26نومبر احتجاج، 120سے زائد اپی ٹی آئی کارکنوں کی ضمانت منظور رہائی کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 نومبر کے احتجاج کے تناظر میں گرفتار 120 سے زائد پی ٹی آئی کارکنوں کی ضمانتیں منظور کرتے ہوئے فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف پر مشتمل بنچ نے ضمانتیں منظور کیں۔ عدالت نے 120 سے زائد گرفتار پی ٹی آئی ورکرز کو بیان حلفی پولیس سٹیشن میں دینے کا حکم دیا۔ قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ہدایت کی کہ بیان حلفی دیں کہ آئندہ ایسا جرم نہیں کریں گے۔ عدالت نے 20 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانتیں منظور کیں اور تمام ورکرز کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کا حکم
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ ججز سینیارٹی تنازع، سپریم کورٹ کا 5 رکنی بینچ سماعت کرے گا
اسلام آباد:سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے رکن جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ کل ساڑھے گیارہ بجے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججوں کی سینیارٹی پر ہونے والے تنازع سے متعلق درخواست پر سماعت کرے گا۔
سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ کے سامنے جسٹس سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کا سینئر جج قرار دینے، تین ججوں کی دوسرے ہائی کورٹس سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ٹرانسفر اور ٹرانسفر ہونے والے ججوں کو کام سے روکنے کے لیے دائر 7 آئینی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہیں۔
جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا پانچ رکنی آئینی بنچ کل ساڑھے گیارہ بجے سماعت کرے گا، بینچ میں جسٹس نعیم اخترافغان، جسٹس شاہد بلال حسن، جسٹس صلاح الدین پہنور اور جسٹس شکیل احمد شامل ہیں۔
سپریم کورٹ میں جسٹس سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کا سینئر جج قرار دینے کے خلاف مخلتف درخواستیں دائر کی گئی ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی سمیت پانچ ججوں نے سینارٹی لسٹ کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں تین ججوں کے ٹرانسفر کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی ہے، آئینی درخواستوں میں جسٹس سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کا سینئر جج قرار دینے کی سینارٹی لسٹ کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ میں اس حوالے سے مجموعی طور پر سات آئینی درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔