انسداد دہشتگردی کیلیے پُرعزم؛ پاک ترکیہ افواج کی مشترکہ مشقیں ختم
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
راولپنڈی:
انسداد دہشت گردی کے لیے پُرعزم پاکستان اور ترکیہ کی افواج کی مشرکہ مشقیں ختم ہو گئیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک ۔ ترکیہ اتاترک ۔ XIII کے عنوان سے پاک فوج اور جمہوریہ ترکیہ کی افواج کے درمیان انسداد دہشت گردی کے شعبے میں مشترکہ مشق کی اختتامی تقریب چراٹ میں منعقد ہوئی۔
یہ دو ہفتوں پر محیط مشق 10 فروری کو شروع ہوئی تھی، جس میں پاکستان آرمی کے اسپیشل سروسز گروپ کی 2کمبیٹ ٹیموں اور جمہوریہ ترکیہ کی اسپیشل فورسز کے 36 اہلکاروں نے شرکت کی۔
تقریب کے مہمانِ خصوصی کمانڈر 11 کور تھے جب کہ جمہوریہ ترکیہ سے بریگیڈیئر جنرل احمد عاشق نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
مشق کے دوران دونوں ممالک کے فوجی دستوں نے اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا۔
مشق کا مقصد مشترکہ تربیت کے ذریعے پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو مزید نکھارنا اور دوستانہ ممالک کے درمیان تاریخی عسکری تعلقات کو مزید مضبوط بنانا تھا۔ مشق میں شریک فوجی دستوں نے اس مشترکہ تربیت سے بھرپور استفادہ کیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خط ملتے ہی انسداد دہشتگردی عدالتیں فوجی عدالتوں میں تبدیل ہو گئیں، فواد چوہدری کا شکوہ
فواد چوہدری نے چیف جسٹس پاکستان سے شکایت کی ہے کہ 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا خط ملتے ہی انسداد دہشت گردی عدالتیں فوجی عدالتوں میں تبدیل ہو گئی ہیں۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ عدالتی حکم جاری ہی نہیں ہوا تو خط کیسے پہنچ سکتا ہے؟ اگر کوئی خط جاری کیا گیا ہے تو اسے واپس لیا جائے گا۔
نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں9 مئی مقدمات کی سماعت کے دوران فواد چوہدری عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ میرے مقدمات آپ کی ہدایت کے باوجود مقرر نہیں ہو رہے۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ آپ کا کیس کل لگ جائے گا، جس پر فواد چوہدری نے کہا کہ میرا کیس مقرر نہیں ہو رہا لیکن ان کیسز کے احکامات سے براہ راست متاثر ہو رہا ہوں، سپریم کورٹ سے انسداد دہشت گردی عدالتوں کو خط بھیجا گیا ہے، سپریم کورٹ کا خط ملتے ہی انسداد دہشت گردی عدالتیں فوجی عدالتوں میں بدل گئی ہیں۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عدالتی حکم جاری ہی نہیں ہوا تو خط کیسے پہنچ سکتا ہے؟ اگر کوئی خط جاری کیا گیا ہے تو اسے واپس لیا جائے گا، پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے موقف اختیار کیا کہ ایسا کوئی خط میرے علم میں نہیں ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالت سرگودھا کے جج نے خط ملنے کی بات کی ہے، عدالت نے نو مئی کے مقدمات جمعرات کو بھی مقرر کرنے کی ہدایت کر دی۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے 8 اپریل کو انسداد دہشت گردی عدالتوں کو 9 مئی سے متعلق مقدمات کا فیصلہ 4 ماہ میں کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے قرار دیا تھا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالتیں 4 ماہ میں 9 مئی سے متعلق مقدمات کا فیصلہ کریں اور ہر 15 دن کی پیش رفت رپورٹ متعلقہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو پیش کریں۔
Post Views: 1