ریاستی درجے کی بحالی ایک بنیادی ضرورت ہے، رہنما نیشنل کانفرنس
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
رتن لال گپتا نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ ریاست کی بحالی اور کشمیری عوام کے حقوق اور شناخت کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کرے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے رہنما رتن لال گپتا نے کہا ہے کہ ریاستی درجے کی بحالی محض ایک سیاسی نعرہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک بنیادی ضرورت ہے۔ ذرائٰع کے مطابق رتن لال گپتا نے جموں سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی صرف کانگریس ہی کا نہیں بلکہ نیشنل کانفرنس کانفرنس کا بھی مطالبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس جمہوری حقوق کیلئے جدوجہد کر رہی ہے اور اس نے ریاستی درجے کی بحالی کا معاملہ مستقل طور پر ہر فورم پر اٹھایا ہے۔ رتن لال گپتا نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ ریاست کی بحالی اور کشمیری عوام کے حقوق اور شناخت کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نیشنل کانفرنس کی بحالی
پڑھیں:
امریکہ کو پاکستانی برآمدات میں 10.4 فیصد اضافہ ، معیشت کی بحالی کی نوید
امریکہ کو پاکستانی برآمدات میں 10.4 فیصد اضافہ ، معیشت کی بحالی کی نوید WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران پاکستان کی امریکہ کو برآمدات میں 10.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو ملکی معیشت کے لیے ایک مثبت پیشرفت تصور کی جا رہی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق شمالی امریکہ کو مجموعی برآمدات 9.7 فیصد بڑھ کر 4.2 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ چکی ہیں۔ اس نمایاں اضافے کو ایس آئی ایف سی (Special Investment Facilitation Council) کی جانب سے برآمدات کے فروغ کے لیے فراہم کردہ سہولیات اور سازگار ماحول کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔
معاشی ماہرین کے مطابق، امریکی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات، بالخصوص ٹیکسٹائل اور ملبوسات، کی طلب میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ امریکہ کو کی جانے والی برآمدات میں سے 94 فیصد حصہ ٹیکسٹائل اور گارمنٹس پر مشتمل ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی برآمدات میں اس اضافے سے زرِمبادلہ ذخائر کو استحکام ملے گا اور معیشت کو بحالی کی راہ پر گامزن کرنے میں مدد ملے گی۔ ایس آئی ایف سی کی فعال معاونت کے ساتھ ساتھ حکومت کی جانب سے تجارتی پالیسی میں کی گئی اصلاحات کو بھی اس کامیابی کا اہم سبب قرار دیا جا رہا ہے۔