لوئر کرم میں قافلے پر حملے: 57 دہشت گردوں کے خلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
پاراچنار: لوئر کرم کے علاقے مندوری اور اوچت میں 17 فروری کو پاراچنار جانے والے قافلے پر ہونے والے حملے میں ملوث 57 دہشت گردوں کے خلاف تھانہ سی ٹی ڈی میں مقدمہ درج کرلیا گیا، ایف آئی آر میں دہشت گردی، قتل اور لوٹ مار کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق ایف آئی آر میں درج ہےکہ ٹل سے پاراچنار جانے والے 63 گاڑیوں کے قافلے پر حملہ کیا گیا، جس میں ٹی ٹی پی سے وابستہ 57 دہشت گرد اور دیگر نامعلوم حملہ آور شامل تھے، حملے کے دوران سیکیورٹی فورسز کے پانچ اہلکار اور ایک ڈرائیور شہید ہوئے جبکہ 19 افراد زخمی ہوئے۔
دہشت گردوں نے ٹرکوں سے سامان لوٹا، 19 گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور 33 گاڑیوں کو ٹل واپس بھیج دیا، جن میں سے بیشتر کو لوٹ لیا گیا تھا، ایف آئی آر میں ملزمان میں کاظم اور دیگر دہشت گرد شامل ہیں جو 21 نومبر کو بھی قافلے پر حملے میں ملوث تھے۔
خیبرپختونخوا حکومت نے مزید کارروائیاں کرنے کےلیے لوئر کرم کے چار دیہات، اوچت، مندوری، دادکمر اور بگن خالی کرانے کا فیصلہ کیا ہے، ان علاقوں میں شرپسند عناصر کے خلاف آپریشن کیا جائے گا اور ماسٹر مائنڈز کے سروں کی قیمت مقرر کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن اور مقامی شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر بند شاہراہوں کو کھولا جائے تاکہ عوام کو درپیش مشکلات کا خاتمہ ہوسکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: قافلے پر
پڑھیں:
شادی کی تقریب میں فحش رقص پر مہک ملک سمیت 35 افراد کے خلاف مقدمہ درج
بہاولپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اپریل2025ء)بہاولپور میں شادی کی تقریب میں مبینہ طور پر فحش رقص کرنے پر رقاصہ مہک ملک سمیت 35 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے کاررروائی شروع کردی گئی۔بہاولپور کی تحصیل یزمان میں شادی کی ہونے والی ایک تقریب میں سائونڈ سسٹم ایکٹ کی خلاف ورزی پر پولیس نے مقدمہ دائر کیا۔رپورٹ کے درج کردہ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق شادی کی تقریب کے دوران اونچی آواز میں گانے چلائے گئے ،رقاصہ پر نوٹ بھی نچھاور کیے گئے۔(جاری ہے)
مقدمے میں رقاصہ مہلک ملک سمیت 10 افراد کو نامزد کیا گیا ہے، تاہم مجموعی طور پر 35 افراد کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ شادی کی رقص تقریب میں سرکاری ملازمین اور پولیس اہلکار بھی شامل تھے اور مقدمے میں بھی سرکاری ملازمین سمیت ایک پولیس اہلکار کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔پولیس نے مقامی شخص کی فریاد پر نامناسب رقص اور لباس پہننے پر مہک ملک کو بھی نامزد کیا اور مقدمہ دائر ہونے کے بعد قانونی کارروائی شروع کردی۔مہک ملک ٹرانسجینڈر رقاصہ ہیں، جن کے ڈانس پر پہلے بھی لوگ اعتراض کرتے رہے ہیں، ان پر رقص کے ذریعے فحاشی پھیلانے کے الزامات لگائے جاتے رہے ہیں۔