حماس نے چار اسرائیلی مغویوں کی لاشیں واپس کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 فروری 2025ء) اسرائیلی حکام کے مطابق یہ باقیات خاتون مغوی شیری بیباس اور ان کے دو بچوں ایرئیل اور کفیر کے ساتھ ساتھ عودید لیفشیتس کی ہیں۔ اغوا کے وقت عودید لیفشیتس کی عمر 83 سال تھی۔ کفیر کو جس وقت اغوا کیا گیا تھا، اس کی عمر نو ماہ تھی اور وہ سب سے کم عمر مغوی تھا۔ حماس نے کہا ہے کہ یہ چاروں افراد ایک اسرائیلی فضائی حملے میں اپنے محافظوں سمیت مارے گئے تھے۔
ان چاروں کو حماس کے عسکریت پسندوں نے سات اکتوبر 2023ء کو جنوبی اسرائیل پر کیے گئے دہشت گردانہ حملے کے دوران اغوا کیا تھا۔حماس کے عسکریت پسندوں نے غزہ پٹی میں ایک اسٹیج پر چار سیاہ تابوت رکھے اور ان کے چاروں طرف بینرز آویزاں تھے، جن میں سے ایک بڑے بینر پر وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کو ویمپائر کے طور پر دکھایا گیا تھا۔
(جاری ہے)
جس وقت یہ سیاہ تابوت ریڈ کراس کی گاڑیوں پر رکھے جا رہے تھے، اس وقت وہاں فلسطینیوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی جبکہ حماس کے مسلح عسکریت پسند بھی وہاں موجود تھے۔
فوج نے ڈی این اے کے ذریعے لاشوں کی باضابطہ شناخت سے پہلے ان کے اہل خانہ کی درخواست پر جنازے کی ایک چھوٹی سی تقریب بھی منعقد کی۔ ڈی این اے کی شناخت کے لیے لاشوں کو اسرائیل کی ایک لیبارٹری میں منتقل کر دیا گیا ہے اور شناخت کے عمل میں دو دن کا وقت لگ سکتا ہے۔ لاشوں کی واپسی پر اسرائیل کا ردعملاسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشوں کے ساتھ حماس کی پریڈ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل ''حماس کی عفریتوں‘‘ کی وجہ سے غم و غصے میں ہے اور وہ فلسطینی عسکریت پسندوں کا ''خاتمہ‘‘ کر دیں گے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے، ''ہم اپنے تمام یرغمالیوں کو واپس لائیں گے، قاتلوں کو تباہ کر دیں گے، حماس کو ختم کر دیں گے اور خدا کی مدد سے ہم اپنے مستقبل کو محفوظ بنائیں گے۔‘‘اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے، ''ہمارے دل بلکہ پوری قوم کے دل ریزہ ریزہ ہیں۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ''میں اسرائیلی ریاست کی طرف سے سر جھکا کر معافی مانگتا ہوں۔ میں اس خوفناک دن آپ کی حفاظت نہ کرنے کے لیے معافی مانگتا ہوں، آپ کو بحفاظت گھر نہ لانے کے لیے معافی چاہتا ہوں۔‘‘
اسرائیلی ٹی وی چینلز نے یرغمالیوں کی لاشوں کی حوالگی کو نہیں دکھایا۔
ابھی تک اسرائیل کے 24 زندہ یرغمالیوں کی رہائی ہو چکی ہے اور ان کی واپسی پر اسرائیلی شہریوں کی طرف سے جشن بھی منایا گیا۔ تاہم آج کی صورت حال بالکل مختلف تھی کیوں کہ آج مارے جانے والے مغویوں کی لاشیں لائی گئی ہیں۔ اقوام متحدہ کی طرف سے مذمتاقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے گروپ نے جمعرات کو حماس کی طرف سے چار مغویوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرنے کے انداز کو ''گھناؤنا اور ظالمانہ‘‘ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔
انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے دفتر نے کہا، ''آج صبح، جس انداز میں لاشوں کی پریڈنگ دیکھی گئی ہے، وہ گھناؤنا اور ظالمانہ عمل ہے اور بین الاقوامی قانون کے بھی منافی ہے۔‘‘ غزہ کے مستقبل کے حوالے سے سعودی عرب میں اجلاسدریں اثنا سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے خلیجی عرب ممالک، مصر اور اردن کے رہنماؤں کو جمعے کے روز ریاض میں ایک ملاقات کے لیے مدعو کیا ہے۔
سعودی سرکاری خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق اس اجلاس میں غزہ پٹی کی تعمیر نو کے منصوبے کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔ عرب ممالک فلسطینیوں کو غزہ پٹی سے زبردستی نکالے بغیر اس کی تعمیر نو کا منصوبہ تیار کر رہے ہیں۔ یہ عرب منصوبہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس منصوبے کا جواب ہے، جس کا مقصد فلسطینیوں کو اس علاقے سے بے دخل کر دینا ہے۔سعودی نیوز ایجنسی کے مطابق جمعے کی یہ ملاقات غیر سرکاری ہو گی اور ''ان قریبی برادرانہ تعلقات کے فریم ورک کے اندر ہو گی، جو ان رہنماؤں کو متحد کرتے ہیں۔‘‘
مصر کے سرکاری اخبار الاحرام کے مطابق مصر، سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات اور اردن کے حکام کل ریاض میں ہونے والے اس اجتماع میں غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے پر تبادلہ خیال کریں گے اور پھر رواں ماہ کے آخر میں عرب سربراہی اجلاس کے موقع پر اسے متعارف کرایا جائے گا۔
الاحرام کی رپورٹ کے مطابق ''عرب منصوبے‘‘ میں تین مرحلوں پر مشتمل تعمیر نو کا مطالبہ کیا گیا ہے، جس میں غزہ سے فلسطینیوں کو نکالے بغیر پانچ سال تک کا وقت لگے گا۔ دو درجن سے زیادہ مصری اور بین الاقوامی فرمیں ملبہ ہٹانے اور غزہ پٹی کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو میں حصہ لیں گی۔ حکام نے کہا ہے کہ تعمیر نو سے غزہ کی آبادی کو دسیوں ہزار نوکریاں بھی ملیں گی۔
ا ا/ا ب ا، ر ب (روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی تعمیر نو کی طرف سے لاشوں کی کے مطابق غزہ پٹی کے لیے ہے اور کہا ہے
پڑھیں:
ایران میں پاکستانیوں کاقتل، پاکستان نے لاشوں کی شناخت کیلئے قونصلررسائی مانگ لی
اسلام آباد: پاکستان نے ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں قتل ہونے والے پاکستانیوں کی لاشوں کی شناخت کیلئے ایران سے قونصلررسائی مانگ لی۔
دفترخارجہ کے مطابق مہرستان کاؤنٹی میں 8 پاکستانی شہری جاں بحق ہوئے اور واقعہ پاک ایران سرحد سے230 کلومیٹر دور پیش آیا۔
دفترخارجہ نے بتایاکہ ایرانی حکام سے لاشوں کی شناخت کیلئے قونصلر رسائی مانگ لی ہے، ایرانی حکام سے رابطے میں ہیں۔
دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کو ایرانی حکام سے مکمل تعاون کی امید ہے اور لاشوں کی شناخت، واقعے کی وجوہات سے متعلق مزید تفصیلات جلد شیئر کی جائیں گی۔
دفترخارجہ نے مطالبہ کیا کہ مکمل تحقیقات کرکےذمہ داروں کوسزادی جائے۔