد چالان کے ساتھ پیش نہیں کئے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پی ٹی آئی راہنماوں کیخلاف آزادی مارچ کے کیسز میں زرتاج گل کی جانب سے دائر بریت کی درخواست پر فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے بریت کی درخواست پر سماعت کی، وکیل سردار مصروف خان نے دلائل دیئے کہ ایف آئی آر میں زرتاج گل پر احتجاج پر اکسانے کا الزام ہیں، 25 میں سے 11 لوگوں کو بری بھی کیا گیا ہے۔

وکیل سردار مصروف نے کہا کہ ایف آئی آر کے مطابق وقوعہ عوامی جگہ پر ہوا ہے جبکہ شکایت کنندہ پولیس ہے، کسی بھی طرح کے کوئی شواہد چالان کے ساتھ پیش نہیں کئے گئے۔ جج نے استفسار کیا کہ آپ نے رول آف کنسسٹینسی کی بات کی ہے اس کی ججمنٹ کہاں ہے۔؟ بعد ازاں عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر زرتاج گل کی بریت کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

متعلقہ مضامین

  • آزادی مارچ کیس، زرتاج گل کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • آزادی مارچ کیسز، زرتاج گل کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • آزادی مارچ کیسز؛ زرتاج گل کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • چیف جسٹسز نے ملازمین کو ایک کروڑ تک انکریمنٹ دیا؛ اختیارات کیس میں وکیل کے دلائل
  • پانی کے ضیاع پر جمعہ کے خطبات میں آگاہی دینے کا سرکلر لاہور ہائیکورٹ میں پیش
  • ایک ملازم ایسا بھی ہے جس کے انکریمنٹ لگ لگ کر مراعات جج کے برابر ہو چکیں،وکیل درخواستگزارکے ہائیکورٹ چیف جسٹسز کے اختیارات سے متعلق کیس میں دلائل 
  • ہائیکورٹ کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سے متعلق کیس کو لاہور ہائیکورٹ تک محدود رکھنے کی ہدایت
  • ڈپٹی رجسٹرار ودیگر کیخلاف آج ازخود توہین عدالت کیس کی کازلسٹ منسوخ کردی گئی
  • چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے آئینی اختیار میں رہ کر کام کیا، سپریم کورٹ
  • بلوچستان ہائیکورٹ : ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ