پاکستان کے پاس اب غلطی کی گنجائش نہیں
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کے پاس اب غلطی کی کوئی گنجائش نہیں، اگر ٹورنامنٹ میں آگے جانا ہے تو اتوار کو بھارت کو ہرصورت ہرانا ہے۔
پاکستان کو اگر بھارت سے شکست ہوئی تو گرین شرٹس کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات تقریباً ختم ہو جائیں گے۔
پھر قومی ٹیم صرف اس صورت میں سیمی فائنل میں پہنچے گی جب آخری میچ بنگلادیش سے جیت جائے۔
اسی طرح بنگلادیش، نیوزی لینڈ اور انڈیا میں سے کوئی ایک ٹیم دو اور باقی صرف ایک ایک میچ جیتے، اس کے بعد رن ریٹ بھی بہتر کرنا ہوگا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی کا ہونا بہت بڑا کریڈٹ
لاہور:گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ انڈیا کو اگر کرکٹ کی سپر پاور کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا، میں آئی سی سی کو ہمیشہ انڈین کرکٹ کونسل کہا کرتا ہوں، اس کا اتنا زیادہ اثر ورسوخ ہو گیا ہے کہ اس کی سازشوں سے بچنا بہت مشکل تھا، اس حساب سے بہت بڑا کریڈٹ جاتا ہے پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی کا ہونا، اس میں کوئی شک نہیں کہ محسن نقوی اس شپ کے کیپٹن ہیں جو یہاں تک پہنچانے میں کامیاب ہوئے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہائبرڈ ماڈل کا بہت شور ہوا، پھر اسٹیڈیمز کے حوالے سے انڈیا نے باتیں شروع کر دیں کہ وہ وقت پر مکمل نہیں ہو سکیں گے، وہ بھی ہم نے کر کے دکھا دیے۔
تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ خوشی کا موقع ہے، انٹرنیشنل ایونٹ ہو رہا ہے، لوگ اس خوشی کو سیلی بریٹ کر رہے ہیں کہ پاکستان کے اندر بڑے عرصے کے بعد کھیل کے حوالے سے اتنا بڑا ایونٹ آیا ہے، ہمارا ایک المیہ ہے کہ ہمارے ہاں کوئی ایونٹ ہوتا ہے تو ہم سب سے پہلی بات یہ کرتے ہیں کہ دنیا میں میسج دیا کہ یہ ایک پرامن ملک ہے۔
تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ ہم نے ساری چیز دشمن ملک انڈیا پر ڈال دی، اگر حقیقت پسندانہ تجزیہ کیا جائے تو جب پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر حملے کے بعد ختم ہوئی تھی، 2011یا 2012کا جو ورلڈ کپ تھا، اس کا بھی شریک میزبان بننے کا حق آپ سے لے لیا گیا تھا، انھوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان میں کرکٹ کے احیا کا کریڈٹ نجم سیٹھی کو جاتا ہے، انھوں نے پی ایس ایل شروع کی، جس کے ذریعے ہی غیر ملکی کھلاڑی پاکستان آنا شروع ہوئے۔
تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ کراچی کے شائقین کا اس وقت گلہ سوشل میڈیا پر چل رہا ہے کہ وہاں میچ کم تعداد میں ہیں، پہلا تو یہی ہے اہل کراچی سے کہ بھئی آپ کے پاس جب نہیں ہوتا تھا کہ لاہور میں کیوں ہو رہا ہے، تو پھر لاہور اور پنڈی کے تو ٹکٹ لوگ یہاں پر ڈھونڈتے پھر رہے ہیں۔
تجزیہ کار محمد الیاس نے کہاچیمپیئز ٹرافی کا انعقاد پاکستان کی بہت بڑی کامیابی ہے، بڑی قربانیاں دینے کے بعد ہم نے سیکھا، سیکیورٹی کے جو انتظامات کیے گئے، بہت بہتر کیے گئے، اس دفعہ تو اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ پورے ملک میں پلاننگ کی گئی اور ہم نے اپنے اسٹیڈیمز اپ ٹو دی مارک بنائے، اب کرکٹ کی حقیقی رونقیں بحال ہوئی ہیں، ٹکٹ نہیں مل رہے۔