کرم میں امدادی قافلوں سے لوٹا گیا سامان برآمد
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں امدادی قافلوں کا لوٹا گیا سامان اور نقد و ادویات برآمد کرلی گئیں ہیں۔
ایکسپریس نیوز کو سرکاری ذرائع نے بتایا کہ 17 فروری کو کرم حملوں میں ملوث ملزمان کی گرفتاری میں پیش رفت ہوئی، ہنگو میں پولیس کے چھاپے کے دوران کرم قافلے سے لوٹا گیا سامان ، نقدی اور ادویات برآمد کرلیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پولیس نے واقعے میں ملوث کچھ ملزمان کو گرفتار کر لیا جبکہ ملزمان نے لوٹی گئی ادویات فروخت کرنے کا اعتراف جرم بھی کیا۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ دیگر ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے مزید چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب ضلع کرم میں امدادی قافلے پر شرپسندوں کے حملے کا مقدمہ 57 ملزمان کے خلاف تھانہ سی ٹی ڈی کرم میں درج کرلیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ 63 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ جائے وقوعہ پہنچتے ہی دومقامات سے فائرنگ ہوئی، شرپسندوں کے حملے میں سیکورٹی اہلکاروں سمیت 8افرادجاں بحق ہوئے۔
مقدمہ متن کے مطابق دہشت گردوں کے حملے میں سیکورٹی اہلکاروں سمیت 20 سویلین بھی زخمی ہوئے،:قافلے میں شامل بہت سی گاڑیوں لوٹنے کے بعد شرپسندوں نے نظر آتش بھی کیا جس کے بعد 9 گاڑیاں علیزئی پہنچنے میں کامیاب جبکہ 33 گاڑیوں کو واپس بھیجا گیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمے میں اب تک10شرپسندوں کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گیا ہے
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی محاصرے سے قیامت خیز قحط: 60 ہزار بچے فاقہ کشی کا شکار
غزہ میں اسرائیلی محاصرے سے قیامت خیز قحط: 60 ہزار بچے فاقہ کشی کا شکار WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز
غزہ: اقوام متحدہ نے غزہ میں انسانی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی محاصرے کے باعث خوراک کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے اور 5 سال سے کم عمر کے 60 ہزار بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔
اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی (UNRWA) کے مطابق غزہ قحط کے دہانے پر ہے، جہاں بیکریاں بند ہو چکی ہیں، امدادی قافلے روکے جا رہے ہیں، اور بھوک تیزی سے پھیل رہی ہے۔ UNRWA کی ڈائریکٹر جولیٹ توما نے کہا، “تمام بنیادی اشیاء ختم ہو رہی ہیں، بچے بھوکے سو رہے ہیں۔”
یہ صورتحال اس وقت مزید سنگین ہوئی جب 18 مارچ کو اسرائیلی فوج نے جنگ بندی توڑ کر دوبارہ حملے شروع کر دیے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 2 مارچ کے بعد سے امدادی قافلوں کی رسائی تقریباً بند ہو چکی ہے، جس سے اسپتالوں کو ایندھن، خوراک کی تقسیم اور امدادی کارکنوں کی نقل و حرکت میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔
اقوام متحدہ کی مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی رابطہ کار سگرڈ کاگ نے کہا کہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین کے تحت امداد کی فراہمی کا پابند ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالات نہ صرف عام شہریوں بلکہ فلسطینی امدادی کارکنوں کے لیے بھی “خوفناک” ہو چکے ہیں۔