پی ٹی آئی کی رہنما اور سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد نے چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کے نام خط لکھ دیا، جس میں کہا گیا کہ تین سال سےانسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، خواتین اپنے حقوق کے لیے اپکی طرف دیکھ رہی ہیں۔
9 مئی سے متعلق کیسز کے سلسلے میں کوٹ لکھپت جیل لاہور میں قید پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی جانب سے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھا گیا ہے، جس کے متن میں کہا گیا کہ یہ میرا چیف جسٹس پاکستان کو دوسرا خط ہے جبکہ مجھے پہلے خط کا جواب نہیں ملا۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کی جانب سے لکھا گیا کہ گزشتہ 3 سال سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے، تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والی خواتین کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا گیا اور تشدد کیا گیا، پولیس ہمارے گھروں میں بغیر وارنٹ کے داخل ہوئی، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا، ہمارے خلاف دہشت گردی کے جھوٹے مقدمات بنائے گئے، لوگوں کو تحریک انصاف چھڑوانے کے لیے جیل میں رکھا گیا۔
یاسمین راشد نے خط میں مزید لکھا کہ میری 75 سال عمر ہے اور میں 22 ماہ سے جیل میں ہوں، بانی پی ٹی آئی عمران خان کو دبانے کے لیے ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو پھر جیل میں بند کر دیا گیا ہے، میں نے نواز شریف کے خلاف الیکشن لڑا اور فارم 45 کے تحت میں کامیاب ہوئی، مجھے ہرا دیا گیا میں نے الیکشن ٹربیوبل میں کیس دائر کیا لیکن کوئی فیصلہ نہیں ہوا، میرے بنیادی حقوق مکمل طور پر صلب ہو چکے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی لکھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم اور متنازع پیکا ایکٹ سے انسانی حقوق ختم کردیے گئے ہیں، ہمت نہیں ہاروں گی، انصاف کے دروازوں پر دستخط دیتی رہوں گی، اللہ تعالی نے آپ کو بہت بڑی ذمہ داری سونپی ہے، خواتین اپنے حقوق کے لیے اپکی طرف دیکھ رہی ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ڈاکٹر یاسمین راشد چیف جسٹس کے لیے

پڑھیں:

جمیعت اہلحدیث پاکستان کا 18 اپریل کو فلسطین مارچ کرنے کا اعلان

علامہ ہشام الٰہی ظہیر نے کہا کہ وطن عزیز میں قیام امن کیلئے مذہبی ہم آہنگی، قومی یکجہتی کو فروغ دیا جائے، پاکستان میں فرقہ ورانہ فسادات اور فرقہ واریت تشدد رویوں کے خاتمے کی اشد ضرورت ہے۔ تمام دینی و مذہبی تحریکوں کے حقوق یکساں ہیں، سب کو ایک دوسرے کے حقوق کی پاسداری کرنی چاہئے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت اہلحدیث پاکستان کے صدر ڈاکٹر علامہ ہشام الٰہی ظہیر کی زیرصدارت مرکزی سیکرٹریٹ قرآن و سنہ اسلامک سنٹر لاہور میں "حقوق اہلحدیث و اقصیٰ مارچ" کی تیاریوں کے سلسلے کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں علماء و کارکنان کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 18 اپریل کو، رائیونڈ روڈ لاہور پر پْرامن مارچ کا انعقاد کیا جائے گا۔ مارچ کا مقصد علماء اہلحدیث کے ساتھ امتیازی سلوک، مساجد پر حملوں اور فلسطینی مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی جیسے اہم ایشوز کو اجاگر کرنا ہے۔ تحریک دعوت توحید، قرآن و سنہ موومنٹ، جماعت غرباء، تنظیم المساجد و مدارس سلفیہ، تحریک طلبہ اہلحدیث نے مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان اور بڑی تعداد میں شرکت کرنے کا فیصلہ کیا۔

علامہ ہشام الٰہی ظہیر نے کہا کہ وطن عزیز میں قیام امن کیلئے مذہبی ہم آہنگی، قومی یکجہتی کو فروغ دیا جائے، پاکستان میں فرقہ ورانہ فسادات اور فرقہ واریت تشدد رویوں کے خاتمے کی اشد ضرورت ہے۔ تمام دینی و مذہبی تحریکوں کے حقوق یکساں ہیں، سب کو ایک دوسرے کے حقوق کی پاسداری کرنی چاہئے۔ جمعیت اہلحدیث پاکستان آئین، قانون اور عدل و انصاف کی بالادستی پر یقین رکھنے والی جماعت ہے، اور ملکی سلامتی و استحکام کیلئے ہمیشہ ریاست کیساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے تمام دینی و سیاسی قائدین سے ملک و ملت کے مفاد میں ٹھوس حکمت عملی اپنانے کی اپیل کی۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین قانون، عدل و انصاف کی حکمرانی کے بغیر معاشرے تباہ ہو جاتے ہیں، آخر میں کہا گیا کہ مارچ کی کامیابی کیلئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی جا چکی ہیں، اور تمام کارکنان کو منظم اور پْرامن انداز میں شرکت کرنے کی ہدایت اور پرزور تاکید کی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • امت میں تفرقہ پھیلانے کی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا، علامہ محمد حسین اکبر
  • عالمی برادری نظربند کشمیریوں کی رہائی کیلئے اقدامات کرے
  • طالبان کے اخلاقی قوانین یا انسانی حقوق کی پامالی؟ اقوام متحدہ کی رپورٹ جاری
  • بھارت, وقف ترمیمی بل کے خلاف جھارکھنڈ میں احتجاجی مظاہرہ
  • وقف قانون کی مخالفت کیلئے ممتا بنرجی، ایم کے اسٹالن اور سدارامیا کا شکریہ ادا کرتی ہوں، محبوبہ مفتی
  • بالی ووڈ اداکارہ نے سر منڈوا کر روایتی خوبصورتی کے معیار کو چیلنج کر دیا
  • 40 اداکاراؤں کیساتھ جنسی ہراسانی؛ معروف امریکی ہدایتکار پر ڈیڑھ ارب ڈالر ہرجانہ
  • دین اسلام میں یتیموں کے حقوق
  • اگر امریکہ چین کے حقوق اور مفادات کی سنگین خلاف ورزی جاری رکھتا تو چین بھرپور جوابی اقدامات کرے گا،چینی وزارت تجارت
  • جمیعت اہلحدیث پاکستان کا 18 اپریل کو فلسطین مارچ کرنے کا اعلان