کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی کاکہنا ہے کہ بھارت کے خلاف جیت کے لیے کھلاڑیوں کو بھرپور پرفارم کرنا ہوگا، خود اعتمادی ہی ہمیں کامیابی دلائے گی اور اگر کسی بھی کھلاڑی کو ہیرو بننا ہے، تو بھارت کے خلاف بہترین کارکردگی دکھانی ہوگی۔

میڈیا سے  گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ انہوں نے بطور کپتان محمد رضوان کو ہمیشہ سپورٹ کیا اور وہ وکٹ کیپر بیٹر کے طور پر سب سے بہترین انتخاب ہیں، تمام فاسٹ بولرز کو اظہر محمود کے ساتھ مل کر ایک مضبوط پلان بنانا ہوگا۔

شاہد آفریدی  کاکہناتھا کہ  ہماری ٹیم میں میچ ونرز کی کمی محسوس ہو رہی ہے، ہر کھلاڑی کو اپنی ذمہ داری نبھانی ہوگی، یہ غلط ہے کہ صرف بابر اعظم اور فخر زمان پر جیت کی ذمہ داری چھوڑ دی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے خلاف بابر اعظم اور امام الحق کو اوپننگ کرنی چاہیے کیونکہ بابر لمبی اننگز کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ماضی میں وہ ایسا کر چکے ہیں، بھارت کی فرسٹ کلاس کرکٹ کو 100 سال ہو چکے ہیں اور ان کا وہی نظام چل رہا ہے جبکہ ہمارے کرکٹ بورڈ میں چیئرمین بدلتے ہی پورا نظام تبدیل کر دیا جاتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بھارت کے خلاف

پڑھیں:

بھارت میں مسلم ورثہ نشانے پر، تاریخی مساجد اور مزاروں کو مٹانے کی مہم جاری

نئی دہلی: بھارت میں مودی حکومت کے دور میں مسلمانوں کی تاریخی عبادت گاہوں، ورثے اور ثقافتی شناخت کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ ہندو انتہا پسند تنظیمیں، بی جے پی کی پشت پناہی میں، پورے ملک میں مساجد کے خلاف تحریکیں چلا رہی ہیں۔

وارانسی جیسے تاریخی شہروں میں ایک نیا مذہبی قوم پرستی کا رجحان پروان چڑھ رہا ہے۔ بابری مسجد کیس کے فیصلے کے بعد سے، مساجد کو نشانہ بنانے کا ایک منظم سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ ناگپور میں اورنگزیب کے مزار کو ہٹانے کا مطالبہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

انتہا پسند گروہ، جیسے سناتن رکشا دل اور گروپ فار پروٹیکشن آف سناتن، اس مہم میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے میں پیش پیش ہیں۔ ان گروہوں کا دعویٰ ہے کہ مغل دور میں ہندو مندروں کو مساجد میں تبدیل کیا گیا تھا، اور اب وہ ان مندروں کو واپس لینے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

حال ہی میں اترپردیش کے شہر سنبھل میں ایک جامع مسجد کے خلاف عدالتی سروے نے فرقہ وارانہ فسادات کو جنم دیا، جس کے نتیجے میں پانچ افراد جاں بحق ہو گئے۔ دہلی کے قریب ایک قصبے میں ایک مسجد کو پولیس کی مدد سے زبردستی مندر قرار دے کر قبضہ کر لیا گیا، جہاں بعد میں پوجا بھی کی گئی۔

ماہرین قانون خبردار کر رہے ہیں کہ اگر بھارت میں مسلم مخالف اقدامات نہ روکے گئے تو یہ ملک کے آئینی ڈھانچے اور اقلیتوں کے تحفظ کے لیے تباہ کن ثابت ہوں گے۔


 

متعلقہ مضامین

  •  ہمیں اسرائیل، امریکہ، اور یورپی یونین کی تمام مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنا ہوگا، ڈاکٹر فضل حبیب 
  • بھارت میں وقف قانون کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد سے 3 افراد ہلاک
  • مسلمانوں کی زمینوں سے متعلق بل پر بھارت میں شدید احتجاج، 3 افراد ہلاک، 118 گرفتار
  • بھارت, وقف ترمیمی بل کے خلاف جھارکھنڈ میں احتجاجی مظاہرہ
  • آرگینک خوراک، مصنوعات کی پیداوارمیں اضافے کیلئے چین کے ماڈل پرکام کرنا ہوگا‘ نجم مزاری
  • بھارت میں مسلم ورثہ نشانے پر، تاریخی مساجد اور مزاروں کو مٹانے کی مہم جاری
  • پی ایس ایل 10 ویں ایڈیشن، آغاز آج راولپنڈی میں رنگا رنگ تقریب سے ہوگا
  • بلوچستان کا سیاسی حل تلاش کرنا ہوگا
  • پی ٹی آئی میں کلچربن چکا ہے کسی کو گندا کرنا ہو تو اس پر اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہونے کا الزام لگا دو، شیر افضل
  • معاہدے کی خلاف ورزی، کوربن بوش پر پی ایس ایل کھیلنے پر پابندی