چیمپئنز ٹرافی: بھارت نے بنگلادیش کو 6 وکٹوں سے ہرادیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
دبئی (سپورٹس ڈیسک )چیمپئنز ٹرافی 2025 کے گروپ اے کے میچ میں بھارت نے بنگلادیش کو 6 وکٹوں سے ہرادیا۔ بنگلادیش کے توحید ہریدوئی کے بعد بھارت کے شمبن گل نے بھی سنچری بناڈالی۔
بنگلادیش کی جانب سے دیا گیا 229 رنز کا ہدف بھارت نے 48ویں اوور میں 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔
دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں بنگلادیش نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا جسے بھارتی بولرز نے ابتدا میں ہی غلط ثابت کردیا۔
بھارتی بولرز نے 9ویں اوور میں ہی بنگلادیش کی آدھی ٹیم کو صرف 35 رنز پر پویلین بھیج دیا۔
ان ابتدائی پانچ کھلاڑیوں میں تنزید حسن نے 25 رنز بنائے، مہدی حسن میراز 5 جبکہ سومیا سرکار، کپتان نجم الحسن شانتو اور تجربہ کار مشفق الرحیم بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹے۔
تاہم چھٹی وکٹ پر بنگلادیشی بیٹرز توحید ہردوئے اور جاکر علی 154 رنز کی پارٹنرشپ بنائی اور اپنی ٹیم کو ایک قابل دفاع ٹوٹل تک پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
جاکر 68 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے تو توحید نے ٹیل اینڈرز کے ساتھ رنز بنانے کا سلسلہ جاری رکھا۔
اس دوران توحید ہردوئے پٹھوں میں کھنچاؤ کا شکار ہوئے، اس کے باوجود انہوں نے 49ویں اوور میں اپنی سنچری مکمل کی۔
تاہم آخری اوور میں وہ بنگلایش کے آؤٹ ہونے والے آخری کھلاڑی تھے جس کے ساتھ ہی بنگلادیشی ٹیم 228 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔
بھارت کی جانب سے محمد شامی نے 5 وکٹیں لیں، ہرشت رانا نے 3 جبکہ اکشر پٹیل نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل دبئی میں ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما نے کہا تھا کہ ہر ٹیم ٹورنامنٹ جیتنے کی کوشش کرتی ہے، ہم بھی یہی چاہتے ہیں۔
مزیدپڑھیں:پرویز خٹک کا جے یو آئی میں شمولیت کا فیصلہ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اوور میں
پڑھیں:
بھارت کی مہنگی ترین ناکام فلم، جس نے میکرز کو دیوالیہ کردیا
کہتے ہیں فلمی دنیا میں قسمت کا کوئی بھروسہ نہیں۔ کبھی چھوٹے بجٹ والی فلمیں باکس آفس کے ریکارڈ توڑ دیتی ہیں تو کبھی بڑے سپر اسٹارز اور بھاری بھرکم بجٹ والی فلمیں تہہ تالاب ثابت ہوتی ہیں۔ بھارت کی ایسی ہی ایک ناکام مہنگی ترین فلم نے بڑے سپر اسٹارز کی موجودگی کے باوجود اپنے بنانے والے کو دیوالیہ کردیا۔
1991 کی یہ دلچسپ داستان ’شانتی کرانتی‘ فلم کی ہے جس نے چار زبانوں (ہندی، تامل، تیلگو اور کنڑا) میں ایک ساتھ ریلیز ہو کر تاریخ رقم کرنی تھی، مگر تاریخ میں بھارت کی سب سے بڑی فلمی ناکامی کے طور پر درج ہوگئی۔ اس فلم میں اس وقت کے تین بڑے سپر اسٹارز رجنی کانت، ناگارجن اور جوہی چاولہ شامل تھے، مگر یہ اسٹار پاور بھی فلم کو بچا نہ سکی۔
فلم ساز وی روی چندرن کا یہ خواب جو 10 کروڑ روپے (اس وقت کا ریکارڈ بجٹ) میں پورا ہوا تھا، آخرکار ان کا سب سے برا ڈراؤنا خواب بن کر رہ گیا۔ فلم نے ریلیز کے بعد صرف 8 کروڑ روپے کمائے، جبکہ مارکیٹنگ اور دیگر اخراجات ملا کر یہ نقصان اور بھی بڑھ گیا۔ روی چندرن نے اس فلم پر نہ صرف اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی لگائی تھی بلکہ 50 ایکڑ زمین بھی ادھار لی تھی۔
اس ناکامی کا اثر یہ ہوا کہ روی چندرن کو دیوالیہ ہونے تک کی نوبت آگئی۔ بعد میں انہوں نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ ’’میں بی گریڈ فلموں کے ریمیک بنا کر ہی اپنا کیرئیر دوبارہ بنا سکا‘‘۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہی فلم ساز بعد میں کئی کامیاب فلمیں بنا کر اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔
آج بھی جب فلمی دنیا میں بڑے بجٹ والی ناکامیوں کی بات ہوتی ہے تو ’شانتی کرانتی‘ کا نام سب سے پہلے لیا جاتا ہے۔ یہ کہانی ہر فلم ساز کےلیے ایک سبق ہے کہ بڑے بجٹ اور بڑے ستارے ہی کامیابی کی ضمانت نہیں ہوتے۔ کبھی کبھی تو قسمت بھی ساتھ نہیں دیتی، اور پھر کیا ہوتا ہے؟ یہ آپ نے ’شانتی کرانتی‘ کی کہانی میں دیکھ ہی لیا۔
Post Views: 3