وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف—فائل فوٹو

وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بانئ پی ٹی آئی چاہتے تھے کہ فوج ان کی جماعت کا ذیلی ادارہ بن جائے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ اقتدار سے محرومی کے بعد پی ٹی آئی اپنے زخم چاٹ رہی ہے، مذموم مقاصد کے لیے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات رونما کیے گئے۔

خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ قومی املاک پر حملے اور شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی کے واقعات حقیقت ہیں، پی ٹی آئی والوں کی سیاست ایک ذات کے لیے ہے، انہیں ملک کی کوئی فکر نہیں، پی ٹی آئی کا طرزِ عمل ہر گز سیاسی نہیں۔

گن پوائنٹ پر تو مذاکرات نہیں ہو سکتے: خواجہ آصف

وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ گن پوائنٹ پر تو مذاکرات نہیں ہو سکتے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک استحکام کی راہ پر گامزن ہے، معاشی میدان میں کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں، قومی محاذ پر کامیابیوں سے پی ٹی آئی کی پریشانی اور بیزاری بڑھ گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ تحریکِ انصاف نے ملکی مفادات کو نقصان پہنچانے کی سازشیں کیں، یہ سنجیدہ لوگ نہیں، ذاتی مفادات کے لیے ترلے کر رہے ہیں۔

وزیرِ دفاع نے کہا کہ عوام باشعور ہیں، پی ٹی آئی کا مکروہ چہرہ سامنے آگیا ہے، ملک کے خلاف تمام سازشیں ناکام ہوں گی، ہم نے سیاسی انتقام کا سامنا کیا، لیکن ملکی وقار کے خلاف کوئی بات نہیں کی، انتشار کی سیاست ہمیشہ کے لیے دفن ہو جائے گی۔

خواجہ آصف کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کے برطانیہ کے ساتھ اہم سفارتی، عسکری اور معاشی تعلقات ہیں، دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات مثالی ہیں، آرمی چیف جنرل عاصم منیر برطانیہ کے اہم دورے پر ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف کے لیے

پڑھیں:

عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے این آر او لینا چاہتے ہیں: رانا ثنااللہ

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے عمران خان کو کوئی پیشکش نہیں کی البتہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے این آر او لینا چاہتے ہیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مارننگ شو جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھاکہ بانی پی ٹی آئی کہہ چکے ہیں کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بات کرنے کیلئے تیار ہیں، بانی پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں اور این آر او اور ریلیف لینا چاہتے ہیں۔عمران خان کو پیشکش سے متعلق سوال پر رانا ثنا اللہ کا کہنا تھاکہ بانی پی ٹی آئی کو کس نے آفر کی، آج تک وہ نام تو بتا نہیں سکے البتہ حکومت کی طرف سے انہیں کوئی آفر نہیں کی گئی، حکومت نے پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت ضرور دی تھی۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھاکہ ڈیل، رہائی یا کیسز ختم کرنے کی کوئی بات نہیں ہوئی، سیاسی جمہوریت میں ڈائیلاگ سے ہی مسائل حل ہوتے ہیں۔پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کے لئے تمام اپوزیشن جماعتوں سے رابطے سے متعلق سوال پر رانا ثنا اللہ کا کہنا تھاکہ احتجاج کے طریقے آئین و قانون میں ہیں اس کے مطابق احتجاج کریں، ملک دوبارہ اب پاوں پر کھڑا ہو رہا ہے، اس دوران کوئی بحرانی کیفیت نہیں پیدا کرنی چاہئے، پی ٹی آئی کو ایسے ہتھکنڈوں کی اجازت نہیں دی جائےگی نہ ہی انہیں اپنانے چاہئیں۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا وزیراعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی کو فلور آف دی ہاو¿س مذاکرات کی آفر کی، ملک کو ان حالات سے نکالنے کیلئے ضروری ہے کہ ساری سیاسی جماعتیں سرجوڑ کربیٹھیں۔رہنما مسلم لیگ ن کا کہنا تھاکہ ہم نے کبھی بھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا، ہم سیاسی استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں، تمام تر توجہ سیاسی استحکام پر ہے کیونکہ سیاسی استحکام ہوگا تو ملک معاشی استحکام کی طرف جائےگا، معاشی استحکام ہوگا تو عام آدمی کے حالات بہتر ہوں گے، روزگار ملے گا۔
ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھاکہ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ 26ویں ترمیم درست نہیں تو عدالت سے رجوع کرے، یا پارلیمنٹ میں کوشش کرے۔

گھٹیا باتیں اور الزامات وہ لگاتے ہیں جن کی تربیت نہیں ہوتی، مریم نواز کی عوامی خدمات کا مقابلہ کریں: عظمیٰ بخاری

مزید :

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی فوج کو اپنی پارٹی کا ذیلی ادارہ بنانا چاہتے ہیں: خواجہ آصف
  • عمران خان فوج کو اپنی پارٹی کا ذیلی ادارہ بنانا چاہتے ہیں: وزیر دفاع
  • عمران خان فوج کو اپنی حمایت کا ذیلی ادارہ بنانا چاہتے تھے، وزیر دفاع
  • عمران خان فوج کو اپنی حمایت کا ذیلی ادارہ بنانا چاہتے تھے: وزیر دفاع
  • بانی پی ٹی آئی چاہتے تھے کہ فوج ان کی جماعت کا ذیلی ادارہ بن جائے، خواجہ آصف
  • آرمی چیف کو برطانیہ میں ملنے والی عزت تحریک انصاف والے متنازع بنانا چاہتے ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
  • آرمی چیف کو برطانیہ میں ملی عزت پی ٹی آئی والے متنازع بنانا چاہتے ہیں، وزیر اطلاعات
  • عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے این آر او لینا چاہتے ہیں: رانا ثنااللہ
  •  عمران خان اگر اپنی رہائی چاہتے ہیں تو غیبت کرنے والوں کو شٹ اپ کال دیں،شیرافضل مروت