پی ٹی آئی کو بڑا ریلیف، 120 کارکنوں کو رہا کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
پی ٹی آئی کو بڑا ریلیف، 120 کارکنوں کو رہا کرنے کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 20 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 نومبر کے احتجاج کے دوران گرفتار کیے گئے 120 سے زائد پی ٹی آئی کارکنوں کی ضمانتیں منظور کر لیں اور تمام کارکنوں کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق یہ فیصلہ قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف پر مشتمل بینچ نے سنایا۔ عدالت نے قرار دیا کہ گرفتار کارکنوں کو مزید حراست میں رکھنے کی کوئی قانونی بنیاد نہیں۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے 26 نومبر کو احتجاج کے دوران پولیس نے متعدد کارکنوں کو حراست میں لیا تھا، جن کی رہائی کے لیے عدالت سے رجوع کیا گیا تھا۔
ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد کارکنوں کی جلد رہائی متوقع ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کارکنوں کو پی ٹی آئی
پڑھیں:
ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو کیس سنگل سے ڈویژن بنچ ٹرانسفر نہ کرنے کا حکم
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو آئندہ بغیر قانونی جواز کیس سنگل سے ڈویژن بنچ ٹرانسفر کرنے سے روک دیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق عدالت نے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو آئندہ ٹرانسفر یا مارکنگ کرتے ہوئے عدالتی گائیڈ لائنز مدنظر رکھنے اور قائم مقام چیف جسٹس کی ہدایت پر ڈویژن بنچ میں مقرر کردہ کیسز دوبارہ واپس مختلف بنچز میں بھیجنے کا بھی حکم دے دیا۔
جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے 12 صفحات کا فیصلہ جاری کر دیا، عدالت نے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو حکم دیا کہ جب تک فل کورٹ ہائیکورٹ رولز پر مزید رائے نہ دے انہی گائیڈ لائنز پر عمل کریں۔
چیف جسٹس کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس آج ہوگا
عدالت نے حکم دیا ہے کہ ہائیکورٹ رولز اینڈ آرڈرز کے مطابق ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل تمام کیسز متعلقہ بنچ میں بھیج دے اور ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کیس سنگل بنچ سے ڈویژن بنچ بھیجنے کا اختیار بغیر قانونی جواز استعمال نہ کریں، قانون کی تشریح ہو، ایک ہی طرح کے کیسز ہوں جو قانونی جواز دیں پھر ہی اختیار استعمال ہو سکتا ہے۔
کیسز فکس کرنے یا مارک کرنے کے اختیار سے متعلق بھی عدالت نے مستقبل کی گائیڈ لائن دے دی۔
ہائیکورٹ رولز اینڈ آرڈرز کے مطابق سنگل یا ڈویژن بنچز کیسز فکس کرنے کا اختیار ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کا ہے، رولز اینڈ آرڈرز کے مطابق چیف جسٹس کا اختیار روسٹر کی منظوری کا ہے۔
وزیر خزانہ نے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کی نوید سنا دی
رولز واضع ہیں کیسز مارکنگ اور فکس کرنا ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کا اختیار ہے لیکن ڈپٹی رجسٹرار کو کیس واپس لینے یا کسی اور بنچ کے سامنے مقرر کرنے کا اختیار نہیں۔
عدالتی حکم نامے کے مطابق آصف علی زرداری کیس میں طے ہو چکا ہے کہ جج نے خود طے کرنا ہے کیس سنے گا یا نہیں، اس کیس میں نہ تو جج نے معذرت کی اور نہ ہی جانبداری کا کیس ہے، انتظامی سائیڈ پر قائم مقام چیف جسٹس کو مناسب انداز میں آفس نے معاونت نہیں کی۔