ٹیرف نظام میں پائیدار اصلاحات اور صنعتی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کی حکمت عملی اپنائی جائے، وزیراعظم کی معاشی ٹیم کو ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف نےآئندہ 5 سال میں ملکی برآمدات کو 60 بلین ڈالر تک لے جانے کے لیے جامع اور مؤثر حکمت عملی تشکیل دینے، معیشت کی ترقی اور برآمدات کو فروغ دینے کے لئے معاشی ٹیم کو ٹیرف کے نظام میں پائیدار اصلاحات متعارف کرانے اور برآمدات میں اضافے کے لیے سروسز، آئی ٹی اور زراعت کے شعبوں پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ملکی برآمدات بڑھانے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نےآئندہ 5 سال میں ملکی برآمدات کو 60 بلین ڈالر کے تک لے جانے کے لیے جامع اور مؤثر حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نےمعیشت کی ترقی اور برآمدات کو فروغ دینے کے لیے معاشی ٹیم کو ٹیرف کے نظام میں پائیدار اصلاحات متعارف کرانے کی بھی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ٹیرف کے نرخوں کو کم اور نظام کو عام فہم و سہل بنایا جائے۔ ٹیرف میں اصلاحات لا کر صنعتوں کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کی حکمت عملی اپنائی جائے۔
وزیراعظم نے برآمدات میں اضافہ کے لیے سروسز، آئی ٹی اور زراعت کے شعبوں کو خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی، برآمدات پر مبنی معاشی ترقی ’اڑان پاکستان‘ وژن کا اہم جزو ہے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ برآمدی صنعتوں کی ترقی کے لیے ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کے گورننس نظام میں ضروری اصلاحات کی جائیں۔
اجلاس میں وزیراعظم کو وزارت تجارت میں اصلاحات کی پیشرفت اور آئندہ 5 سال میں برآمدات کا ہدف 60 بلین ڈالر تک لے کر جانے کے لیے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ گزشتہ 2 سالوں میں ٹیرف میں بتدریج کمی کی گئی، برآمدات بڑھانے کے لیے وزارت تجارت ہر سال پاکستان میں بین الا قوامی سطح کے نمائشوں کی میزبانی کرتا ہے۔ 30۔2025 اسٹرٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت جاری ہے۔
ای کامرس پالیسی پر مشاورت تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور اگلے مہینے کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کی جائے گی۔ پاکستانی مصنوعات کی بین الا قوامی معیار سے ہم آہنگ کرنے کے لیے نیشنل کمپلائنس سینٹر تیار ہو چکا۔
بریفنگ کے دوران یہ بھی بتایا گیا کہ سینٹر پاکستان کی برآمدی صنعتوں کی استعداد میں اضافہ اور تربیت کے پروگرام مرتب کرے گا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: برآمدات کو حکمت عملی میں اضافہ ہدایت کی کے لیے
پڑھیں:
پاکستانی مصنوعات کی دھوم؛ ایس آئی ایف سی کی معاونت سے ملکی برآمدات میں اضافہ
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے ملکی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے، جس سے یورپی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کو پسند کیا جا رہا ہے۔
اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹی کونسل (ایس آئی ایف سی) کی معاونت سے پاکستانی مصنوعات کی یورپی ممالک میں مانگ تیزی سے بڑھ رہی ہے اور اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی یورپ کو برآمدات میں 9.4 فی صد کا نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق مغربی اور شمالی یورپ میں سب سے زیادہ پاکستانی مصنوعات کو پسند کیا جا رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ مغربی یورپ کو برآمدات میں 11.6 فیصد اضافہ ہوا ہے جب کہ شمالی یورپ میں یہ شرح 17.7 فیصد تک پہنچ گئی، جو کہ ملک کے لیے خوش آئند پیشرفت ہے۔
یورپی ممالک کا پاکستانی صنعت پر بڑھتا اعتماد
اٹلی، یونان اور اسپین جیسے ممالک میں پاکستانی مصنوعات کی مانگ بتدریج بڑھ رہی ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ جی ایس پی پلس اسٹیٹس ہے، جس کے تحت پاکستانی ٹیکسٹائل اور ملبوسات کو یورپی مارکیٹ میں ترجیحی رسائی حاصل ہے۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2023 میں یورپی پارلیمنٹ نے پاکستان کے لیے ڈیوٹی فری رسائی کو 2027 تک توسیع دی تھی۔ اس اسکیم کے تحت ترقی پذیر ممالک کو یورپی یونین میں ٹیکس چھوٹ کے ساتھ برآمدات کی سہولت ملتی ہے۔
ایس آئی ایف سی کی کامیاب پالیسیاں اور صنعتی ترقی
ایس آئی ایف سی کی کوششیں صنعتکاروں کو سرمایہ کاری کے لیے مؤثر ترغیب ثابت ہوئی ہیں، جس سے ملکی معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد مل رہی ہے۔ اقتصادی ترقی کا یہ سلسلہ جاری ہے اور مستقبل میں مزید بہتری کی توقع ہے۔