پاکستان انڈونیشیا کو ایک لاکھ میٹرک ٹن بھینس کا گوشت برآمد کریگا
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2025ء)پاکستان انڈونیشیاء کو ایک لاکھ میٹرک ٹن بھینس کا گوشت برآمد کرے گا ۔میڈیا رپورٹ میں انڈونیشیا کی نیشنل فوڈ ایجنسی کے سربراہ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ پاکستان سے گوشت خریدنے کا فیصلہ بھارت کے مقابلے میں کم قیمت کی وجہ سے کیا گیا ہے،انڈونیشیا نے گزشتہ سال بھارت سے بھینس کا گوشت درآمد کیا تھا۔
(جاری ہے)
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انڈونیشیا نے 2025 تک ایک لاکھ 80 ہزار میٹرک ٹن گائے کا گوشت اور ایک لاکھ میٹرک ٹن بھینس کا گوشت درآمد کرنے کا ہدف رکھا ہے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بھینس کا گوشت میٹرک ٹن ایک لاکھ
پڑھیں:
نادرا کا شہریوں کی شناخت کی تصدیق کا متبادل طریقہ
کلیم اختر :نادرا سنٹرز میں انگلیوں کے نشانات کی تصدیق کے لئےمعمر شہری بڑی تعداد میں آنے لگے،بزرگ شہریوں کی بینکوں اور موبائل کمپنیوں میں بائیو میٹرک تصدیق نا ہونے کے باعث مشکلات میں اضافہ ہونے لگا، انگلیوں کے نشانات ختم ہوجانے کے باعث بائیو میٹرک نا ہونے کی صورت میں متبادل طریقہ کار فراہم کرنے پر کام شروع کر دیا۔
تفصیلات کےمطابق نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی(نادرا) نے شہریوں کو بینکوں اور موبائل کمپنیوں میں پیش آنے والے بائیو میٹرک تصدیق کے مسائل پر ایکشن لے لیا، بزرگ شہریوں کے انگلیوں کے نشانات ختم ہوجانے کے باعث بائیو میٹرک نا ہونے کی صورت میں متبادل طریقہ کار فراہم کرنے پر کام شروع کر دیا۔
اسرائیل سے رہا ہونے والے ابو وردہ کی خان یونس میں یرغمالیوں کی میتیں واپس دینے کی تقریب میں شرکت
نادرا بائیو میٹرک نا ہونے کی صورت میں شناخت کرنے کا متبادل طریقہ کار اسٹیٹ بنک آف پاکستان اور پی ٹی اے کی معاونت سے وضع کرے گا۔
بینک اور ٹیلی کام ادارے بائیو میٹرک نا ہونے کی صورت میں چہرے کی شناخت کے ذریعے تصدیق کے متبادل نظام سے فائدہ اٹھا سکے گے۔
نادرا حکام کا کہنا تھا کہ بائیو میٹرک تصدیق میں پیش آنے والی مشکلات پر قابو پانے کے لئے شہریوں کو ممکن معاونت جلد فراہم کی جائے گی۔
روس پر پابندیاں یوکرین کے مذاکرات میں کردار ادا کریں گی, امریکی وزیر خزانہ کی امید
منظوری کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد چہرے کی شناخت کے ذریعے تصدیق کی سہولت تمام بنکوں اور ٹیلی کام اداروں کو فراہم کی جائے گی۔
بنک اور ٹیلی کام ادارے بائیو میٹرک نا ہونے کی صورت میں چہرے کی شناخت سے تصدیق کا عمل مکمل کر سکے گے، چہرے کی شناخت کی سہولت فراہم ہونے سے بزرگ شہری بھی بغیر کسی پریشانی کے اپنی تصدیق کا عمل آسانی سے مکمل کروا سکے گے۔