نوجوانی میں خودکشی کا بچپن میں نیند کی کمی سے تعلق سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
بچوں کی نیند کے مسائل کو معمولی سمجھنا والدین کےلیے بڑی غلطی ثابت ہوسکتی ہے۔ حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق نے یہ انکشاف کیا ہے کہ بچپن میں نیند کی کمی نوجوانوں میں خودکشی کے رجحانات کو بڑھا سکتی ہے۔
اس تحقیق کے مطابق، 10 سال کی عمر میں نیند کی شدید خرابی کا شکار بچوں میں 2 سال بعد خودکشی کے خیالات یا کوششوں کا خطرہ 2.
ماہرین کے مطابق، نیند کی کمی دماغی صحت پر براہِ راست اثر انداز ہوتی ہے۔ یہ دباؤ کو برداشت کرنے کی صلاحیت کو کم کرتی ہے، جذبات کو سنبھالنا مشکل بناتی ہے اور فیصلے کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے۔ مسلسل نیند کی کمی دماغ میں نیوروٹرانسمیٹرز کے عدم توازن کا باعث بن سکتی ہے، جو دماغی صحت کو مزید خراب کرسکتی ہے۔
والدین کو اپنے بچوں کی نیند کے معمولات پر خصوصی توجہ دینی چاہیے۔ ان کے لیے ایک مستقل اور آرام دہ نیند کا ماحول فراہم کرنا چاہیے۔ سونے سے ایک گھنٹہ قبل aسکرین کا استعمال محدود کرنا، ہلکی کتابیں پڑھنا، موسیقی سننا یا جرنلنگ جیسی سرگرمیاں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔
نیند صرف جسمانی آرام کا ذریعہ نہیں، بلکہ ذہنی اور جذباتی صحت کےلیے بھی بے حد ضروری ہے۔ نیند کی کمی دماغ کی نشوونما، مزاج کے توازن، بے چینی اور جذباتی کنٹرول پر منفی اثر ڈالتی ہے۔
تحقیق میں یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ وہ والدین جو اپنے بچوں کی زندگی میں دلچسپی لیتے ہیں، ان کے بچوں میں خودکشی کے رجحانات کا خطرہ 15 فیصد کم ہوتا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نیند کی کمی خودکشی کے
پڑھیں:
لیبیا میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 11 افراد جاں بحق، 4 پاکستانی بھی شامل
لیبیا میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 11 افراد جاں بحق، 4 پاکستانی بھی شامل WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:(آئی پی ایس) لیبیا میں تارکین وطن کی ایک اور کشتی ڈوب گئی ہے، حادثے میں گیارہ نعشیں نکال لی گئی ہیں،جن میں سے چار کی پاکستانیوں کے طور پر شناخت کر لی گئی ہے۔
لیبیا میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے وزارت خارجہ کو بھیجی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لیبیا کے مشرقی علاقے میں سیریت شہر کے قریب ہراوا کوسٹ میں کشتی کو حادثہ12اپریل کو پیش آیا۔
حادثے کے مقام سے اب تک گیارہ نعشیں نکالی جاچکی ہیں جن میں سے چار پاکستانیوں کی ہیں۔ پاکستانی سفارتخانے کی ایک ٹیم نے سیریت شہر کا دورہ کر کے واقعہ کی معلومات حاصل کیں اور قومی دستاویزات سے چار نعشوں کی پاکستانیوں کے طور پر شناخت کر لی ہے۔
ان میں سے تین کا تعلق منڈی بہاؤالدین اور ایک کا گوجرانوالہ سے ہے۔ رپورٹ کے مطابق زاہد محمود ولد لیاقت علی کا تعلق گوجرانوالہ جبکہ سمیر علی ولد راجہ عبدالقدیر،سید علی حسین ولد شفقت الحسنین اورآصف علی ولد نذرمحمد کا تعلق منڈی بہاوالدین سے ہے۔ اس کے علاوہ دو نعشوں کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی،پانچ نعشیں مصری شہریوں کی ہیں۔
پاکستانی سفارتخانہ حادثے کے متعلق مزید معلومات کیلئے مقامی حکام سے رابطے میں ہے۔