آئی ایم ایف سے کلائمیٹ فنڈ کی مد میں ایک ارب ڈالر ملنے کی امید ہے، وزیرخزانہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2025ء)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے کلائمیٹ فنڈ کی مد میں ایک ارب ڈالر ملنے کی امید ہے، کلائمیٹ فنڈ پر بات چیت کے لیے آئی ایم ایف کا وفد 24 فروری کو پاکستان آئے گا۔
(جاری ہے)
صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہے، آئی ایم ایف کادوسرا مشن ششماہی جائزے کے لیے مارچ میں پاکستان آئیگا، آئی ایم ایف کے پروگرام سے متعلق ہر چیز ٹھیک ہے، معاشی شرح نمو کواحتیاط سے آگے بڑھانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال میں اب تک صرف ایک مہینیکا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ میں گیا ہے، رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کا مجموعی کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس رہا ہے، معاشی شرح نمو کواحتیاط سے آگے بڑھانا ہوگا، تاکہ بوم اینڈ بسٹ سائیکل میں دوبارہ نہ چلے جائیں۔انہوں نے کہا کہ ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے ذریعے معیشت کا ڈی این اے ٹھیک ہوگا، اس کے بغیر معیشت کی بہتری مشکل ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ا ئی ایم ایف نے کہا
پڑھیں:
کوئٹہ جانے والی بولان میل جیکب آباد پر روک دی گئی، مسافر رُل گئے
ریلوے انتظامیہ کراچی سے کوئٹہ جانے والی بولان میل کو منزل تک پہنچانے میں ناکام ہوگئی۔ سیکیورٹی کلیئرنس نہ ملنے کی وجہ سے ٹرین کو جیکب آباد ریلوے اسٹیشن پر روک دیا گیا، جس کے باعث سینکڑوں مسافروں کو درمیان سفر ہی میں اتار دیا گیا۔
بولان میل کو جیسے ہی جیکب آباد ریلوے اسٹیشن پر روکا گیا، مسافروں میں بے چینی پھیل گئی۔ مرد، خواتین اور بچے شدید پریشانی کا شکار ہوئے، جنہیں نہ صرف کوئٹہ کے لیے سفر ادھورا چھوڑنا پڑا بلکہ مقامی سطح پر متبادل ٹرانسپورٹ بھی میسر نہ آ سکی۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ٹرین کو سیکیورٹی کلیئرنس نہ ملنے کے باعث روکا گیا ہے اور فی الحال اسے آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
دوسری جانب مسافروں نے الزام عائد کیا ہے کہ ریلوے انتظامیہ نے کچھ لوگوں کو کرایہ واپس کیا جبکہ اکثریت کو تاحال ادائیگی نہیں کی گئی۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت اور ریلوے ٹرینیں چلانے کے قابل نہیں تو عوام کو خواہ مخواہ پریشان کیوں کیا جا رہا ہے۔
مسافروں نے مطالبہ کیا ہے کہ کرایہ مکمل طور پر واپس کیا جائے اور آئندہ سفر کے لیے واضح اور محفوظ منصوبہ بندی کی جائے تاکہ عوام کو اس طرح کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
Post Views: 3