چین دیگر ممالک کے ساتھ مل کر آن لائن گیمبلنگ کو ختم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے،چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
چین دیگر ممالک کے ساتھ مل کر آن لائن گیمبلنگ کو ختم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے،چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 20 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ :
20 چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے رسمی پریس کانفرنس میں کہا کہ آن لائن گیمبلنگ اور ٹیلی کمیونیکیشن اسکیم کے جرائم میں سخت سزا ئیں دینا خطے میں مختلف ممالک کے مشترکہ مفادات کے تحفظ کا لازمی انتخاب ہے اور یہ تمام ممالک کے عوام کی مشترکہ توقعات کے مطابق ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین، تھائی لینڈ اور میانمار سمیت دیگر ممالک کے ساتھ دو طرفہ اور کثیر الجہتی تعاون کو فعال طور پر فروغ دے رہا ہے، تاکہ آن لائن گیمبلنگ اور ٹیلی کمیونیکیشن اسکیم کے اس سرطان کا جڑ سے خاتمہ کیا جا سکے اور عوام کی جان و مال کے تحفظ اور خطے کے ممالک کے درمیان تعلقات میں معمول کے نظم کو برقرار رکھا جا سکے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: آن لائن گیمبلنگ ممالک کے
پڑھیں:
شہریوں کو موت کے جال میں پھنسانے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کر رہے ہیں. شہبازشریف
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 اپریل ۔2025 ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ طرابلس میں ہمارا مشن اور دفتر خارجہ مقامی حکام کے ساتھ مل کر مقتولین کے باقیات کی واپسی کے لیے اقدامات کر رہا ہے ہم اپنے شہریوں کو موت کے جال میں پھنسانے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کر رہے ہیں اور ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھیں گے تاکہ ایسے حادثات میں کسی خاندان کو اپنے پیاروں کے تابوت نہ اٹھانا پڑے.(جاری ہے)
وزارت خارجہ نے گزشتہ روز ایک بیان میں تصدیق کی تھی کہ لیبیا کے شہر سرت کے قریب یراوہ ساحل پر تارکین وطن کی ایک کشتی ڈوبنے کے واقعے میں پاکستانی شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں اس سے قبل وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ طرابلس میں پاکستانی سفارت خانے کی ٹیم نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور 11 لاشیں برآمد ہونے کی تصدیق کی ہے جن میں سے چار پاکستانی شہریوں کی شناخت ان کے قومی دستاویزات کی بنیاد پر کی گئی جبکہ دو لاشوں کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی. بیان کے مطابق مرنے والے پاکستانی شہریوں میں زاہد محمود ولد لیاقت علی، سمیر علی ولد راجہ عبدالقادر، سید علی حسین ولد شفقت الحسنین اور آصف علی ولد نظر محمد شامل ہیں وزارت خارجہ کے مطابق طرابلس میں پاکستانی سفارت خانہ متاثرہ پاکستانی شہریوں کی مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے مقامی حکام سے رابطے میں ہے اس کے ساتھ ساتھ وزارت خارجہ کی کرائسز مینجمنٹ یونٹ کو بھی متحرک کر دیا گیا ہے تاکہ صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا سکے. وزارت خارجہ نے متاثرہ خاندانوں سے گہرے دکھ اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ حکومت متاثرہ شہریوں کے لواحقین کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی لیبیا گذشتہ کئی برسوں سے افریقہ، مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے تارکین وطن کے لیے یورپ پہنچنے کا ایک اہم مگر خطرناک راستہ بنا ہوا ہے سیاسی عدم استحکام، خانہ جنگی، اور بارڈر کنٹرول کی عدم موجودگی کے باعث انسانی سمگلنگ کرنے والے گروہوں نے لیبیا کو ایک سرگرم مرکز میں تبدیل کر دیا ہے. یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں تارکین وطن کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ واکنگ بارڈرز نے موریطانیہ سے کشتی کے ذریعے سپین پہنچنے کی کوشش کرنے والے 50 تارکین وطن، بشمول 44 پاکستانیوں کے ڈوب کر جان سے چلے جانے کی اطلاع دی تھی دفتر خارجہ کے مطابق 16 جنوری کو مغربی افریقہ کے ملک موریطانیہ سے روانہ ہونے والی ایک کشتی ہمسایہ ملک مراکش کے ساحل کے قریب الٹ گئی تھی جس سے پاکستانیوں کی اموات ہوئی تھیں.