پشاور:

وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ عمران خان آئے گا سب ٹھیک کرے گا، ریاست کو بھی کہتا ہوں نظریات کو قید نہیں کر سکتے۔

خیبر پختونخوا گیمز 2025 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ اصول، اخلاقیات اور نظریات زندگی کا حصہ ہے، آج وہ شخص جس کو بے گناہ قید کیا ہوا ہے وہ ہمارے درمیان موجود ہے، عمران خان قوم کے دلوں میں ہے وہ نظریہ سوچ ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا گیمز آغاز ہوگیا ہے، تقریباً 2500 کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں، جو گیمز میں سونے کا تمغہ لے گا ہر ماہ 25 ہزار روپے دیں گے، کھیل میں ہار جیت تبدیل ہوتی رہتی ہے۔

قبل ازیں، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے قیوم اسٹیڈیم پشاور سے رنگا رنگ تقریب میں خیبر پختونخوا گیمز 2025 کا آغاز کیا۔ تقریب میں صوبائی کابینہ اراکین، پارلیمنٹیرینز، سرکاری حکام، کھلاڑیوں اور طلبہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

کھلاڑیوں کی تعداد اور مقابلوں کے لحاظ سے یہ صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا یونٹ ہے جس میں مجموعی طور پر 2380 کھلاڑی ایونٹ میں مد مقابل ہوں گے جن میں 1043 خواتین کھلاڑی شامل ہیں۔

صوبے کے سات ریجنز سے کھلاڑی مقابلوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ ایونٹ کے تحت مرد کھلاڑیوں کیلئے 16 اور خواتین کیلئے 12 گیمز کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

مقابلے پشاور اسپورٹس کمپلیکس، عبد الولی خان اسپورٹس کمپلیکس چارسدہ، پشاور بورڈ اسپورٹس گراونڈ، حیات آباد اسپورٹس کمپلیکس، پاکستان اسپورٹس بورڈ کوچنگ سینٹر، پی ایس بی ہال، پشاور یونیورسٹی اور کوہاٹ اسپورٹس کمپلیکس میں ہوں گے۔

گیمز میں اتھلیٹکس، فٹبال، ہاکی، والی بال، باسکٹ بال، کراٹے، تائیکوانڈو، باکسنگ، اسکواش، ٹیبل ٹینس، بیڈ منٹن، جمناسٹک، تھروبال، جوڈو، ووشو اور ہینڈ بال شامل ہیں۔

خیبر پختونخوا گیمز سے خطاب میں وزیر کھیل سید فخر جہان کا کہنا تھا کہ خیبر گیمز میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں، جو بہتر کھیلے گا ماہانہ 25 ہزار روپے دیں گے، حکومت کو ایک سال ہوا سب سے زیادہ کھیلوں کے مقابلے ہوئے۔

صوبائی وزیر کھیل نے کہا کہ موجودہ حکومت کھیلوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، ڈیرہ جات اور پولو کے مقابلے کریں گے، ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم تیار ہے اور کوشش ہے زلمی کے تمام میچز پشاور میں ہوں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا گیمز اسپورٹس کمپلیکس

پڑھیں:

وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کا وفاقی حکومت سے صوبے کے آئینی و قانونی حق کا مطالبہ

وزیراعلٰی خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صوبے کی آئینی و قانونی حقوق دیں، یہ ہمارا حق ہے، پن بجلی کے منافع، این ایف سی اور ضم اضلاع کے فنڈز سے متعلق ہمارے سارے مطالبات آئینی اور قانونی ہیں۔ پشاور میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں وفاقی حکومت سے آئینی و قانونی مالی حقوق کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں پن بجلی کے منافع، نئے این ایف سی ایوارڈ اور ضم اضلاع کے فنڈز پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاق کے ذمے صوبے کے 1900 ارب روپے واجب الادا ہیں، جبکہ عبوری طریقہ کار کے تحت مزید 77 ارب روپے کی ادائیگی بھی باقی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ مطالبات غیر قانونی نہیں، بلکہ آئینی و قانونی حق ہیں۔ ضم اضلاع کے ترقیاتی اور جاریہ اخراجات کی مد میں بھی وفاقی فنڈز کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ضم اضلاع کے حالات خصوصی توجہ کے متقاضی ہیں، اور این ایف سی ایوارڈ پر فوری نظرثانی کی ضرورت ہے۔ وفاقی حکام نے صوبائی مؤقف سے اصولی اتفاق کیا اور یقین دہانی کرائی کہ واجبات کی ادائیگی اور دیگر معاملات ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔ اجلاس میں اوٹ آف دی باکس کمیٹی کا اجلاس بلانے اور سی سی آئی میں سفارشات پیش کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کا وفاقی حکومت سے صوبے کے آئینی و قانونی حق کا مطالبہ
  • خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 مسترد، اے این پی کا احتجاجی تحریک کا اعلان
  • خیبر پختونخوا عمران خان کی فلاحی ریاست کی جانب گامزن ہے، مشیر خزانہ کے پی
  • ضم اضلاع کے فنڈز کے پی حکومت کو منتقل نہ کرنا آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے، بیرسٹر سیف
  • خیبر پختونخوا حکومت ایجوکیشن ایمرجنسی پر کام کر رہی ہے، شہاب علی شاہ
  • مائنز اینڈ منرلز سے 5 اعشاریہ 70 ارب رائلٹی ملی، ترجمان وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
  • زرداری کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں، ترجمان پختونخوا حکومت
  • زرداری کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں، انہوں نے نہروں کی منظوری خود دی، ترجمان پختونخوا حکومت
  • پنجاب اور خیبر پختونخوا کے  کئی علاقوں میں زلزلہ
  • خیبر پختونخوا میں شدید گرمی کی لہر، ہیٹ اسٹروک کا انتباہ جاری