Jasarat News:
2025-04-14@01:09:52 GMT
زرمبادلہ کے ذخائر 15.94 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
کراچی:پاکستان کے زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر میں گزشتہ ہفتے 3 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد یہ 15 ارب 94 کروڑ 79 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ہفتہ وار زرمبادلہ کے ذخائر کے اعدادوشمار جاری کیے، جن کے مطابق 14 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران سرکاری ذخائر میں 3 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی کمی واقع ہوئی، جس کے بعد یہ 11 ارب 20 کروڑ 15 لاکھ ڈالر رہ گئے۔
مرکزی بینک کے مطابق اس دوران کمرشل بینکوں کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر 4 ارب 74 کروڑ 64 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیے گئے۔ یوں ملک کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 15 ارب 94 کروڑ 79 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: زرمبادلہ کے ذخائر لاکھ ڈالر کی
پڑھیں:
امریکی ریاست ایریزونا اور کیلی فورنیا کے صحرائی علاقوں میں مال گاڑیاں سے لاکھوں ڈالر کے جوتے چوری
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 اپریل ۔2025 )امریکی ریاست ایریزونا اور کیلی فورنیا کے صحرائی علاقوں سے گزرنے والی مال گاڑیاں سے ایک سال کے دوران 20 لاکھ ڈالر کے جوتے چرائے گئے ریاست ایریزونا کے شہر فینکس میں ایک وفاقی عدالت میں تحریری شکایت درج کی گئی ہے جس کے مطابق ایریزونا کے ایک مضافاتی علاقے میں”بی این ایس ایف“ کی مال گاڑی میں چوری ہوئی چور جوتوں کے 1900 ایسے جوڑے بھی اپنے ساتھ لے گئے جو ابھی مارکیٹ میں متعارف بھی نہیں ہوئے تھے.(جاری ہے)
دستاویزات کے مطابق چوری کیے گئے جوتوں کی مالیت چار لاکھ 40 ہزار ڈالر سے زیادہ تھی تحریری شکایت میں کہا گیا ہے کہ ان جوتوں میں زیادہ تر جوڑے ”نائجل سیلویسٹر ایکس ایئر جورڈن فور ایس“ تھے جو ابھی مارکیٹ میں صارفین کو خریداری کے لیے پیش نہیں کیے گئے ان نئے جوتوں کے ایک جوڑے کی قیمت لگ بھگ 225 ڈالر ہے. امریکی جریدے ”لاس اینجلس ٹائمز“ کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس مارچ کے بعد سے اب تک بی این ایس ایف کی مال گاڑیوں میں صحرائے مہاوی میں اس طرح کی لگ بھگ 10 وارداتیں ہوئی ہیں جن کی حکام تحقیقات کر رہے ہیں حکام کا کہنا ہے کہ ان وارداتوں میں ایک کے علاوہ باقی سب وارداتوں میں مال گاڑیوں سے نئے جوتے چوری کیے گئے ہیں گزشتہ ماہ ہونے والی واردات کے بعد 11 افراد پر چوری شدہ سامان رکھنے یا وصول کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے. تمام ملزمان نے الزامات کی تردید کی ہے اور خود کو بے قصور قرار دیا ہے البتہ عدالت نے مقدمے کی سماعت تک ان افراد کو حراست میں رکھنے کا حکم جاری کیا ہے عدالت میں جمع کرائی گئی دستاویزات کے مطابق زیرحراست تمام افراد کا تعلق میکسیکو سے ہے ان میں سے 10 افراد غیر قانونی طور پر امریکہ میں رہ رہے تھے جب کہ ایک شخص نے امریکہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دی ہوئی ہے. دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ زیر حراست افراد کو ان ٹریکنگ ڈیوائسز کی مدد سے گرفتار کیا گیا ہے جو کہ بعض جوتوں میں نصب کی گئی تھیں فینکس کی وفاقی عدالت میں جمع شکایت کے مطابق 20 نومبر 2024 کو ایک اور چوری کا معاملہ سامنے آیا تھا جس میں ایریزونا کے نواحی علاقے میں مال گاڑی کو اچانک اس وقت رکنا پڑا تھا جب اس کے بریک میں خراب ہوگئے تھے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریل گاڑی کے بریک کے وہ پائپ کاٹ دیے گئے تھے جس سے ہوا کا گزر ہوتا ہے اسی وجہ سے ریل گاڑی کو ہنگامی طور پر روک دیا گیا تھا مقامی پولیس حکام نے اس وقت بتایا تھا کہ مال گاڑی کو جس مقام پر رکنا پڑا تھا وہاں سے گزرنے والی ایک سفید گاڑی کو جب روکا گیا تو اس سے جوتوں کے 180 جوڑے برآمد ہوئے یہ تمام جوڑے ”ایئر جورڈن 11 ریٹرو لیجنڈ“ کے تھے جو مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش نہیں کیے گئے تھے ان جوڑوں کی مالیت 41 ہزار 400 ڈالر تھی. عدالت میں جمع دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ ایریزونا میں مال گاڑیوں سے ہونے والی دو دیگر وارداتوں میں آٹھ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جب کہ ان دونوں وارداتوں میں تقریباً چھ لاکھ 12 ہزار ڈالر کے جوتے چوری کیے گئے تھے حکام کے مطابق چوری کی بیشتر وارداتیں”انٹراسٹیٹ 40‘ ‘کے ساتھ ریل لائن پر اس وقت ہوئی ہیں جب ریل گاڑی پٹڑی تبدیل کر رہی ہوتی ہے ٹرین کی رفتار کم ہونے پر چور اس پر چڑھ کر سامان نیچے پھینک دیتے تھے جریدے کے مطابق چوروں کو بعض اوقات ان کے ساتھیوں سے معلومات ملتی ہیں کہ کس مال گاڑی کی کونسی شپمنٹ میں قیمتی سامان موجود ہے ایسوسی ایشن آف امیریکن ریل روڈز کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس کے مقابلے میں مال گاڑیوں سے چوری کی وارداتوں میں 40 فی صد اضافہ ہوا ہے امریکی امیگریشن اور کسٹم انفورسمنٹ کے اندازوں کے مطابق کارگو ڈکیت بندرگاہوں سے مال گاڑیوں، ٹرکوں اور دیگر سپلائی چین کے راستوں پر لوٹ مار کرتے ہیں اور سالانہ 15 سے 35 ارب ڈالر تک کا سامان لوٹ لیتے ہیں لاس اینجلس، شکاگو، اٹلانٹا، ڈیلس اور ریاست ٹینیسی کے شہر میمفس جیسے جہاز رانی کے مراکز کئی منظم جرائم پیشہ گروہوں کے نشانے پر ہیں.