ویب ڈیسک : وفاقی وزیراطلاعات عطاتارڑ  نےکہا ہےکہ پی ٹی آئی والوں کو  برطانیہ میں آرمی چیف کا پرتپاک استقبال ہضم نہیں ہو رہا، شرپسند عناصر کے خلاف قانون حرکت میں آئےگا۔

وفاقی وزیراطلاعات عطاتارڑ نےکہا ہےکہ پی ٹی آئی ملک دشمن ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، پی ٹی آئی نے ہمیشہ ملکی استحکام کے خلاف سازشیں کیں، ملک میں انتشار  اور  بے امنی پھیلائی، شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کی۔ پی ٹی آئی دہشت گردوں کو پاکستان لائی اور انہیں اپنا دوست بنایا، پی ٹی آئی نے 9 مئی کو جوکچھ کیا اس کے تمام شواہد موجود ہیں۔

ریڈ کراس آج شیری بیباس اور اس کے دو بچوں کی میتیں اسرائیل لائے گی

وفاقی وزیراطلاعات کا کہنا ہےکہ  محب وطن اوورسیز پاکستانیوں نے پی ٹی آئی کا ایجنڈا مسترد کردیا ہے، پی ٹی آئی کی سیاست زوال کا شکار ہے، پی ٹی آئی کی پاکستان کی ساکھ کو متاثرکرنےکی مذموم کوششیں ناکام ہوگی۔

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

آئینی عدالتیں شاہی دربار نہیں، کیسز نہیں سن سکتے تو گھر چلے جائیں: اعظم نذیر تارڑ

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں، اگر کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے  وکلا کے لیے قانون کے مطابق فیصلے کیے، وکلا کے احتجاج سے دہشت گردی ایکٹ کا کوئی تعلق نہیں بنتا، ایسا تو کبھی جنرل مشرف کے دور میں بھی نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیے: ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن، ہم لوگ متحد ہوکر بہتر پاکستان بنا سکتے ہیں، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ

ان کا کہنا تھا کہ یہ کہنا ہرگز ٹھیک نہیں کہ دوسرے صوبوں سے اسلام آباد میں ججز تعینات نہیں ہوسکے، تمام سیاسی جماعتیں 1973 کا آئین مانتی ہیں، آئین کے مطابق ججز کی ٹرانسفر کے حوالے سے چیف جسٹس فیصلہ کرتے ہیں، اس کے بعد وزیراعظم اس کو دیکھتے ہیں تب جاکر صدر مملکت کے دستخط سے دوسرے صوبوں سے ججز وفاق میں تعینات ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ میرا اس بات پر یقین ہے کہ حکومت کو کسی بھی بار میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، آنے والے دنوں میں مزید اچھی خبریں آئیں گی۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ میں نے کبھی کسی بار سے بیک ڈور سے حمایت حاصل نہیں کی، حکومت کا وکلاء کے ساتھ جو معاہدہ ہے اس میں کبھی دھوکا نہیں ہو گا، جوڈیشل کونسل کا خیال میرا نہیں تھا۔

وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ  26ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات عدلیہ  کا احتساب ہے، یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں، اگر کوئی کیسز نہیں سن سکتا تو گھر جائے۔

وزیر قانون کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچستان اور سندھ سے ججز کے تبادلے پر کہا کہ اس سے ہائیکورٹ میں مزید رنگارنگی آئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

court اعظم نذیر تارڑ عدلیہ قانون

متعلقہ مضامین

  • وورسیز پاکستانی ہمارے سروں کا تاج ہیں، عطاتارڑ
  • جوڈیشری کوئی شاہی دربار نہیں، اگر کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں، اعظم نذیر تارڑ
  • 26 ویں ترمیم کی خوبصورتی عدلیہ کا احتساب، جو ججز کیسز نہیں سن سکتے گھر جائیں: وزیر قانون
  • حکومت کے وکلاء کیساتھ معاہدے میں کبھی دھوکا نہیں ہو گا: اعظم نذیر تارڑ
  • آئینی عدالتیں شاہی دربار نہیں، کیسز نہیں سن سکتے تو گھر چلے جائیں: اعظم نذیر تارڑ
  • وزیراعظم شہباز شریف کا بیلاروس کے ایوان آزادی آمد پر پرتپاک استقبال
  • حماس نے برطانیہ میں پابندی کے خلاف قانونی جنگ کا آغاز کر دیا
  • حماس نے برطانیہ میں پابندی کے خلاف قانونی جنگ کا آغاز کر دیا
  • شہباز شریف کا دورہ بیلا روس انتہائی اہم، ملکی معیشت، خارجہ پالیسی مضبوط ہورہی، عطاتارڑ
  • وفاقی حکومت نے ملک سے باہر جاکر بھیک مانگنے والوں کے خلاف شکنجہ سخت کرنے کا فیصلہ