اسلام آباد:

ملک میں اسٹیک ہولڈرز کے درمیان رمضان المبارک میں فی کلو چینی پر 20 روپے پر سبسڈی دینے پر اتفاق ہو گیا ہے، یہ اتفاق رائے چاروں صوبوں اور شوگر ملز مالکان میں سبسڈائز چینی بارے ہونیوالے اجلاس میں ہوا ہے۔

 ذرائع کے مطابق رمضان المبارک میں فی کلو چینی پر 20 روپے سبسڈی ہوگی اور وزارت صنعت و پیداوار سبسڈائزڈ چینی کی سمری حتمی منظوری کے لئے فوڈ سکیورٹی کو بھجوائے گی جس کے بعد رمضان میں چینی فی کلو 130 روپے میں ریٹیل قیمت پر فروکت کی جائے گی۔

اجلاس میں طے پایا کہ کین کمشنر نگرانی کرینگے، حکومت پاکستان نے چاروں صوبوں میں چینی 130 روپے فی کلو دینے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وزارت صنع ت وپیداوارنے چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز کو اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا۔

 پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کو چینی فی کلو 130روپے کا مراسلہ جاری کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق رمضان المبارک میں چینی سستے ماڈل بازاروں میں فروخت کی جائے گی، سبسڈائزڈ چینی میگا، بڑے، چھوٹے سٹورز پر ڈی سی کاوٴنٹر پر فراہم کی جائے گی رمضان المبارک میں ایک اور دو کلو چینی کے بیگز فروخت کئے جائیں گے۔

 شناختی کارڈ پر فی شہری زیادہ سے زیادہ پانچ کلو چینی خرید سکے گا، چاروں صوبوں میں چینی کی تقسیم کے فوکل پرسن کی ذمہ داری کین کمشنر کے سپرد کر دی گئی، سبسڈائزڈ چینی کی فروخت رمضان سے تین روز قبل شروع کی جائے گی اور 27 رمضان تک یہ جاری رہے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: رمضان المبارک میں چاروں صوبوں کی جائے گی کلو چینی فی کلو

پڑھیں:

گندم بحران حل کیا جائے، کاشتکار 900 روپے فی من نقصان میں جارہے ہیں: صدر کسان اتحاد

ویب ڈیسک : پاکستان کسان اتحاد کے صدر خالد کھوکر نے حکومت سے گندم کا 3900 روپے فی من ریٹ دینے کا مطالبہ کردیا۔

ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد کھوکر کاکہناتھا کہ گندم کا مسئلہ صرف کسانوں کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا ہے۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار 900 روپے فی من نقصان میں جا رہے ہیں جبکہ پیداواری لاگت 3304 روپے فی من ہے، بھارت میں کاشتکار کو صرف 2200 روپے فی من کی لاگت آتی ہے۔خالد کھوکر کا کہنا تھا کہ کاشتکارکونقصان ہوا تو اس ملک کی معیشت نہیں چل سکتی، وزیراعلیٰ پنجاب کی مشیر سلمیٰ بٹ کو زمینی حقائق کا علم نہیں اور انہوں نے کسانوں کی تضحیک کی ہے، ہمیں وزیراعلیٰ پنجاب سےامیدتھی کہ گندم کا اچھا ریٹ دیا جائے گا

حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ 

صدر کسان اتحاد نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ گندم کا ریٹ 3900 روپے فی من مقرر کیا جائے اور مارکیٹ سے غیر ضروری بندشیں ختم کی جائیں، اگر حکومت نے فوری اقدام نہ اٹھائے تو کسان، خواتین اور بچے اسلام آباد مارچ کریں گے۔

پریس کلب کے سامنے گندم کو جلا کر اور کاشتکاروں نے علامتی طور پر پھندا ڈال کر احتجاج ریکارڈ کروایا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا کی اسرائیل کو 18 کروڑ ڈالرز کے انجن فروخت کرنے کی منظوری
  • چیف جسٹس سے ایران اور ترکیہ کے سفرا کی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں،عدالتی اور ادارہ جاتی تعاون مضبوط کرنے پر اتفاق
  • گندم بحران حل کیا جائے، کاشتکار 900 روپے فی من نقصان میں جارہے ہیں: صدر کسان اتحاد
  • وزیراعلیٰ پنجاب ’’آسان کاروبار کارڈ‘‘کون اہل ہے،اپلائی کس طرح کیا جائے،جا نیں
  • آئی ایم ایف کا الیکٹرک گاڑیوں پر سبسڈی جبکہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کی تجویز
  • یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کا ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق
  • جوابی ٹیرف کی پالیسی کو مکمل طور پر ختم کیا جائے، چین کا مطالبہ
  • مہنگائی کی شرح میں کمی کے ثمرات عوام تک نہ پہنچیں تو کیا فائدہ، صوبوں سے ملکر قیمتیں کنٹرول کرینگے: وزیر خزانہ
  • عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی: پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کا امکان
  • اوکاڑہ: مفت دی گئی درسی کُتب فروخت کرنیوالا دُکاندار گرفتار