ویب ڈیسک: سوات، بونیر، شانگلہ سمیت ملاکنڈ ڈویژن میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 4.1 اور گہرائی 22 کلو میٹر تھی، زلزلے کا مرکز بٹ خیلہ سے 6.5 کلومیٹر دور جنوب مغرب میں تھا۔
ذرائع کے مطابق زلزلے کے بعد فوری بعد لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔
زلزلے کے بعد فوری طور پر کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاعات سامنے نہیں آئی ہیں۔
اسرائیل سے رہا ہونے والے ابو وردہ کی خان یونس میں یرغمالیوں کی میتیں واپس دینے کی تقریب میں شرکت
زلزلے کیوں آتے ہیں؟
زلزلے قدرتی آفت ہیں جن کے باعث دنیا بھر میں لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، ماہرین کے مطابق زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے، پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری بھارتی اور تیسری اریبین ہے۔ زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں۔ زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے۔ زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں۔
روس پر پابندیاں یوکرین کے مذاکرات میں کردار ادا کریں گی, امریکی وزیر خزانہ کی امید
زلزلوں کا آنا یا آتش فشاں کا پھٹنا، ان علاقوں میں زیادہ ہے جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔ پاکستان کا دو تہائی علاقہ فالٹ لائنز پر ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کسی بھی وقت زلزلہ آسکتا ہے۔
کراچی سے اسلام آباد، کوئٹہ سے پشاور، مکران سے ایبٹ آباد اور گلگت سے چترال تک تمام شہر زلزلوں کی زد میں ہیں، جن میں کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقے حساس ترین شمار ہوتے ہیں۔ زلزلے کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا پانچواں حساس ترین ملک ہے۔
عظمی بخاری باکسر بن گئیں، گرین شرٹس پر آہنی مکوں کی بوچھاڑ کر ڈالی
پاکستان انڈین پلیٹ کی شمالی سرحد پر واقع ہے جہاں یہ یوریشین پلیٹ سے ملتی ہے۔ یوریشین پلیٹ کے دھنسنے اور انڈین پلیٹ کے آگے بڑھنے کا عمل لاکھوں سال سے جاری ہے۔ پاکستان کے دو تہائی رقبے کے نیچے سے گزرنے والی تمام فالٹ لائنز متحرک ہیں جہاں کم یا درمیانے درجہ کا زلزلہ وقفے وقفے سے آتا رہتا ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: زلزلے کے
پڑھیں:
سٹیل ملز کی 54 ایکڑ زمین 3 یونیورسٹیوں کو دینے کے بعد کینسل کرکے 4 افراد کو دینے کا انکشاف
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پبلک اکاونٹس کمیٹی (پی اے سی) کے اجلاس میں سٹیل ملز کی 54 ایکڑ زمین 3 یونیورسٹیوں کو دینے کے بعد کینسل کرکے 4 افراد کو دینے کا انکشاف ہوا ہے۔
روز نامہ جنگ کے مطابق چیئرمین جنید اکبر کی زیر صدارت اجلاس میں پبلک اکاونٹس کمیٹی نے سٹیل ملز کی 54 ایکڑ زمین 4 افراد کو دینے کا معاملہ نیب کو بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔اجلاس میں پاکستان سٹیل ملز کی 75 ایکڑ زمین نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کو استعمال کی زبانی اجازت دینے کا انکشاف ہوا ہے۔
پاکستان سٹیل ملز کی 75 کروڑ روپے مالیت کی اراضی پر قبضے کا بھی انکشاف ہوا ہے، گلشن حدید کالونی کے 176 پلاٹس پر تجاوزات قائم کی گئیں، سٹیل ملز انتظامیہ زمین کا تحفظ کرنے میں ناکام رہی، 54 ایکڑ اراضی بلڈرز اور 4 دیگر افراد کو 30 سالہ لیز پر دی گئی، 4 افراد نے سٹیل ملز کی 35 ایکڑ اراضی پر قبضہ کر لیا، ان افراد کو 200 پلاٹ الاٹ بھی کئے جا چکے ہیں۔
آڈٹ حکام نے بتایا کہ سٹیل ملز انتظامیہ نے صارفین سے رہائشی نرخ پر بلز وصول کئے، ادائیگی انڈسٹریل نرخ پر کیں، جولائی 2022 سے جون 2023 تک قومی خزانے کو 1 ارب روپے نقصان پہنچایا گیا۔آڈٹ حکام نے بتایا کہ پلاٹ سٹیل ملز ہاو¿سنگ سکیم گلشن حدید فیز تھری کو الاٹ کئے گئے، پی اے سی نے معاملے پر سٹیل ملز سے ہر 2 ہفتوں بعد رپورٹ طلب کرلی۔
چیئر مین پی اے سی کا کہنا ہے کہ ایک ماہ میں کمیٹی کو نہ بتایا گیا تو کیسں ایف آئی اے کو بھجوائیں گے۔
چیئرمین پی اے سی کا کہنا ہے کہ پی اے سی نے سٹیل مل کی 11 ایکڑ زمین پر قبضے کا معاملہ بھی نیب کو بھجوا دیا، کیا نیب کو ایسے معاملات نظر نہیں آتے یا صرف سیاستدان ہی نظر آتے ہیں، جس پر نیب حکام نے کہا کہ جی نیب کو اس معاملے کا کچھ نہیں معلوم۔نیب نے سٹیل ملز کی زمین پر قبضے کی انکوائری کےلئے2 ماہ کا وقت مانگ لیا۔سیکرٹری صنعت و پیداوار نے کہا کہ سٹیل ملز کمرشل نرخوں پر بجلی خرید کر رہائشی نرخوں پر دیتی ہے، یہ معاملہ ایس آئی ایف سی کے ساتھ اٹھایا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا کہ یہ کیسی ہمدردی ہے، سٹیل ملز کی حالت دیکھیں، ایس آئی ایف سی ایک ایجنسی ہے وہ زمین سے متعلق ہدایات نہیں دے سکتی، آپ ہمیں سمجھائیں کہ ایس آئی ایف سی کا اس معاملے سے کیا تعلق ہے؟اجلاس میں موجود نوید قمر نے کہا کہ پاکستان سٹیل ملز کی زمین بہت قیمتی ہے، یہ کراچی کا ایک پرائم علاقہ ہے، کسی کے باپ کا مال نہیں، بورڈ زمین اتنی سستی بیچنے کا کیسے فیصلہ کر سکتا ہے۔
پی اے سی اجلاس میں موجود فیڈرل پبلک سروس کمیشن (ایف پی ایس سی) حکام کہنا ہے کہ فیڈرل پبلک سروس کمیشن کو ممبران کی کمی کا سامنا ہے، متعدد بار اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ممبران کی خالی نشستوں کے بارے میں آگاہ کیا۔شازیہ مری نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن پر الزام دھرنے کے بجائے ذمہ داری پوری کریں۔پی اے سی نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن ممبران کی تعیناتی کا معاملہ حل کرنے کی ہدایت کردی۔ثناءاللہ خان مستی خیل نے اجلاس کے دوران کہا کہ ادارے ایک دوسرے پر تھوپنے کے بجائے صحیح طریقے سے جواب دیں۔
پبلک اکاو¿نٹس کمیٹی نے وزارتِ صنعت و پیداوار کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا اور مختلف ڈویژنز کی بجٹ کی ناقص منصوبہ بندی پر تشویش کا اظہار کیا۔پی اے سی نے یوٹیلٹی سٹورز کی ڈاو¿ن سائزنگ کے حوالے سے ذیلی کمیٹی بنانے کا فیصلہ بھی کیا۔اجلاس میں وزیراعظم کی منظوری کے بغیر انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ (ای ڈی بی) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) رضا عباس شاہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا انکشاف بھی ہوا۔اس حوالے سے نوید قمر نے کہا کہ یہ تو مذاق ہے، کیسے دو سال بعد کابینہ سے اس تنازع کی منظوری لے گئی، امین الحق نے کہا کہ وزیراعظم کی منظوری کے بغیر مدت ملازمت میں توسیع غیر قانونی ہے۔اجلاس میں سی ای او ای ڈی بی رضا شاہ کی مدت ملازمت میں غیر قانونی توسیع کا معاملہ موخر کردیا گیا۔
افغان پناہ گزینوں سے بدسلوکی کے الزامات بے بنیاد ہیں: پاکستان
مزید :