ویب ڈیسک — 

امریکی محکمہ خارجہ نے اپنی ویب سائٹ پر چین کے ساتھ تعلقات کے سیکشن میں کچھ تبدیلیاں کی ہیں جن میں اقتصادی تعلقات کے وسیع کیے گئے حصے میں تجارتی خسارے کو نمایاں کرنا شامل ہے جبکہ حقائق نامہ یا ’فیکٹ شیٹ‘ میں نام کے لیے "عوامی جمہوریہ چین "کے بجائے "چین” کا انتخاب کیا گیاہے۔

اس کے علاوہ چین کے سیکشن میں ثقافتی اور ماحولیاتی مسائل پر چین کی مدد کرنے اور اتحادیوں کے ساتھ کام کرنے کے ذکر کو ترک کر دیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے "رائٹرز” کے مطابق 13 فروری کی تبدیلیاں نئی امریکی حکومت کی تجارت اور دیگر ترجیحات پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیتی ہیں۔ گزشتہ ہفتے محکمہ کی جانب سے تائیوان کے حقائق نامہ سے جزیرے کی آزادی کی حمایت نہ کرنے کے بارے میں ایک جملہ ہٹا دیا گیا تھا جس پر بیجنگ نے ناراضگی کا اظہار کیاتھا۔

اقتصادی تعلقات کے حصے میں اضافہ کرتے ہوئے چین کی معیشت کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ یہ "دنیا میں سرمایہ کاری کے سب سے زیادہ پابندی والے ماحول میں سے ایک ہے۔” اس حصے میں چین میں کام کرنے والے امریکی تاجروں کو درپیش چیلنجوں اور امریکہ-چین تجارتی خسارے کو اجاگر کیا گیا ہے۔




ویب سائیٹ پر درج ہے کہ چین غیر منصفانہ تجارتی طریقوں میں بھی ملوث ہے، جن میں جبری مشقت اور بڑے پیمانے پر ریاستی سبسڈیز شامل ہیں جو امریکی کاروباروں کے لیے ماحول کو ناسازگار بناتی ہیں اور انہیں چین کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث کرتے ہیں۔

محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا کہ "اسٹیٹ ڈاٹ گو” پیچ پر چائنا فیکٹ شیٹ کو موجودہ حکومت کی پالیسیوں اور ترجیحات کی عکاسی کرنے کے لیے اپ ڈیٹ کیا گیا ہے اور ان کا تعلق چین اور امریکہ اور چین کے درمیان تعلقات سے ہے۔

رائٹرز کے مطابق بیجنگ میں امریکی سفارت خانے نے فوری طور پر ان تبدیلیوں پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

ادھر چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان تبدیلیوں کو "حقائق کو مسخ کرنے اور چین کی خارجہ پالیسی پر بہتان لگانے اور چین-امریکہ کے اسٹریٹجک مسابقت کو بڑھاوا دینے” والی تبدیلیوں سے تعبیر کیا۔ ترجمان گوو جیاکن نے مزید کہا، "چین اس سے سخت غیر مطمئن ہے۔”




رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں نوٹ کیا ہے کہ یہ تبدیلیاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چین سے تمام درآمدات پر 10 فیصد اضافی ٹیرف لگانے کے بعد آئی ہیں۔

ٹیرف میں اضافے کے وقت کہا گیا کہ چین نشہ آور دوا میں استعمال ہونے والے فینٹینائل کی اسمگلنگ کو روکنے میں ناکام رہا۔

(اس خبر میں شامل معلومات رائٹرز سے لی گئی ہیں)

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: کے لیے چین کی گیا ہے

پڑھیں:

سپریم کورٹ کی آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال پر گائیڈ لائنز تیار کرنے کی سفارش

— فائل فوٹو

عدالتی نظام میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال پر سپریم کورٹ نے فیصلہ جاری کردیا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے 18 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا ہے۔

عدالت نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال پر گائیڈ لائنز تیار کرنے کی سفارش کردی ہے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی اور ڈیپ سیک عدالتی استعدادکار بڑھا سکتے ہیں، دنیا میں کئی ججز کی جانب سے اے آئی  کے استعمال سے فیصلوں میں معاونت کا اعتراف کیا گیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کا کیس سنگل سے ڈویژن بینچ منتقل نہ کرنے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو آئندہ بغیر قانونی جواز کے کیس سنگل سے ڈویژن بینچ ٹرانسفر کرنے سے روک دیا۔

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ اے آئی کو فیصلہ لکھنے میں ریسرچ اور ڈرافٹ کی تیاری میں استعمال کیا جاسکتا ہے، اے آئی صرف معاون ’ٹول‘ ہے، ایک جج کی فیصلہ سازی کا متبادل نہیں۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اے آئی کو کسی صورت عدلیہ میں مکمل انسانی فیصلے کی خود مختاری کا متبادل نہیں ہونا چاہیے، اے آئی صرف اسمارٹ قانونی ریسرچ میں سہولت کے لیے ہے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق عدالتی اصلاحاتی کمیٹی اور لا اینڈ جسٹس کمیشن کو گائیڈ لائنز تیار کرنی چاہئیں، گائیڈ لائننز میں طے کیا جائے جوڈیشل سسٹم میں اے آئی کا کتنا استعمال ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • اولمپکس گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کی کارکردگی کا بھارتی ویب سائٹ پر اعتراف
  • پنجاب :عوامی رابطہ کمیٹیاں قائم کرنے کی ہدایت
  • پنجاب میں امن و امان کے قیام کیلئے عوامی رابطہ کمیٹیاں بنانے کا حکم
  • ایران اور امریکا کے درمیان عمان میں بالواسطہ مذاکرات کا آغاز
  • ایٹمی پروگرام تنازع: ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ مذاکرات آج ہوں گے
  • بھارتی کمپنیوں پر ایرانی تیل کی نقل وحمل میں معاونت کا الزام، پابندی عائد
  • برطانیہ جانے کے خواہشمند پاکستانی طلبا کے لئے بڑی خبر
  • امریکہ نے بچت کیلئے اربوں ڈالرز کے دفاعی معاہدے ختم کر دیے
  • سپریم کورٹ کی آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال پر گائیڈ لائنز تیار کرنے کی سفارش
  • سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا ہماری خارجہ پالیسی کی کلیدی ترجیح ہے ،چین