روہت شرما کا ون ڈے کرکٹ میں اہم سنگ میل، ٹنڈولکر و گنگولی پیچھے رہ گئے
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما نے ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں اپنا مجموعی اسکور 11 ہزار رنز تک لے جاکر ایک اہم سنگ میل عبور کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی ریکارڈز: نیوزی لینڈ 5 سینچریوں کے ساتھ انگلینڈ کے برابر
روہت شرما جمعرات کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں جب بنگلہ دیش کے خلاف کھیلنے کریز پر آئے تو انہیں 11 ہزار رنز کے لیے محض 12 رنز کی ضرورت تھی جو انہوں نے بآسانی حاصل کرلیے۔ انہوں نے یہ کارنامہ اپنی 261 ویں اننگز میں انجام دیا۔ وہ میچ میں 41 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
اس طرح روہت شرما ہموطن بلے بازوں میں تیز ترین 11 ہزار رنز بنانے والے دوسرے اور مجموعی طور پر چوتھے بیٹسمین بن گئے۔
ویرات کوہلی ان سے آگے ہیں جنہوں نے ون ڈے کی 222 اننگز میں اپنے 11 ہزار رنز مکمل کیے تھے۔
مزید پڑھیے: پاکستان کو بڑا جھٹکا، فخر زمان چیمپیئنز ٹرافی سے باہر، متبادل کھلاڑی کی تلاش شروع
بھارتی کپتان نے اس فہرست میں بھارتی لیجنڈ سچن ٹنڈولکر کو پیچھے چھوڑ دیا ہے جنہوں نے 276 اننگز میں یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔
روہت 11 ہزار رنز مکمل کرنے والے دنیا کے 10 ویں اور بھارت کے چوتھے کھلاڑی بن گئے ہیں۔ روہت سے پہلے یہ 11 ہزار رنز مکمل کرنے کا اعزاز کوہلی اور ٹنڈولکر کے علاوہ سورو گنگولی کو بھی حاصل ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارتی بلے باز روہت شرما روہت شرما روہت شرما 11 ہزار رنز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: روہت شرما روہت شرما 11 ہزار رنز روہت شرما
پڑھیں:
مصنوعی ذہانت کی دنیا میں چین امریکا کو پیچھے چھوڑنے کے قریب پہنچ گیا
چین مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی کارکردگی میں امریکا کو پیچھا چھوڑنے کے بالکل قریب پہنچ گیا ہے۔
اسٹینفورڈ یونیورسٹی کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ چین کے مختلف اے آئی ماڈلز نے 2024 کے آخر تک اہم بینچ مارکس پر معائنے میں امریکی ماڈلز کے ساتھ تقریباً برابری کا سکور حاصل کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا میں سرکاری ڈیوائسز میں ‘ڈیپ سیک’ سمیت چین کی دیگر اے آئی اپیس کے استعمال پر پابندی
رپورٹ کے مطابق، امریکا کی چین پر برتری MMLU پر 0.3%، MMMU پر 8.1%، MATH پر 1.6% اور HumanEval ٹیسٹ پر 3.7% تک کم ہوگئی ہے۔ یہ اعداد و شمار 2023 کے آخر میں اسی بینچ مارکس پر بالترتیب 17.5%، 13.5%، 24.3%، اور 31.6% تھی۔
یہ بینچ مارکس اے آئی ماڈلز کی مختلف صلاحیتوں کا تجزبہ کرتے ہیں۔ مثلاً MMLU عمومی علم کا اندازہ لگاتا ہے، MMMU مشترکہ متن اور تصویر کی سمجھ کو ٹیسٹ کرتا ہے، MATH پیچیدہ ریاضی کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت کو دیکھتا ہے، اور HumanEval کوڈ بنانے کا اندازہ لگاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: چین نے ’ڈیپ سیک‘ کے بعد ’مینس‘ نامی حیران کن اے آئی ایجنٹ تیار کرلیا
رپورٹ میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ امریکی ماڈلز کو عموماً اپنے چینی ہم منصبوں کے مقابلے میں زیادہ تربیت کی ضرورت ہوتی ہے، اس کے علاوہ چینی ماڈلز پر اٹھنے والے اخراجات امریکی ماڈلز پر ہونے والے خرچے سے سے کم بتایا جارہا ہے۔ چین کے ڈیپ سیک وی تھری کی تربیت کی لاگت لاکھوں ڈالر میں رپورٹ کی گئی ہے، لیکن دوسری طرف کچھ اعلیٰ امریکی ماڈلز کے لیے اعداد و شمار 100 ملین ڈالر یا حتیٰ کہ 1 بلین ڈالر تک بتائے گئے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین عالمی سطح پر اے آئی کی اشاعتوں اور پیٹنٹس میں سب سے آگے ہے۔ 2024 میں چینی اداروں نے 15 اہم اے آئی ماڈلز تیار کیے، امریکا نے 40 اور یورپ نے 3 ماڈلز بنائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا اے آئی چین ڈیپ سیک مینس