اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس، آئی سی سی کیلئے ٹیکس چھوٹ کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کیلئے ٹیکس چھوٹ کی منظوری دے دی۔ اعلامیہ کے مطابق انکم ٹیکس چھوٹ کی منظوری چیمپئنز ٹرافی کے سلسلے میں دی گئی ہے۔ سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں چھوٹ نہیں ہو گی۔اعلامیہ کے مطابق انکم ٹیکس کی چھوٹ کے نتیجے میں آمدنی میں کمی کی توقع نہیں۔ کویت کو بھیڑ، بکریوں کی تجارتی برآمد پر پابندی اٹھانے کی سمری موخر کر دی گئی۔ وزارت توانائی کیلئے ترقیاتی اخراجات کی مد میں چھ ارب 85 کروڑ کی گرانٹ منظور کر لی گئی۔ پاکستان ایل این جی لمیٹڈ اور سوکار ٹریڈنگ کے درمیان معاہدے میں تین سال کی توسیع کر دی گئی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
وزیراعظم کی منظوری کے بغیر سی ای او ای ڈی بی کی مدت ملازمت میں توسیع کا انکشاف
قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے اجلاس میں وزیراعظم کی منظوری کے بغیر انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (ای ڈی بی) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) رضا عباس شاہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا انکشاف ہوا ہے۔
چیئرمین جنید اکبر کی سربراہی میں پی اے سی کا اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں ایف پی ایس سی میں پرائیویٹ ممبرز کی عدم تعیناتی پر اعتراض کیا گیا، ایف پی ایس سی میں خاتون، ریٹائرڈ جج، ریٹائرڈ افسر کی عدم تعیناتی پر ممبران برہم ہوئے، شازیہ مری نے چیئرمین ایف پی ایس سے استفسار کیا کہ اسٹبلشمنٹ ڈویژن پر الزام دھرنے کے بجائے اپنی ذمہ داری پوری کریں۔
سیکریٹری اسٹبلشمنٹ کو اگلے کمیٹی اجلاس میں بلانے کی تجویز پر بحث کی گئی، فیڈرل پبلک سروس کمیشن حکا نے کہا کہ فیڈرل پبلک سروس کمیشن میں ممبران کی کمی کا سامنا ہے، متعدد بار اسٹیبلیشمنٹ ڈویژن کو ممبران کی خالی نشستوں کے بارے میں آگاہ کیا، فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین کے علاؤہ گیارہ ممبران ہوتے ہیں۔
ممبر پی اے سی ثنا اللہ خان مستی خیل نے کہا کہ ادارے ایک دوسرے پر تھوپنے کی بجائے صحیح طریقے سے جواب دیں، کمیٹی نے ہدایت کی کہ فیڈرل پبلک سروس کمیشن ممبران کی تعیناتی کے معاملے کو کلیئر کریں۔ کمیٹی نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن ممبران کی تعیناتی کے معاملے کو حل کرنے کی ہدایت کردی۔
پی اے سی اجلاس میں وزارتِ صنعت و پیداوار کے آڈٹ پیراز کا جائزہ
پی اے سی اجلاس میں وزارتِ صنعت و پیداوار کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا، پی اے سی نے مختلف ڈویژنز کی جانب سے بجٹ کی ناقص منصوبہ بندی پر اظہارِ تشویش کیا گیا،
وفاقی ڈویژنز میں بجٹ کی تیاری کے حوالے سے ناقص منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔
پی اے سی اراکین نے کہا کہ وزارتِ صنعت و پیداوار نے دو مرتبہ ضمنی گرانٹس حاصل کیں وجوہات بتائی جائیں۔
سیکریٹری وزارت صنعت و پیداوار نے کہا کہ 2 مرتبہ ضمنی گرانٹس حاصل کی گئیں، رمضان میں یوٹیلیٹی اسٹورز کے لئے سپلیمنٹری گرانٹ حاصل کی گئی، پی اے سی اجلاس نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کا معاملہ بھی اٹھا دیا۔
پی اے سی نے یوٹیلیٹی اسٹورز کی ڈاؤن سایزنگ کے حوالے سے ذیلی کمیٹی تشکیل کرنے کا فیصلہ کیا۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے 2 سال کیلئے انجنئیرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کے سربراہ کی بغیر وزیراعظم کی منظوری کے تعیناتی پر اعتراض عائد کیا۔
سیکرٹری وزارت صنعت و تجارت نے کہا کہ یہ معاملہ کابینہ کے سامنے رکھا گیا،
نوید قمر نے کہا کہ یہ تو مذاق ہے، کیسے دو سال بعد کابینہ سے اس تنازعے کی منظوری لے لی گئی۔
وزیراعظم کی منظوری کے بغیر سی ای او ای ڈی بی رضا عباس شاہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا انکشاف ہوا، رکن کمیٹی امین الحق نے کہا کہ وزیراعظم کی منظوری کے بغیر مدت ملازمت میں توسیع غیر قانونی ہے۔
آڈٹ حکام نے کہا کہ توسیع کے دوران تنخواہوں کی ادائیگی کی مد میں 95 لاکھ 60 ہزار روپے سے زائد کی ادائیگی کی گئی، پی اے سی اراکین نے رائے دی کہ یہ قانون کی صریحاً خلاف ورزی ہے، اس پر سخت ایکشن لینا ہو گا، ایسے معلوم ہوتا ہے رضا صاحب ہی وہ واحد شخص ہیں جو ای ڈی بی کو چلا سکے ہیں۔
سید نوید قمر نے کہا کہ کابینہ میں دو سال بعد یہ معاملہ پیش کیا گیا، کمیٹی نے سی ای او ای ڈی بی رضا شاہ کی مدت ملازمت میں مبینہ غیر قانونی توسیع کا معاملہ اگلے اجلاس تک مؤخر کردیا۔