پنجاب کے تمام بڑے شہروں میں نکاسی آب کا نیا نظام لانے کا فیصلہ، میگا پلان منظور
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
پنجاب کے تمام بڑے شہروں میں نکاسی آب کا نیا نظام لانے کا فیصلہ، میگا پلان منظور WhatsAppFacebookTwitter 0 20 February, 2025 سب نیوز
پنجاب (سب نیوز )پنجاب حکومت نے تاریخ میں پہلی مرتبہ صوبے کے تمام بڑے شہروں میں نکاسی و فراہمی آب کا نیانظام لانے کے لیے پنجاب ڈویلپمنٹ پروگرام نافذ کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس ہوا جس میں صوبہ میں جاری منصوبوں کا جا ئزہ لیا گیا ، اجلاس میں ڈبلیو اے ٹی ایس این کے تحت جاری پراجیکٹس پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعلی مریم نواز نے سیوریج اینڈ ڈرینج سسٹم کے میگا پلان کی منظوری دیتے ہوئے ایک لاکھ سے زائد آبادی والے 189شہروں کا پلان طلب کرلیا، منصوبے کے مطابق سیوریج، واٹر ڈرینج، بارش کے پانی کے نکاس، گلیوں کی فرش بندی اور دیگر ترقیاتی کام کیے جائیں گے۔
پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار شہروں میں سیوریج بائی پاس اور ڈسپوزل سٹیشن بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بارش کے پانی کے فوری نکاس کے لیے سٹوریج ٹینک بھی بنائے جائیں گے ، واٹر سٹوریج ٹینک سے ذخیرہ شدہ پانی کو آبپاشی اوردیگر مقاصد کیلئے استعمال کیاجائے گا۔
اجلاس کے دوران شہروں میں سیوریج اور واٹر سپلائی کی پائپ لائن مناسب فاصلے پر بچھانے پر اتفاق کیا گیا جبکہ صاف پانی کو گندے پانی کی ملاوٹ سے پاک رکھنے کے لیے فراہمی آب کی لائنوں کو سیوریج لائن سے مناسب فاصلے پر متوازی بچھایا جائے گا، ہر صوبائی حلقے میں 30،30کلو میٹر سڑکوں کی تعمیر و بحالی کی جائے گی۔
اجلاس میں پنجاب میں ماڈل ویلیج بنانے کی تجویز کا جائزہ لیا گیا، وزیراعلی نے ماڈل ویلیجز بنانے کی بھی منظوری دے دی ، مریم نواز نے پنجاب ڈویلپمنٹ پروگرام پرعملدر آمد کے لیے فوری اقدامات کا بھی حکم دے دیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ ستھرا پنجاب پروگرام سے صوبے کے 15 کروڑ عوام مستفید ہوں گے، سیوریج کا موثر نظام نہ ہونے کی وجہ سے ہر شہر میں مسائل کا سامنا ہے، سیوریج کا دیرپا اورمحفوظ نظام بنانے سے سڑکیں ٹوٹ پھوٹ سے محفوظ رہیں گی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
قائمہ کمیٹی اجلاس، ’بائیولوجیکل اور زہریلے ہتھیاروں سے متعلق کنونشن (عمل درآمد) بل 2025‘ منظور
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کا اجلاس سینیٹر عرفان الحق صدیقی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔
اجلاس میں ’بائیولوجیکل اور زہریلے ہتھیاروں سے متعلق کنونشن (عمل درآمد) بل 2025‘ پاس کردیا گیا۔
اس موقع پر کمیٹی کی رکن شیری رحمان نے کہا کہ اس بل کے تحت ایک سنٹرل اتھارٹی قائم کی جائے گی، اگر اتھارٹی پر اعتراض آتا ہے تو حل کیا ہوگا؟ سنیٹرل اتھارٹی میں صوبائی نمائندگی کا ذکر نہیں۔
یہ بھی پڑھیے: جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد کیا ہوا؟ قائمہ کمیٹی کو دی گئی بریفنگ کی تفصیلات سامنے آگئیں
انہوں نے کہا ہے کہ کسی صوبے کو اس پر اعتراض نہیں ہوگا۔
قائمہ کمیٹی نے وزارت خارجہ سے 30 دن میں قانون کے تحت بننے والے رولز کی تفصیلات مانگ لیں۔
بعدازاں اجلاس میں ’بائیولوجیکل اور زہریلے ہتھیاروں سے متعلق کنونشن (عمل درآمد) بل 2025‘ منظور کرلیا گیا۔
اجلاس میں پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں مسلسل اضافہ اور افغان سرزمین کا استعمال پر بھی بریفنگ دی گئی۔
پاک افغان تعلقات سے متعلق ایجنڈے پر بریفنگ کو ان کمیرہ کردیا گیا۔ نمائندہ خصوصی برائے افغان امور صادق خان قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دے رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سینیٹ اجلاس سینیٹ قائمہ کمیٹی شیری رحمان