نادرا کا شہریوں کی شناخت کی تصدیق کا متبادل طریقہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
کلیم اختر :نادرا سنٹرز میں انگلیوں کے نشانات کی تصدیق کے لئےمعمر شہری بڑی تعداد میں آنے لگے،بزرگ شہریوں کی بینکوں اور موبائل کمپنیوں میں بائیو میٹرک تصدیق نا ہونے کے باعث مشکلات میں اضافہ ہونے لگا، انگلیوں کے نشانات ختم ہوجانے کے باعث بائیو میٹرک نا ہونے کی صورت میں متبادل طریقہ کار فراہم کرنے پر کام شروع کر دیا۔
تفصیلات کےمطابق نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی(نادرا) نے شہریوں کو بینکوں اور موبائل کمپنیوں میں پیش آنے والے بائیو میٹرک تصدیق کے مسائل پر ایکشن لے لیا، بزرگ شہریوں کے انگلیوں کے نشانات ختم ہوجانے کے باعث بائیو میٹرک نا ہونے کی صورت میں متبادل طریقہ کار فراہم کرنے پر کام شروع کر دیا۔
اسرائیل سے رہا ہونے والے ابو وردہ کی خان یونس میں یرغمالیوں کی میتیں واپس دینے کی تقریب میں شرکت
نادرا بائیو میٹرک نا ہونے کی صورت میں شناخت کرنے کا متبادل طریقہ کار اسٹیٹ بنک آف پاکستان اور پی ٹی اے کی معاونت سے وضع کرے گا۔
بینک اور ٹیلی کام ادارے بائیو میٹرک نا ہونے کی صورت میں چہرے کی شناخت کے ذریعے تصدیق کے متبادل نظام سے فائدہ اٹھا سکے گے۔
نادرا حکام کا کہنا تھا کہ بائیو میٹرک تصدیق میں پیش آنے والی مشکلات پر قابو پانے کے لئے شہریوں کو ممکن معاونت جلد فراہم کی جائے گی۔
روس پر پابندیاں یوکرین کے مذاکرات میں کردار ادا کریں گی, امریکی وزیر خزانہ کی امید
منظوری کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد چہرے کی شناخت کے ذریعے تصدیق کی سہولت تمام بنکوں اور ٹیلی کام اداروں کو فراہم کی جائے گی۔
بنک اور ٹیلی کام ادارے بائیو میٹرک نا ہونے کی صورت میں چہرے کی شناخت سے تصدیق کا عمل مکمل کر سکے گے، چہرے کی شناخت کی سہولت فراہم ہونے سے بزرگ شہری بھی بغیر کسی پریشانی کے اپنی تصدیق کا عمل آسانی سے مکمل کروا سکے گے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بائیو میٹرک نا ہونے کی صورت میں چہرے کی شناخت
پڑھیں:
امتحانی پرچے میں ذوالفقار علی بھٹو کی تعلیمی پالیسی سے متعلق سوال، معاملہ اسمبلی پہنچ گیا
میٹرک کے پرچے میں ذوالفقار علی بھٹو کی تعلیمی پالیسی سے متعلق سوال، معاملہ اسمبلی پہنچ گیا ہے۔
خیبرپختونخوا میں میٹرک کے مطالعہ پاکستان کے پرچے میں سابق وزیراعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹو کی تعلیمی پالیسی سے متعلق سوال کا معاملہ سندھ اسمبلی میں پہنچ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ذوالفقار علی بھٹو کو کون سے اعلیٰ اعزاز دینے کی قرارداد منظور کی گئی؟
سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ میں پیپلز پارٹی کے رکن احمد کریم کنڈی نے توجہ دلاؤ نوٹس جمع کوایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے تعلیمی ایمرجنسی کا نعرہ لگایا تھا لیکن حکومت تعلیم کے فروغ کے بجائے نفرت کی سیاست کو ہوا دے رہی ہے۔
احمد کریم کنڈی نے توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا ہے کہ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی اصلاحات تعلیمی نظام میں انقلابی تبدیلیوں کا نقطہ آغاز تھیں، شہید ذوالفقارعلی بھٹو نے علم دوست ریاست بنانے کا خواب دیکھا تھا، ان سے متعلق من گھڑت سوال انتہائی قابل افسوس ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھٹو پھانسی کیخلاف صدارتی ریفرنس: ایک جج کی رائے کو نظرانداز نہیں کرسکتے، چیف جسٹس
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت ذوالفقار علی بھٹو کی اصلاحات کو خراج تحسین پیش کرے۔
خیال رہےکہ خیبرپختونخوا کے پشاور بورڈ کے میٹرک کے مطالعہ پاکستان کے پرچے میں طلبہ سے ذوالفقارعلی بھٹو کی تعلیمی پالیسی کی ناکامی کی 4 وجوہات لکھنے کو کہا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پشاور بورڈ پیپلز پارٹی تعلیمی اصلاحات خیبرپختونخوا ذوالفقار علی بھٹو