ہائیرایجوکیشن کمیشن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے اربوں روپے فنڈز جاری
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
ہائیرایجوکیشن کمیشن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 36 ارب 66کروڑ روپے جاری کردیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جگلوٹ۔اسکردو روڈ سمیت 126 ارب روپے کی لاگت کے 3 منصوبوں کی حتمی منظوری ایکنک دے گی
وزارت منصوبہ بندی ،ترقی و اصلاحات نے سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگراموں میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے اب تک 36 ارب 66کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ترقیاتی منصوبوں کے لیے اب تک 3 کھرب روپے سے زائد فنڈز جاری ہوچکے، پلاننگ ڈویژن
پلاننگ کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق وفاقی حکومت نے رواں مالی سال کے دوران ایچ ای سی کے ترقیاتی کاموں کے لیے 61ارب 11 کروڑ روپے سے زیادہ کے فنڈز مختص کیے ہیں جن میں سے36 ارب 66کروڑ روپے جاری جبکہ 13 ارب 25کروڑ روپے خرچ کیے جاچکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکسان پلاننگ کمیشن ترقیاتی منصوبے فنڈز ہائر ایجوکیشن کمیشن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکسان پلاننگ کمیشن ترقیاتی منصوبے ہائر ایجوکیشن کمیشن ترقیاتی منصوبوں کے کے ترقیاتی کمیشن کے کے لیے
پڑھیں:
وفاق وزیرِ اعلیٰ KP کے خط پر مکمل خاموش ہے: بیرسٹر سیف
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر سیف—فائل فوٹومشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ وفاق نے وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے خط پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ کے پی کے خط کا وفاق نے تاحال کوئی جواب نہیں آیا، خط میں ضم اضلاع کے فنڈز کے پی منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ انضمام کے بعد قبائلی اضلاع خیبر پختون خوا کا حصہ بن چکے ہیں، ضم اضلاع کے فنڈز صوبے کو منتقل نہ کرنا آئین و قانون کی خلاف ورزی ہے۔
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ایک پیج پر نظر نہیں آتے۔
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ضم اضلاع کے فنڈز خیبر پختون خوا کو منتقل کیے جائیں، دہشت گردی کی روک تھام کے لیے ضم اضلاع کو معاشی طور پر مستحکم کرنا ناگزیر ہے۔
بیرسٹر سیف نے یہ بھی کہا ہ کہ وفاق نے ضم اضلاع کی ترقی میں کے پی کا ساتھ دینے کے بجائے فنڈز روک دیے ہیں۔