ویب ڈیسک : وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان فوج کو اپنی حمایت کا ذیلی ادارہ بنانا چاہتے تھے۔

انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اس وقت برطانیہ کے دورے پر ہیں۔ پاکستان کے برطانیہ کے ساتھ اہم سفارتی، عسکری و معاشی تعلقات ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں مثالی تعلقات ہیں۔

تحریک انصاف اور بانی  پی ٹی آئی سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے آرمی چیف کو قوم کا باپ قرار دیا تھا، جس کو باپ کہتے تھے اسی کے بارے میں بدزبانی کرتے ہیں۔

اسرائیل سے رہا ہونے والے ابو وردہ کی خان یونس میں یرغمالیوں کی میتیں واپس دینے کی تقریب میں شرکت

خواجہ آصف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی فیض حمید کو آرمی چیف بنانا چاہتے تھے۔ بانی پی ٹی آئی چاہتے تھے فوج ان کی حمایت کا ذیلی ادارہ بن جائے اور  اقتدار سے محرومی کے بعد پی ٹی آئی اب اپنے زخم چاٹ رہی ہے۔ مذموم  مقاصد کے لیے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات رونما کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پروپیگنڈے کے ذریعے معیشت کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ یہ امریکا میں بے شمار دولت کچھ کھا رہے ہیں اور کچھ اپنی جیب میں ڈال رہے ہیں اور کچھ دیگر لابیوں پر خرچ کررہے ہیں۔

روس پر پابندیاں یوکرین کے مذاکرات میں کردار ادا کریں گی, امریکی وزیر خزانہ کی امید

وزیر دفاع نے کہا کہ ایک جانب یہ تین تین چار چار خط لکھ رہے ہیں، پاؤں پڑ رہے ہیں، منتیں ترلے کررہے  ہیں اور  دوسری طرف یہ کارروائیاں شروع کی ہوئی ہیں۔ یہ کسی چیز کے ساتھ مخلص ہیں نہ ان کی کوئی کمٹمنٹ ہے۔ ملک کے باہر مظاہرے کررہے ہیں، سوشل میڈیا پر گالی گلوچ ہو رہی ہے، ہر ادارے اور ہر شخص سے متعلق غلط زبان بولی جا رہی ہے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران  جیل میں بیٹھ کر خط پر خط لکھے جا رہا ہے، منتیں ترلے کررہا ہے۔ اُدھر سی ایم پختونخوا کہتا ہے کہ ہمارے 99 فی صد مطالبات تسلیم ہو چکے ہیں، لیکن پاکستان کے عوام باشعور ہیں، یہ سب کچھ دیکھ رہے ہیں۔

عظمی بخاری باکسر بن گئیں، گرین شرٹس پر آہنی مکوں کی بوچھاڑ کر ڈالی

انہوں نے کہا کہ آہستہ آہستہ بتدریج ہمارے حالات بہتر ہو رہے ہیں، معیشت مستحکم ہو رہی ہے، حکومت کامیابی کے ساتھ اپنا سفر جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسی طرح سیاسی حالات بھی سب کے سامنے ہیں اور  ان کا مکروہ چہرہ سامنے آ رہا ہے۔ ان چیزوں سے کبھی اقتدار واپس نہیں ملنا، اقتدار کا مالک اللہ کی ذات ہے  اور اس کے بعد اس کی مخلوق ہے۔

وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ انہیں زیب نہیں دیتا اس طرح کی باتیں کرنا اور زبان استعمال کرنا، یہ ملک و قوم کی توہین کے مترادف ہے اور اگر یہ سمجھتے ہیں کہ اس سے بین الاقوامی سطح پر ملک کو نقصان پہنچے گا  تو  ایسا نہیں ہوگا۔ پاکستان اس وقت ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور کوئی طاقت یا سازش پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی۔

9999 سے آنے والے پیغامات اس رمضان میں خوشیاں بانٹیں گے

انہوں نے کہا کہ ماضی میں نواز شریف کے اختلافات  اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ، بے نظیر کے ساتھ رہے، تختہ الٹایا گیا دونوں کا، آئین شکنی کی گئی  لیکن کسی نے وہ راہ نہیں اختیار کی جو عمران خان نے اپنائی ہے جو ملک و قوم اور سالمیت کے خلاف ہے، جو  شہدا کی توہین کررہی ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ فوج اس وقت بے مثال قربانیاں دے رہی ہے، تاریخ میں ایسی حب الوطنی کی مثال نہیں ملتی جب کہ یہ لوگ اس وقت دوسرے ممالک میں بیٹھ کر بدترین پروپیگنڈا پاکستان کے خلاف کررہے ہیں۔

اٹالین ایمبیسیڈر لاہوری کھانوں کی دیوانی نکلیں

انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں س سے زیادہ وطن کی توہین اور کوئی نہیں ہو سکتی، یہ ساری سیاست ایک ذات کے ارد گرد گھوم رہی ہے، یہ ملک اور اس کے اداروں کی کوئی حیثیت نہیں سمجھتے، عدلیہ کو انہوں نے جیب میں ڈالا ہوا تھا، ایک پراسس کے ذریعے عدلیہ آزاد ہوئی ہے تو اس کی انہیں تکلیف ہو رہی ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ میری دانست اور رائے میں ان کے پاکستان کے ساتھ رشتے پر ایک سوالیہ نشان ہے، رشتہ ناتا عمران خان کے ساتھ ہو سکتا ہے، اقتدار کے ساتھ ہو سکتا ہے، حرام کی دولت کے ساتھ ہو سکتاہے، چوری چکاری کے ساتھ ہو سکتاہے، رشوت کے ساتھ ہو سکتا ہے مگر ملک اور وطن کی مٹی کے ساتھ ان کا رشتہ قطعی طور پر نہیں ہو سکتا ۔اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ  وقت گزر جائے گا، چیزیں بہتر ہو رہی ہیں، چند ماہ یا سال میں سب اچھا ہو جائے گا اور ان کی ملک کے ساتھ انتشار کی سیاست ہمیشہ کے لیے دفن ہو جائے گی۔

 
 

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: خواجہ آصف نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے چاہتے تھے کررہے ہیں وزیر دفاع پی ٹی آئی رہے ہیں ہیں اور ہو رہی رہی ہے

پڑھیں:

امریکی وزیر دفاع نے فوج کے اخراجات میں آٹھ ف صد تک کمی کے لیے تجاویزطلب کرلیں

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 فروری ۔2025 )امریکی حکام نے کہا ہے کہ وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے فوج کے کچھ حصوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایسی تجاویز تیار کریں جن سے آئندہ پانچ برس میں ان کے اخراجات میں ممکنہ طور پر آٹھ فی صد تک کمی لائی جا سکے امریکی وزیردفاع کی ان ہدایت کی روشنی میں یہ واضح نہیں ہے کہ فوج کے مجموعی بجٹ میں بھی کوئی کمی آ سکتی ہے یا نہیں.

(جاری ہے)

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق باخبر حکام نے آگاہ کیا ہے کہ وزیر دفاع نے 24 فروری تک اخراجات میں کمی لانے کی تجاویز مانگی ہیں حکام کا کہنا ہے کہ فوجی عہدیداران کو ارسال کیے گئے میمو سے ایسا نہیں لگتا کہ پیٹ ہیگسیتھ بجٹ میں بڑی کٹوتی کے خواہاں ہیں لیکن وہ اخراجات کا ایسا تعین چاہتے ہیں جو صدرٹرمپ کی ملک سے متعلق سیکیورٹی کی ترجیحات سے ہم آہنگ ہو.

حکام کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ امریکی فوج میں بعض حصے ایسے بھی ہیں جنہیں اخراجات میں کمی لانے سے مستثنا قرار دیا گیا ہے جن میں انڈو پیسفک کمانڈ، میکسیکو کی سرحد پر فوجی اقدامات کے لیے متعین بجٹ کے ساتھ ساتھ میزائل ڈیفنس اور انسانوں کے عمل دخل کے بغیر استعمال ہونے والے ہتھیاروں کی تیاری بھی شامل ہیں. امریکی فوج کے یورپ، مشرقِ وسطیٰ اور افریقہ کی کمانڈز کو اخراجات میں کمی کی تجاویز سے استثنا نہیں دیا گیا امریکہ کی فوج کا سالانہ بجٹ 10 کھرب ڈالر تک پہنچ چکا ہے سابق صدر جو بائیڈن نے رواں مالی سال کے لیے فوج کے آٹھ کھرب 95 ارب ڈالر بجٹ کی منظوری دی تھی جو رواں برس ستمبر تک مختص ہے امریکہ میں مالی سال یکم اکتوبر کو شروع اور 30 ستمبر کو ختم ہوتا ہے.

وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ کہہ چکے ہیں کہ پینٹاگان کی تمام تر توجہ اپنی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور چین سے لاحق خطرات پر ہے وہ یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ امریکہ اب یورپ کی سیکیورٹی پر مزید بنیادی توجہ نہیں دے سکتا امریکہ میں حکومت وفاقی انتظامیہ کا سائز کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اس حوالے سے ایلون مسک کی سربراہی میں محکمہ ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفی شینسی نے پینٹاگان کا تجزیہ بھی شروع کر دیا ہے.

امریکہ میں محکمہ دفاع کے اخراجات پر سیاسی منظرنامے پر تنقید سامنے آتی رہی ہے البتہ ملک میں حزبِ اختلاف کی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے راہنماﺅں کی جانب سے یہ تنقید بھی کی جا رہی ہے کہ ایلون مسک اور ان کے ماتحت محکمے کے پاس پینٹاگان کی تنظیم نو کا تجربہ نہیں ہے اور اس طرح کی کسی بھی کوشش سے امریکہ کے خفیہ پروگرام افشا ہونے کا اندیشہ موجود ہے.

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی فوج کو اپنی پارٹی کا ذیلی ادارہ بنانا چاہتے ہیں: خواجہ آصف
  • عمران خان فوج کو اپنی پارٹی کا ذیلی ادارہ بنانا چاہتے ہیں: وزیر دفاع
  • عمران خان فوج کو اپنی جماعت کا ذیلی ادارہ بنانا چاہتے تھے: خواجہ آصف
  • بانی پی ٹی آئی چاہتے تھے کہ فوج ان کی جماعت کا ذیلی ادارہ بن جائے، خواجہ آصف
  • آرمی چیف کو برطانیہ میں ملنے والی عزت تحریک انصاف والے متنازع بنانا چاہتے ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
  • آرمی چیف کو برطانیہ میں ملی عزت پی ٹی آئی والے متنازع بنانا چاہتے ہیں، وزیر اطلاعات
  • امریکی وزیر دفاع نے فوج کے اخراجات میں آٹھ ف صد تک کمی کے لیے تجاویزطلب کرلیں
  •  عمران خان اگر اپنی رہائی چاہتے ہیں تو غیبت کرنے والوں کو شٹ اپ کال دیں،شیرافضل مروت