خیبر پختونخوا حکومت کا ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن سے متعلق فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
محکمہ خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین کو تنخواہوں اور ریٹائر ڈملازمین کو ماہ جنوری کی پنشن کی ادائیگی یکم مارچ کو ہونی ہے، تاہم یکم اور 2مارچ (ہفتہ اور اتوار) ہفتہ وار تعطیلات ہونے کے باعث یہ ادائیگی 28 فروری کو کی جارہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کے حوالے سے بڑا فیصلہ کرلیا۔ ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے 2 ہفتہ وار تعطیلات کے باعث سرکاری ملازمین کو تنخواہوں اور ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن کی ادائیگی یکم مارچ کے بجائے 28 فروری کو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین کو تنخواہوں اور ریٹائر ڈملازمین کو ماہ جنوری کی پنشن کی ادائیگی یکم مارچ کو ہونی ہے، تاہم یکم اور 2مارچ (ہفتہ اور اتوار) ہفتہ وار تعطیلات ہونے کے باعث یہ ادائیگی 28 فروری کو کی جارہی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تنخواہوں اور ملازمین کو
پڑھیں:
ضم اضلاع کے فنڈز کے پی حکومت کو منتقل نہ کرنا آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے، بیرسٹر سیف
پشاور:خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات ڈاکٹر بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ ضم اضلاع کے فنڈز صوبے کو منتقل نہ کرنا آئین اور قانون کی صریح خلاف ورزی ہے، وفاق نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے خط پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کی جانب سے وفاق کو لکھے گئے خط کا تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا، خط میں انضمام کے بعد ضم شدہ اضلاع کے فنڈز خیبر پختونخوا کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ انضمام کے بعد قبائلی اضلاع باقاعدہ طور پر خیبر پختونخوا کا حصہ بن چکے ہیں لہٰذا ضم شدہ اضلاع کے فنڈز بھی خیبر پختونخوا کو منتقل کیے جائیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے ضم شدہ اضلاع کو معاشی طور پر مستحکم کرنا ناگزیر ہے، دہشت گردی صرف ایک صوبے کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے۔
انہوں ںے کہا کہ وفاق نے ضم شدہ اضلاع کی ترقی میں صوبائی حکومت کا ساتھ دینے کے بجائے فنڈز اپنے پاس روک لیے ہیں۔
مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبر پختونخوا حکومت ضم شدہ اضلاع پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، ضم اضلاع میں تعلیم کا فروغ، صحت کی سہولیات کی فراہمی اور انفرا اسٹرکچر کی ترقی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔