اسلام آباد ہائیکورٹ بارکا پانچ ججزکی سنیارٹی سے متعلق دائر درخواست کی حمایت کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
اسلام آباد ہائیکورٹ بارکا پانچ ججزکی سنیارٹی سے متعلق دائر درخواست کی حمایت کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 21 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے پانچ ججز کی سنیارٹی کے حوالے سے دائر درخواست کی حمایت کا اعلان کر دیا، بار نے درخواست کی غیرمشروط حمایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے پانچ ججز کی سنیارٹی کے حوالے سے دائر آئینی درخواست کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا ہے۔
درخواست میں جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز کی سنیارٹی پر تنازعہ اٹھایا گیا ہے۔
اسلام آباد بار ایسوسی ایشن نے اپنی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ درخواست آئین کے تحت عدلیہ کے اختیار کی حفاظت کے لئے ضروری ہے۔
اس موقع پر بار ایسوسی ایشن نے عدالتی امور میں انتظامیہ کی مداخلت کی سخت مذمت کی اور کہا کہ عدلیہ کی آزادی اور سنیارٹی کے اصولوں کا احترام کیا جانا چاہیے۔
بار ایسوسی ایشن نے جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر، جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس محمد آصف کے تبادلوں کو آئین کے آرٹیکل 200 کی واضح خلاف ورزی قرار دیا۔
بار کے مطابق یہ تبادلے عدلیہ کے آزادانہ کردار میں مداخلت ہیں، جس کی بھرپور مخالفت کی جانی چاہیے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بار ایسوسی ایشن نے حمایت کا اعلان اسلام ا باد کی سنیارٹی درخواست کی
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کی موجودہ سینیارٹی لسٹ کو کالعدم قرار دیا جائے, 5 ججز کی درخواست دائر
اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے سینیارٹی کے معاملے پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔
وکلاء کے ذریعے دائر درخواست میں موقف اپنایا گيا ہے کہ جسٹس سرفراز ڈوگر کو بطور قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کام سے روکا جائے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی موجودہ سینیارٹی لسٹ کو کالعدم قرار دیا جائے، ججز کا تبادلہ سینیارٹی لسٹ کو متاثر کیے بغیر عارضی طور پر ہو سکتا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز ٹرانسفر کا فیصلہ مفاد عامہ کے تحت نہیں کچھ اور وجوہات کے سبب کیا گیا۔
ججز کا اسلام آباد ہائیکورٹ میں ٹرانسفر آرٹیکل 175 اے کی خلاف ورزی ہے، صدر مملکت نے آرٹیکل 200 کی شق ایک کا استعمال جوڈیشل کمیشن کے اختیار کو غصب کرکے کیا۔
درخواست دائر کرنے والوں میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اعجاز اسحاق اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز شامل ہیں۔
ججز نے درخواست میں صدر پاکستان، وفاق، جوڈیشل کمیشن کو فریق بنایا ہے۔