اسلام آباد (کامرس ڈیسک) عالمی بینک نے کہاہے کہ بنیادی ڈھانچہ میں سرمایہ کاری، مارکیٹ کی شفافیت، بہتر حکمرانی اور نقل و حمل کے اخراجات کو کم کرکے اقتصادی ترقی کو فروغ دیاجاسکتاہے۔ یہ بات عالمی بینک کی ایک حالیہ تحقیقی رپورٹ میں کہی گئی ہے۔ شرنکنگ اکنامک ڈسٹنس کے نام سے جاری رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ ترقی پذیر ممالک کو نقل و حمل کے زیادہ اخراجات کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے ان کی معیشتوں کو نقصان پہنچ رہاہے،ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں کم آمدنی والے ممالک میں درآمدات و برآمدات کے اخراجات زیادہ ہوتے ہیں، ان ممالک میں خراب سڑکوں، بندرگاہوں اور ناکافی ریلوے نیٹ ورکس کی وجہ سے لاگت اور وقت دونوں زیادہ ہوتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق بعض ممالک میں ٹرانسپورٹ مارکیٹ میں اجارہ داری اور غیر مسابقتی رویوں کی وجہ سے کرایوں کی شرح زیادہ ہے جبکہ سرحدی رکاوٹیں اور ضوابط بھی لاگت میں اضافے کا باعث بن رہی ہیں۔رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ پاکستان میں زیادہ فاصلے کے لئے کرایہ کی شرح کم فاصلے کے مقابلہ میں کم ہے۔ کراچی سے باغ آزادکشمیرتک ٹرانسپورٹ کے اخراجات کراچی سے کوٹری کے مقابلہ میں 78فیصدکم ہے۔رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ اعلیٰ معیار کی سڑکیں اور بندرگاہیں سامان کی ترسیل کے اخراجات کو کم کرسکتی ہیں، اسی طرغ نجی شعبے کی شمولیت اور بندرگاہوں میں ڈیجیٹلائزیشن سے کارکردگی میں بہتری آسکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق نقل و حمل کے اخراجات میں کمی سے نہ صرف بین الاقوامی بلکہ مقامی تجارت میں بھی اضافہ ممکن ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے اخراجات رپورٹ میں

پڑھیں:

دنیا کا سب سے بڑا فارم ہاؤس، جو 49 ممالک سے بھی بڑا ہے

سڈنی (نیوز ڈیسک)دنیا کا سب سے بڑا زرعی فارم، انا کریک اسٹیشن، جنوبی آسٹریلیا کے مرکز میں واقع ہے اور 15,746 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ اس کا رقبہ ہالینڈ سے زیادہ طویل، ویلز سے زیادہ چوڑا اور اسرائیل سے بڑا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس وسیع رقبے پر صرف 11 افراد کام کرتے ہیں، جن میں ایک مینیجر، آٹھ اسٹیشن ہینڈز، ایک پلانٹ آپریٹر اور ایک باورچی شامل ہیں۔​

دنیا میں مختلف زرعی رقبے ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن آسٹریلیا کا انا کریک اسٹیشن ان سب میں نمایاں ہے۔ یہ ایک ایسی زرعی زمین ہے جو تمام پہلوؤں میں نمایاں ہے سائز، آبادی اور سب سے اہم عملے کی تعداد۔

یہ کیٹل اسٹیشن اتنا وسیع ہے کہ اس کا رقبہ 49 مختلف ممالک سے بھی زیادہ ہے، اور اس کی شہرت عالمی سطح پر پھیل چکی ہے۔

انا کریک اسٹیشن کا موسم انتہائی سخت ہے۔ یہاں سالانہ اوسطاً صرف 20 سینٹی میٹر بارش ہوتی ہے، اور گرمیوں میں درجہ حرارت 55°C تک پہنچ سکتا ہے۔

گھاس کی کمی کی وجہ سے، اس وسیع علاقے میں 17,000 مویشیوں کی دیکھ بھال کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جاتا ہے، جیسے دور دراز سے چلنے والے واٹر پمپ اور کم اڑنے والے ہوائی جہاز۔ مویشیوں کی نگرانی کے لیے موٹر سائیکلوں کا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔​
مزیدپڑھیں:کیا سشمیتا سین پاکستانی فلم میں کام کر رہی ہیں؟ اداکارہ نے خاموشی توڑ دی

متعلقہ مضامین

  • انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے وفد کی وزیر خزانہ سے ملاقات، سرمایہ کاری میں دلچسپی 
  • اوورسیز پاکستانیوں کو سرمایہ کاری کیلئے تمام سہولیات ایک جگہ دستیاب ہوں گی، جمیل قریشی
  • حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ 
  • عام چاکلیٹ اور ڈارک چاکلیٹ میں فرق
  • ریکوڈک منصوبہ: معیشت، معدنیات اور سرمایہ کاری کا نیا دور
  • سندھ میں شدید گرمی کی لہر، ہیٹ ویو الرٹ جاری، کراچی میں معمول سے تیز ہوائیں چلنے کا امکان
  • مذاکرات ہو رہے ہیں کس سے ہو رہے ہیں یہ تو پارٹیاں بتا سکتی ہیں:شیخ رشید
  • دنیا کا سب سے بڑا فارم ہاؤس، جو 49 ممالک سے بھی بڑا ہے
  • آئی جی پنجاب کا پولیس سروسز کے تمام مراکز پر شہریوں کیلئے سہولیات مزید بہتر بنانے کا حکم
  • مذاکرات ہو رہے ہیں، کس سے ہو رہے ہیں؟ یہ پارٹیاں بتا سکتی ہیں، شیخ رشید