ممتاز عالم دین اور جماعت اہل حرم کے سربراہ مفتی گلزار نعیمی کا خصوصی انٹرویو
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
اسلام ٹائمز کے ساتھ اپنے خصوصی انٹرویو میں ممتاز عالم دین اور جماعت اہل حرم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سید حسن نصراللہ جیسی شخصیات صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں، سید حسن عالم اسلام کے وہ شہید ہیں، جنکی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، انہوں نے اپنی زندگی استکبار اور اسرائیل سے لڑتے ہوئے گزاری، اپنے بیٹے کے ساتھ خود بھی شہادت کو گلے لگایا۔ متعلقہ فائیلیںمفتی گلزار احمد نعیمی ایک ممتاز پاکستانی عالمِ دین، خطیب اور مذہبی اسکالر ہیں۔ وہ اہلِ سنت و الجماعت (بریلوی مکتبِ فکر) سے تعلق رکھتے ہیں اور مذہبی، سماجی اور بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے سرگرم کردار ادا کرتے رہے ہیں۔ مفتی گلزار احمد نعیمی نے اسلامی علوم میں تخصص حاصل کیا اور فقہ، تفسیر اور حدیث میں مہارت رکھتے ہیں۔ وہ مختلف دینی و علمی فورمز میں اسلامی تعلیمات کی ترویج اور عصرِ حاضر کے مسائل کے حل کے لیے اپنی آراء پیش کرتے رہتے ہیں۔ وہ جماعتِ اہلِ حرم پاکستان کے سربراہ ہیں، جو کہ ایک مذہبی و سماجی تنظیم ہے اور محافلِ میلاد، کانفرنسز اور اتحادِ امت کے لیے کام کرتی ہے۔ ملکی اور بین الاقوامی سطح پر کئی بین المذاہب ہم آہنگی کی کانفرنسز میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ مفتی گلزار احمد نعیمی نے ہمیشہ مذہبی رواداری، امن اور اتحاد بین المسلمین پر زور دیا ہے۔ وہ مختلف عقائد کے مابین ہم آہنگی قائم کرنے کے لیے کوشاں رہے ہیں اور اسلام کی امن و آشتی کی تعلیمات کو اجاگر کرتے ہیں۔ مفتی گلزار نعیمی آج لبنان کیلئے روانہ ہو رہے ہیں، جہاں وہ شہید حسن نصراللہ کی نماز جنازہ کی تقریب میں شرکت کریں گے، اس حوالے سے خصوصی انٹرویو کیا گیا ہے، جو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ) https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
مجلس اتحاد امت پاکستان کے زیر اہتمام اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس کا انعقاد
اجلاس میں مفتی تقی عثمانی ،مفتی منیب الرحمان ،قاری حنیف جالندھری ، ڈاکٹر ناجی ظہیر،علامہ ابتسام الٰہی ظہیر، مولانا صلاح الدین ، مولانامصباح الدین ،علامہ ابو تراب ، مفتی اویس عزیز ،مولانا سعید یوسف ،مولانا ظہور علوی سمیت دیگر علماء شریک ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں تمام مکاتب فکر کے علماء کرام نے اتفاق کیا ہے کہ اسرائیل کیخلاف مسلم حکومتوں پر جہاد فرض ہوچکا۔ علماء نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے 13 اپریل کو کراچی میں ملین مارچ اور صہیونی مصنوعات کے مکمل بائیکاٹ کا بھی اعلان کردیا۔ کانفرنس میں مفتی تقی عثمانی ،مفتی منیب الرحمان ،قاری حنیف جالندھری، ڈاکٹر ناجی ظہیر، علامہ ابتسام الٰہی ظہیر، مولانا صلاح الدین، مولانا مصباح الدین، علامہ ابو تراب، مفتی اویس عزیز، مولانا سعید یوسف، مولانا ظہور علوی سمیت دیگر علماء شریک ہوئے۔ مجلس اتحاد امت پاکستان کے زیر اہتمام 10 اپریل کو اسلام آباد میں ہونے والی قومی کانفرنس میں فلسطین اور امت مسلمہ کی ذمہ داری سے متعلق اجلاس میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی و تجارتی تعلقات قائم کرنے والے ممالک سے غیر مشروط جنگ بندی تک تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں واقع پاک چین فرینڈشپ سینٹر میں منعقدہ قومی کانفرنس میں پاکستان بھر سے دینی جماعتوں اور تنظیموں کے قائدین شریک ہوئے، جہاں فلسطینیوں کی بحالی کے لیے فوری فنڈ قائم کرنے اور متاثرین تک اس کی ترسیل کا انتظام کرنے اور جمعہ کو یوم مظلومین و محصورین فلسطین کے عنوان سے منانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ بعد ازاں قومی فلسطین کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ مفتی منیب الرحمن نے پڑھ کر سنایا جس میں کہا گیا کہ غزہ جنگ محض جنگ نہیں بلکہ فلسطینیوں کی کھلی نسل کشی ہے، مسلمانوں پر جہاد واجب ہوچکا ہے۔
قبل ازیں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر وفاق المدارس شیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ غزہ اور فلسطین پر قیامت بیت رہی ہے اور امریکا اسرائیل کی سفاکیت کا چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے جب کہ اہل اسلام کی قیادت مردہ پن کا شکار ہے، آج کا اجتماع حکمرانوں کو پیغام دے رہا ہے کہ اپنی ذمہ داری ادا کریں۔ کب تک ہم ایسی زندگی گزاریں گے؟ ستم ظریفی یہ ہے کہ ہم فلسطینی مجاہدین کے لیے عملی طورپر کچھ نہیں کرپا رہے، امت مسلمہ آج صرف تماشائی ہے اور صرف مذمتی بیانات دیے جارہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں غزہ کو زندہ رکھنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضروری ہے کہ اسرائیل اور اس کے حامیوں کی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کریں، اسرائیل کو مدد دینے والی کمپنیوں اور کاروبار کا بھی بائیکاٹ کریں، اسرائیل کے خلاف احتجاج میں کسی کی جان اور مال کو نقصان نہ پہنچے، پتھر برسانا اور کسی کی جان اور مال کو نقصان پہنچانا شریعت میں حرام ہے۔ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم سب فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، صہیونی جارحیت کے خلاف فلسطینیوں کا ساتھ دینا مسلمانوں پرفرض ہے ،ہم دنیا کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان کا مسلمان اہل غزہ وفلسطین کے ساتھ کھڑا ہے۔