جسٹس سرفراز ڈوگر کو بطور چیف جسٹس کام سے روکا جائے، پانچ ججز کا سنیارٹی کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
جسٹس سرفراز ڈوگر کو بطور چیف جسٹس کام سے روکا جائے، پانچ ججز کا سنیارٹی کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع WhatsAppFacebookTwitter 0 20 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججز نے اپنی سینیارٹی کے خلاف قانونی جنگ کا آغاز کرتے ہوئے معاملہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔ ججز نے سینئر وکلا منیر اے ملک اور بیرسٹر صلاح الدین کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔
ججز کی جانب سے سنیارٹی کے خلاف دائر کردہ ریپریزنٹیشن مسترد ہونے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججز نے سینارٹی کپ خلاف درخواست دائر کردی۔درخواست گزارججز میں جسٹس محسن کیانی، جسٹس طارق جہانگیری، جسٹس بابرستار، جسٹس رفعت امتیاز اور جسٹس بابرستار شامل ہیں۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ صدر کو ججز کے تبادلے کے لامحدود اختیارات نہیں۔ مفاد عامہ کے بغیر ہائیکورٹ کے ججز کا تبادلہ نہیں کیا جاسکتا۔درخواست میں وفاقی حکومت، ٹرانسفر کیے گئے ججز اور مختلف ہائیکورٹس کو فریق بنایا گیا ہے، جبکہ درخواست کے ساتھ حکم امتناعی کی علیحدہ درخواست بھی دائر کی گئی ہے۔
درخواست میں 13 مختلف استدعائیں کی گئی ہیں، جن میں جسٹس سرفراز ڈوگر سمیت تین ججز کو کام سے روکنے کی استدعا بھی شامل ہے۔ درخواست گزاروں نے مقف اختیار کیا ہے کہ صدر کے اختیارات کو جوڈیشل کمیشن کی منظوری سے مشروط کیا جائے۔مزید برآں، درخواست میں اسلام آباد ہائیکورٹ کی ایڈمنسٹریٹو کمیٹی اور ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹیوں کی تشکیل نو کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، ججز کے ٹرانسفر کا نوٹیفیکیشن اور سابق چیف جسٹس عامر فاروق کی جانب سے سینیارٹی ریپریزنٹیشن مسترد کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔درخواست میں جوڈیشل کمیشن کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی فہرست پر نظرثانی کے عمل کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جسٹس سرفراز ڈوگر کو سینیارٹی میں سینئر پیونی جج تعینات کرنے کے خلاف ریپریزنٹیشن دائر کی گئی تھی، جسے مسترد کر دیا گیا۔ اب سپریم کورٹ میں آرٹیکل 184(3) کے تحت درخواست دائر کی گئی ہے۔درخواست میں صدر مملکت کے اختیارات پر سوال اٹھاتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ قرار دے کہ صدر کو آرٹیکل 200(1) کے تحت ججز کے تبادلے کے لامحدود اختیارات حاصل نہیں اور مفاد عامہ کے بغیر ججز کو ایک ہائی کورٹ سے دوسری ہائی کورٹ منتقل نہیں کیا جا سکتا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جسٹس سرفراز ڈوگر سپریم کورٹ پانچ ججز
پڑھیں:
بجلی کے ٹیرف میں کمی،11 مزید آئی پی پیز نے نیپرا سے رجوع کر لیا
---فائل فوٹومہنگی آئی پی پیز سے بجلی کے ٹیرف میں کمی سے متعلق ایک اور پیش رفت سامنے آئی ہے۔
وفاقی حکومت کے ساتھ نظرِ ثانی معاہدوں کے بعد مزید 11 آئی پی پیز نے نیپرا سے رجوع کر لیا۔
ٹیرف میں کمی کے لیے آئی پی پیز اور سی پی پی اے نے نیپرا میں مشترکہ درخواست دائر کر دی۔
درخواست بیگاس پر چلنے والے 9 پاور پلانٹس کی جانب سے جمع کرائی گئی ہے، درخواست 2002ء کی پاور پالیسی کے تحت لگنے والے 2 آئی پی پیز نے بھی دائر کی۔
کراچی کو بجلی فراہم کرنے والے ادارے کے الیکٹرک نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں فروری2025ء کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی درخواست جمع کرا دی۔
سی پی پی اے اور آئی پی پیز کی مشترکہ درخواست پر نیپرا 16 اپریل کو سماعت کرے گا۔
سماعت میں بیگاس پاور پلانٹس کے ٹیرف فیول کاسٹ کمپونینٹ کا جائزہ لیا جائے گا۔
وفاقی کابینہ نے ان آئی پی پیز کے ساتھ دسمبر 2024ء، جنوری 2025ء میں نظرِ ثانی کے معاہدوں کی منظوری دی تھی۔
نیپرا میں اس سے پہلے 2002ء کی پاور پالیسی کے تحت 7 آئی پی پیز نے درخواست جمع کرائی تھی۔