اسلام آباد:

زراعت کے شعبے میں ترقی اور خوش حالی لانے کے لیے سبز پاکستان اقدام کی کاوششیں جاری ہیں۔ گرین پاکستان انیشی ایٹو ( جی پی آئی ) جدید مشینری کے استعمال کو یقینی بنا کر پائیدارزرعی نظام تشکیل دینے کیلیے اہم اقدام ہے۔

روایتی زراعت سے کارپوریٹ طرز کی زراعت کی جانب تبدیلی زرعی شعبے کے لیے اہم اقدام کیا گیا ہے۔ ’’جی پی آئی‘‘ زراعت کے شعبے کو مستحکم کرنے کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی تحفظ کے لیے کوشاں ہے۔

اس اقدام کا مقصد زراعت میں ماحول دوست طریقے متعارف کرا کر پائیدار مستقبل کو یقینی بنانا بھی ہے۔ چولستان کی بنجر زمین کو قابلِ کاشت بنا کر اور جدید آبپاشی نظام کے ذریعے زرعی شعبے کے استحکام کے لیے اقدامات جاری ہیں۔

پنجاب میں 25 گرین ایگری مال اور سمارٹ ایگری فارم کا قیام زرعی ترقی کی سمت میں اہم قدم ہے۔

پیرووال اور مظفرگڑھ میں تیار کیے گئے ماڈل فارمز کسانوں کو جدید زرعی تکنیکوں سے متعلق آگاہی فراہم کریں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

پاکستان و آسٹریلیا کے درمیان تجارت پائیدار بنیاد پر بڑھایا جائے

فیصل آباد (کامرس رپورٹر) فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹریز کے صدر ریحان نسیم بھراڑہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دو طرفہ تجارت کو پائیدار بنیاد پر بڑھانے کیلئے پاک آسٹریلیا بزنس کونسل کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ یہ بات انہوں نے فیصل آباد کا دورہ کرنے والے پاکستان ا?سٹریلیا بزنس کونسل کے وفد سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے بتایا کہ جی ڈی پی میں فیصل آباد کا حصہ 21 ارب ڈالر جبکہ یہ ملک کی کل ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 50فیصد کا حصہ ڈال رہا ہے۔ ا ن کا کہنا تھا کہ اس شہر میں 3لاکھ صنعتی یونٹ ہیں جن میں بڑی ٹیکسٹائل ملوں کے علاوہ ڈائننگ اور پراسیسنگ یونٹس بھی شامل ہیں۔ ریحان نسیم بھراڑہ نے کہا کہ ٹیکسٹائل کے علاوہ اس شہر میں رئیل سٹیٹ، تعلیم، زراعت اور میٹ پراسیسنگ کے شعبے بھی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)کے تحت قائم علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی میں سرمایہ کاری کیلیے سٹیٹ آف دی آرٹ بنیادی ڈھانچے کے علاوہ ٹیکس مراعات اور بزنس دوست ماحول بھی مہیا کیا گیا ہے،آسٹریلیا کے سرمایہ کار یہاں سرمایہ لگا کے بہترین منافع کما سکتے ہیں۔ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دو طرفہ تجارتی تعلقات کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ 2024 میں 2.5ارب ڈالر تک پہنچ چکی تھی اس کے باوجود دونوں ملکوں کے درمیان تعلیم، زراعت، لائیو سٹاک اور فوڈ پراسیسنگ کے شعبوں میں تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کی رہائی کیلیے نئی حکمت عملی، 11 رکنی کمیٹی تشکیل
  • کسانوں کو جدید زراعت کی طرف منتقل کرنے کیلیے فارمرز ڈے منایاگیا
  • ٹیرف نظام میں پائیدار اصلاحات اور صنعتی  پیداواری صلاحیت میں اضافہ کی حکمت عملی اپنائی جائے، وزیراعظم کی معاشی ٹیم کو ہدایت
  • بیلاروس نے پاکستان میں زرعی شعبے کی ترقی کیلئے ٹریکٹرزفراہم کردیئے
  • نادرا کا شہریوں کیلئے ایک اور احسن اقدام، نئی سہولت آگئی
  • مصطفی عامر کی قبر کشائی کیلیے 3 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل
  • پاکستان و آسٹریلیا کے درمیان تجارت پائیدار بنیاد پر بڑھایا جائے
  • ای اسپورٹس کے فروغ کیلیے ٹاسک فورس تشکیل
  • پنجاب زرعی پاور ہائوس