اڈیالہ جیل راولپنڈی سے فرار منشیات فروش بارہ کہو سے گرفتار، غفلت پر 2 افسران سمیت 6 اہلکار معطل
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی سے فرار ہونے والے حوالاتی لقمان مسیح کو جیل انتظامیہ اور پولیس نے دوبارہ گرفتار کرلیا جب کہ غفلت برتنے پر 2 اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس (اے ایس پیز) سمیت 6 اہکاروں کو معطل کردیا گیا۔
رپوٹ کے مطابق ملزم لقمان مسیح کو بہارہ کہو اسلام آباد کے علاقے سے گرفتار کیاگیا، ملزم منشیات کی سمگلنگ و سپلائی کے علاؤہ خود بھی منشیات کا عادی ہے۔
ریڈ کراس آج شیری بیباس اور اس کے دو بچوں کی میتیں اسرائیل لائے گی
جیل سپرٹنڈنٹ عبدل غفور انجم کی سربراہی میں ٹیم نے ملزم کے عزیز رشتہ داروں کو بھی شامل دریافت رکھ کر معلومات حاصل کیں، ملزم جیل سے تعمیراتی کام کرنے والے مزدوروں اور دیگر اسیران کی آڑ لیکر فرار ہوا تھا۔
ڈی آئی جی جیل راولپڈی ریجن عبدل روف رانا اور سپریڈنٹ سینٹرل جیل اڈیالہ عبدل غفور انجم کی سربراہی میں انکوائری ٹیم کی ابتدائی انکوائری رپورٹ کی روشنی میں جیل کے 2 اسسٹنٹ سپرٹینڈنٹس سمیت 6 اہلکاروں کو غلفت و مس کنڈکٹ کا قصور وار قرار دیا گیا تھا۔
چیمپئینز ٹرافی ، ہوم گراؤنڈ میں شکست پر شائقین کرکٹ نے بابر اعظم پر تنقید کے نشتر چلا دیے
آئی جی جیل خانہ جات پنجاب میاں فاروق نذیر نے 2 اسسٹنٹ سپرٹینڈنٹس سمیت تمام 6اہلکاروں کو 90 دن کے لیے معطل کررکھا ہے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
اسلام آباد کا بڑا زمین اسکینڈل بے نقاب: گولڑہ شریف کے پیروں سمیت 9 افراد کے خلاف نیب کا ریفرنس، سابق اعلیٰ افسران بھی شامل
اسلام آباد کا بڑا زمین اسکینڈل بے نقاب: گولڑہ شریف کے پیروں سمیت 9 افراد کے خلاف نیب کا ریفرنس، سابق اعلیٰ افسران بھی شامل WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)قومی احتساب بیورو (نیب) نے سیکٹر ای-11 اسلام آباد میں قیمتی سرکاری زمین کی مبینہ خردبرد اور غیر قانونی الاٹمنٹ کے سنگین کیس میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے گولڑہ شریف کے پیروں سمیت 9 افراد کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا ہے۔
ریفرنس میں سی ڈی اے (کپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی) کے سابق افسران، مقامی پٹواری اور بااثر مذہبی شخصیات کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ نیب کے مطابق اس کیس میں سرکاری زمین کو جعلی دعووں اور غیر قانونی طریقوں سے نجی ملکیت ظاہر کرکے الاٹ کیا گیا، جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔
نامزد ملزمان میں سی ڈی اے کے سابق ڈائریکٹر لینڈ خالد محمود، سابق ممبر اسٹیٹ شائستہ سہیل، سابق ڈپٹی ڈائریکٹر راجہ زاہد حسین، اور سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر سید غلام حسام الدین شامل ہیں۔ اس کے علاوہ گولڑہ شریف سے تعلق رکھنے والے پیر خاندان کے بعض افراد کو بھی شریک ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
نیب کی تحقیقات کے مطابق، زمین کی الاٹمنٹ کے لیے بوگس کاغذات تیار کیے گئے اور متعلقہ ریکارڈ میں ردوبدل کرکے زمین کو غیر قانونی طور پر منتقل کیا گیا۔ سی ڈی اے کے بعض سابق افسران نے مبینہ طور پر اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے جعلسازی کی راہ ہموار کی۔
ذرائع کے مطابق ریفرنس اسلام آباد کی احتساب عدالت میں دائر کیا گیا ہے، جہاں جلد ہی اس کیس کی باقاعدہ سماعت شروع ہونے کا امکان ہے۔
نیب حکام کا کہنا ہے کہ سرکاری زمینوں کے غیر قانونی استعمال اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی اور قانون سے بالاتر کوئی نہیں۔