گھوٹکی کا آن لائن بائیک رائیڈر کراچی میں قتل
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
— فائل فوٹو
کراچی کے علاقے قیوم آباد چورنگی کے قریب فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے موٹر سائیکل سوار شخص کی شناخت ہوگئی۔
پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت 34 سال کے شاہد کے نام سے ہوئی ہے جس کی لاش جناح اسپتال منتقل کردی گئی ہے، شاہد آن لائن بائیک سروس میں کام کرتا تھا جو رائیڈ پر شہری کو لے کر کورنگی جا رہا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ماڈل کالونی سے کار کا پیچھا کرتے ہوئے آرہے تھے، سعدی ٹاؤن میں ایک مکان کے باہر ٹریکر بند ہوا، مکان کی تلاشی لی تو چھینی گئی کار برآمد ہوئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شہری وقاص نے بتایا کہ قیوم آباد چورنگی پر 2 موٹرسائیکلوں پر سوار 3 افراد نے روکا اور ملزمان نے شاہد پر فائرنگ کی اور فرار ہوگئے۔
پولیس کے مطابق مقتول شاہد کا موبائل فون اور پرس موجود ہے، اُس سے کوئی چیز چھینی نہیں گئی، واقعہ ذاتی دشمنی کا لگتا ہے، شاہد کا تعلق گھوٹکی سے ہے، مزید تفتیش جاری ہے۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
مصطفیٰ قتل کیس: مقتول کی قبرکشائی مکمل، لاش زیادہ جلنے سے وجہ موت کا تعین نہیں ہوسکے گا، پولیس سرجن
دوست کے ہاتھوں اغوا کے بعد قتل کیے جانے والے نوجوان مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کے بعد نمونے حاصل کرلیے گئے۔ مصطفیٰ عامر قتل کیس میں عدالتی احکامات کے بعد ڈاکٹر سُمیہ سید کی سربراہی اور مجسٹریٹ کی زیر نگرانی مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کی گئی اور نمونے حاصل کیے گئے۔مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کے لیے تین رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا تھا، قبر کشائی کے موقع پر جوڈیشل مجسٹریٹ، پولیس سرجن اور اے وی سی سی حکام بھی موجود تھے جب کہ نمونے حاصل کرنےکے بعد لاش کو سرد خانے منتقل کردیا گیا ہے۔تفتیشی حکام کا کہنا ہےکہ ڈی این اے رپورٹ کے بعد لاش کو لواحقین کے حوالے کیا جائے گا۔اس سلسلے میں پولیس سرجن ڈاکٹر سُمیہ سید نے بتایا کہ ڈی این اے کے لیے نمونے لے لیے گئے ہیں، لاش بہت زیادہ جلی ہوئی ہے اس لیے وجہ موت کا تعین نہیں ہوسکے گا، نمونے لینے کے لیے بھی بہت زیادہ مشکل ہوئی تاہم 3 سے 7 دن میں ڈی این اے کی رپورٹ آجائے گی۔دوسری جانب مصطفیٰ عامر کے نمونے لینے کے بعد لاش ایدھی حکام کے حوالے کردی گئی اور جوڈیشل مجسٹریٹ نے ایدھی حکام کو خط بھی لکھ دیا۔خط میں کہا گیا ہےکہ ڈی این اے رپورٹ آنے تک لاش ایدھی سرد خانے میں رہے گی، رپورٹ مثبت ہوئی تو لاش لواحقین کے حوالے کردی جائے اور اگر رپورٹ مثبت نہیں آئی تو دوبارہ لاوارث قبرستان میں تدفین کی جائے۔واضح رہے کہ مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ملزم ارمغان نے مقتول کو اغوا کرکے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور اسی کی گاڑی میں ڈال کر حب لے جاکر جلایا۔پولیس کے مطابق ملزم ارمغان نے مصطفیٰ کو حب میں گاڑی کے اندر آگ لگاکر قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔