پی ٹی آئی کی قیادت پر بانی چئیرمین کی رہائی کیلئے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
پی ٹی آئی کی قیادت پر بانی چئیرمین کی رہائی کیلئے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کا الزام WhatsAppFacebookTwitter 0 20 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی موجودہ قیادت پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ پارٹی کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کے لیے غیرسنجیدہ ہے اور کمیٹی کے اراکین اجلاس میں بھی شریک نہیں ہوتے۔ ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی پارٹی قیادت بانی چئیرمین کی رہائی کے لیے غیر سنجیدہ ہے اور اس حوالے سے نئی حکمت عملی بنانے کیلیے کمیٹی تشکیل دی گئی تھی تاہم سینئر اراکین نے شرکت نہیں کی۔
ذرائع نے بتایا کہ 12 رکنی کمیٹی پارٹی کی سینئیر قیادت پر مشتمل ہے اور کمیٹی کے پہلے اجلاس میں ہی سینئیر اراکین شریک نہیں ہوئے، پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے 12 رکنی ذیلی کمیٹی تشکیل دی تھی اور اس کا اجلاس گزشتہ روز 4 بجے اجلاس طلب کیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ اجلاس کیلیے علی محمد خان، صاحبزادہ حامد رضا، رف حسن اور دیگر انتظار کرتے رہے جبکہ بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجا، عمر ایوب سمیت دیگر سینئر قیادت میں سے کوئی بھی اجلاس میں شریک نہیں ہوا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ عمر ایوب کی سربراہی میں 12 رکنی سیاسی کمیٹی بانی تحریک انصاف کی رہائی کے لیے حکمت عملی وضع کرنے کے لیے تشکیل دی گئی تھی، ذیلی کمیٹی میں اسد قیصر، شبلی فراز، جنید اکبر، میاں اسلم اقبال، شاہ فرمان، صاحبزادہ حامد رضا، فردوس شمیم نقوی، علی محمد خان اور رف حسن شامل تھے۔ مزید بتایا گیا کہ 12رکنی سیاسی ذیلی کمیٹی بانی تحریک انصاف کی رہائی کے لیے حکمت عملی اور تجاویز مرتب کرے گی اور اگلا اجلاس چند دن میں متوقع ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی کی قیادت پر کی رہائی
پڑھیں:
2019ء میں پاک فوج کا حملہ بھارتی فوجی قیادت کیلئے انتباہ
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ 2019ء میں پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاکستان کی پاک فوج نے مقبوضہ کشمیر میں ایک انتہائی حساس مقام کو نشانہ بنا کر انتہائی درست انداز سے نشانہ بنانے کی صلاحیت اور عزم کا مظاہرہ کیا تھا۔
یہ ایک ایسا واقعہ ہے جو بہت ہی اہم ہے اور بہت کم لوگوں کو اس کا پتہ ہے۔ بالاکوٹ میں بھارتی فضائیہ کے ناکام حملے کے بعد، پاکستان نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے کرشنا گھاٹی سیکٹر میں ایک ایسے ہدف کو نشانہ بنایا جو بھارتی فوج کے بریگیڈ ہیڈ کوارٹر سے صرف 500؍ میٹر کے فاصلے پر تھا۔
اس مقام پر کوئی اور نہیں بلکہ بھارتی آرمی چیف بذاتِ خود موجود تھے اور آپریشن کی نگرانی کر رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق، پاک فوج کی جانب سے انتباہی حملے کے فوراً بعد بھارتی آرمی چیف عجلت میں بریگیڈ ہیڈ کوارٹرز سے روانہ ہوگئے۔
یہ واقعہ پاکستان کی انتہائی درست حد تک نشانہ بنانے صلاحیتوں اور اسٹریٹجک گہرائی تک پہنچنے کا واضح پیغام سمجھا جاتا ہے۔ فضائی لڑائی میں پاک فضائیہ نے 2؍ بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرایا اور ایک بھارتی ونگ کمانڈر ابھینندن کو گرفتار کرلیا۔
بعد میں جذبۂ خیر سگالی کے تحت ابھینندن کو واپس بھارت بھیج دیا گیا۔ یہ ایک ایسا اقدام تھا جسے فوری طور پر دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کم کرنے کا طریقہ قرار دیا گیا۔
بعد ازاں، معتبر ذرائع نے بتایا کہ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ’’را‘‘ نے پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے رابطہ کرکے پاکستان کے ذمہ دارانہ رویے کی تعریف کی اور اعتراف کیا کہ پاکستان کی جانب سے ابھینندن کو واپس بھیجنے کے فیصلے کی وجہ سے لڑائی خطرناک حد تک آگے جانے سے رک گئی۔
ساتھ ہی ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان کی جانب سے لڑاکا طیارہ مار گرائے جانے کے بعد بھارتی قیادت نے پاکستان کیخلاف میزائل حملہ کرنے پر غور شروع کر دیا۔ تاہم، پاکستان نے فوری اور سخت پیغام دیا کہ کسی بھی بھارتی میزائل کا جواب دوہری جوابی کارروائی سے دیا جائے گا۔
یہی وجہ تھی کہ بھارت کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے دوبارہ سوچنے پر مجبور ہوگیا اور بھارت کے جارحانہ رویے کو موثر انداز سے دبا دیا گیا۔
Post Views: 1