چیمپئنز ٹرافی: شبمن گل کی سنچری، بھارت نے بنگلادیش کو 6 وکٹوں سے ہرا دیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
چیمپئنز ٹرافی: شبمن گل کی سنچری، بھارت نے بنگلادیش کو 6 وکٹوں سے ہرا دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 20 February, 2025 سب نیوز
دبئی(سب نیوز)آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے دوسرے میچ میں بھارت نے بنگلادیش کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی۔پاکستان کی میزبانی میں کھیلے جارہے اس ایونٹ کا یہ میچ دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں ہوا جہاں بنگلادیش نے بھارت کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔بنگلادیش کی ٹیم آخری اوور میں 228 رنز بنا کر آٹ ہوگئی۔ بھارت نے 229 رنز کا ہدف 47 ویں اوور میں 4 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔
اس سے قبل بنگال ٹائیگرز کی اننگ کا آغاز اچھا نہیں رہا اور آدھی ٹیم یعنی 5 کھلاڑی صرف 35 رنز بناکر آٹ ہوگئے۔اوپنر سومیا سرکار اور مہدی حسن کو محمد شامی جب کہ کپتان نجم الحسن شنتو کو ہرشت رانا نے پویلین لوٹایا۔ بنگلادیش کے تنزید حسن اور مشفق الرحیم کو اکشر پٹیل نے آٹ کیا۔5 وکٹیں گرنے کے بعد ذاکر علی اور توحید ہردوئے نے 154 رنز کی قیمتی شراکت قائم کی ، 189 کے مجموعی اسکور پر ذاکر علی 68 رنز بنا کر آٹ ہوئے۔
توحید ہردوئے نے شاندار 100 رنز مکمل کیے اور آخری اوور میں آٹ ہوئے، ان کے علاوہ تنزید حسن نے 25 اور رشاد حسین نے 18 رنز بنائے، سومیا سرکار اور نجم الحسین صفر پر آٹ ہوئے، مشفیق الرحیم اور تنظیم حسن بھی کوئی رنز بنائے بغیر آٹ ہوئے۔بھارت کی جانب سے محمد شامی نے 5 کھلاڑیوں کو آٹ کیا، ہرشت رانا نے 3 اور اکشر پٹیل نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔
بھارت کی جانب سے کپتان روہت شرما نے شبمن گل کے ساتھ اننگ کا آغاز کیا۔روہت شرما 41 اور ویرات کوہلی نے 22 رنز بنائے، شریاس ایئر 15 اور اکشر پٹیل 8 رنز بناکر آوٹ ہوئے۔
شبمن گل 101 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے ، انہوں نے اپنی اننگ میں 2 چھکے اور 9 چوکے لگائے۔کے ایل راہول 41 رنز کے ساتھ ناٹ آٹ رہے۔ بنگلادیش کے رشاد حسین نے 2 کھلاڑیوں کو آٹ کیا، تسکین احمد اور مستفیض الرحمان نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ شبمن گل بیٹنگ پرفارمنس پر پلیئر آف دی میچ قرار پائے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
بھارت میں وقف قانون کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد سے 3 افراد ہلاک
ذرائع کے مطابق پولیس نے تصدیق کی کہ مغربی بنگال کے ضلع مرشد آباد میں پرتشدد مظاہروں کے دوران تین افراد ہلاک ہوئے۔ اس سلسلے میں 118 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کو ہندوتوا کے رنگ میں رنگنے کے آر ایس ایس کے ایجنڈے پر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کے جارحانہ عملدرآمد سے لوگوں کی جانیں ضائع ہونا شروع ہو گئی ہیں اور حال ہی میں منظور شدہ وقف قانون کے خلاف احتجاج کے دوران مغربی بنگال میں تشدد سے تین افراد کی موت ہو گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے تصدیق کی کہ مغربی بنگال کے ضلع مرشد آباد میں پرتشدد مظاہروں کے دوران تین افراد ہلاک ہوئے۔ اس سلسلے میں 118 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ضلع کے علاقے جنگی پور میں مظاہرین نے پولیس کی ایک گاڑی کو نذرآتش کر دیا اور کئی دیگر کی توڑ پھوڑ کی۔ احتجاج کے دوران ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ خلیل الرحمان کے دفتر میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی اور ٹرین سروسز متاثر ہوئیں۔ جنگی پور میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ مظاہرین نے پتھرائو کیا اور بھارتی فورسز کی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ جھڑپوں میں متعدد پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔حکام نے علاقے میں عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کر دی ہے۔
مغربی بنگال کی ہوم سکریٹری نندنی چکرورتی نے جنگی پور میں انٹرنیٹ معطل کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ جمعہ کی دوپہر کو مظاہرین نے دھولیاں کے قریب شاجورمور کراسنگ پر نیشنل ہائی وے بلاک کر دیا۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ جب پولیس اہلکاروں نے ہائی وے کو کھولنے کی کوشش کی تو ان پر پتھرائو کیا گیا۔ مظاہرین نے علاقے میں ایک پولیس جیپ اور ایک موٹر سائیکل کو آگ لگا دی۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے بتایا کہ تشدد کے سلسلے میں سوتی سے تقریبا 70 اور سمسر گنج سے 41 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ مشرقی ریلوے نے بتایا کہ تقریبا 5000 مظاہرین نے ریلوے ٹریک کو بھی بلاک کر دیا تھا جس کے نتیجے میں دو مسافر ٹرینیں منسوخ کر دی گئیں اور چار ایکسپریس ٹرینوں کا رخ موڑ دیا گیا۔ ریلوے کے ایک عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا کہ دھولی گنگا اور نمتیتا اسٹیشنوں کے درمیان ایک کراسنگ پھاٹک کو مظاہرین نے نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں شاجورمور کراسنگ سے گزرتے ہوئے مظاہرین نے روکا اور پولیس نے انہیں باہر نکال دیا۔
اسلامی قانون کے مطابق وقف کی جائیداد کسی مذہبی، تعلیمی یا خیراتی مقصد کے لیے وقف کی جا سکتی ہیں۔ نریندر مودی کے ناقدین کا کہنا ہے کہ ہندوتوا حکومت جارحانہ انداز میں آر ایس ایس کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور بھارت ایک فسطائی اور ہندو ریاست بن چکی ہے۔ ان کا کہنا ہے جب سے مودی بھارت کے وزیراعظم بنے ہیں ملک کی فوج، پولیس اور بیوروکریسی سمیت تمام ادارے ہندوتوا کے رنگ میں رنگ گئے ہیں۔ راہول گاندھی پہلے ہی بتا چکے ہیں کہ دنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت میں ہندوئوں کے علاوہ دوسروں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ راہول کا یہ بیان کہ مسلمانوں کے بعد عیسائی اور سکھ ہندوتوا حکومت کا اگلا ہدف ہیں، مودی حکومت کے تحت بھارت میں تمام اقلیتوں میں پائے جانے والے خوف اور عدم تحفظ کو ظاہر کرتا ہے۔مخالفین نے افسوس کا اظہار کیا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں کی جائیدادیں، جانیں، عزتیں اور مذہبی آزادی ہندو انتہا پسندوں کے رحم و کرم پر ہے۔