19 سالہ مسلم نوجوان نے 400 زبانیں سیکھ کر عالمی ریکارڈ بنا دیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
نئی دہلی: بھارت کے 19 سالہ محمود اکرم نے حیران کن لسانی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے 400 زبانوں میں مہارت حاصل کر لی، اور متعدد تعلیمی ڈگریاں بھی حاصل کر رہے ہیں۔
محمود اکرم کی زبانوں سے محبت بچپن میں ہی شروع ہو گئی تھی، جہاں ان کے والد، جو کہ ایک ماہر لسانیات ہیں، نے ان کی تربیت کی۔
انہوں نے محض 6 دن میں انگریزی حروف تہجی سیکھ لیے، جبکہ تمل زبان کے 299 حروف تین ہفتوں میں یاد کر لیے، جو عام طور پر مہینوں میں سیکھے جاتے ہیں۔
8 سال کی عمر میں محمود اکرم نے دنیا کے کم عمر ترین ملٹی لنگول ٹائپسٹ ہونے کا عالمی ریکارڈ بنایا۔
12 سال کی عمر میں انہوں نے جرمن ماہرین کو اپنی 400 زبانوں میں مہارت سے حیران کر دیا اور ایک اور عالمی ریکارڈ قائم کیا۔
بھارت میں مناسب پروگرام نہ ملنے پر انہوں نے انٹرنیشنل تعلیمی ادارے کے ذریعے آن لائن تعلیم حاصل کرنا شروع کی، جہاں وہ عربی، ہسپانوی، فرانسیسی، اور عبرانی زبانیں سیکھ رہے ہیں۔
14 سال کی عمر میں انہوں نے یوٹیوب کے ذریعے زبانیں سکھانا شروع کیا اور 2024 تک وہ میانمار، کمبوڈیا، تھائی لینڈ، اور انڈونیشیا میں ورکشاپس کر چکے تھے۔
محمود اکرم چنئی کے الاگپا یونیورسٹی سے انگریزی ادب میں بی اے اور اینیمیشن میں بی ایس سی کر رہے ہیں جبکہ ساتھ ہی برطانیہ کی اوپن یونیورسٹی میں لسانیات کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
ان کی حیران کن صلاحیتیں دنیا بھر کے ماہرین، اساتذہ اور طلبہ کے لیے نئی اُمید اور ترغیب بن رہی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: محمود اکرم انہوں نے رہے ہیں
پڑھیں:
اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کا علم نہیں, اعظم سواتی نے ذاتی حیثیت میں بات کی: سلمان اکرم راجہ
پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کی ڈیل کا ان کے علم میں کوئی معاملہ نہیں اور اگر ایسی کوئی بات کی گئی ہے تو وہ اعظم سواتی کی ذاتی رائے ہو سکتی ہے لاہور میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اہم معاملات پر جب تک بانی پی ٹی آئی عمران خان سے براہ راست بات نہ ہو تب تک کوئی مؤقف اختیار کرنا قبل از وقت ہو گا انہوں نے کہا کہ اس وقت اصل مسئلہ یہی ہے کہ عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی اور اسی وجہ سے صورتحال میں ابہام برقرار ہے ان کے مطابق جیسے ہی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوگی تب چیزیں واضح ہو جائیں گی کہ آیا انہوں نے واقعی کسی کو مذاکرات کی اجازت دی ہے یا نہیں انہوں نے شکوہ کیا کہ اس ملاقات میں تاخیر دانستہ کی جا رہی ہے تاکہ قیادت اور کارکنوں کے درمیان رابطہ منقطع رہے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ تحریک انصاف ہمیشہ شفاف انتخابات کی حامی رہی ہے اور قانون کی بالادستی اس کا بنیادی مؤقف ہے انہوں نے کہا کہ اگر کسی مذاکراتی عمل سے عوامی آزادیوں اور بنیادی حقوق کی بحالی کی راہ ہموار ہوتی ہے تو پی ٹی آئی اسے خوش آمدید کہے گی لیکن اگر کوئی یہ سوچتا ہے کہ خاموشی سے معاملات طے کرکے پتلی گلی سے نکل جائے گا تو ایسا ممکن نہیں ہوگا کیونکہ یہ عوام کے ساتھ زیادتی ہو گی واضح رہے کہ کچھ روز قبل پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما اعظم سواتی نے بیان دیا تھا کہ عمران خان اب بھی مذاکرات کے لیے تیار ہیں اور اگر اسٹیبلشمنٹ سنجیدہ ہے تو وہ بانی پی ٹی آئی کی اجازت سے بات چیت شروع کر سکتی ہے تاہم سلمان اکرم راجہ کے بیان سے یہ ظاہر ہو رہا ہے کہ پارٹی قیادت کی سطح پر اس حوالے سے کوئی واضح پیش رفت تاحال سامنے نہیں آئی