صائم کے بعد فخر بھی چیمپئینز ٹرافی سے باہر
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
اوپنر صائم ایوب کے بعد فخر زمان بھی آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی سے باہر ہوگئے۔
گزشتہ روز نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے میچ میں قومی ٹیم کے جارح مزاج اوپنر فخر زمان فیلڈنگ کے دوران باؤنڈری لائن زخمی ہوگئے تھے جس کے باعث انہیں میدان سے کچھ دیر کیلئے باہر ہونا پڑا تھا۔
بورڈ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق فخر زمان کو پٹھوں میں موچ آئی ہے تاہم رپورٹس کا انتظار کیا جارہا ہے تاہم وہ بھارت کیخلاف میچ میں اسکواڈ کے ہمراہ سفر نہیں کریں گے۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ فخر زمان بھارت کیخلاف میچ سے باہر؟ تین نام سامنے آگئے
قومی ٹیم دوپہر ایک بجے 23 فروری کو ہونیوالے پاک بھارت ٹاکرے کیلئے دبئی روانہ ہوگی۔
سلیکٹرز نے فخر زمان کی جگہ بھارت کیخلاف میچ کیلئے امام الحق، عبداللہ شفیق اور محمد ہریرہ کے ناموں پر بھی غور شروع کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ پاکستان کو بڑا دھچکا، فخر زمان بھی انجرڈ
رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ فخر زمان کی جگہ امام الحق چیمپئنز ٹرافی کیلئے پاکستانی ٹیم میں شمولیت کے مضبوط دعویدار ہیں، وہ تجربہ کار ہونے کے علاوہ جنوبی افریقا کیخلاف وارم اَپ میچ میں 98 رنز کی اننگز بھی کھیل چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ پاکستان سیمی فائنل میں کیسے پہنچ سکتا ہے؟
قبل ازیں دورہ جنوبی افریقا کے دوران اوپنر صائم ایوب ٹخنے کی انجری کے باعث چیمپئینز ٹرافی سے باہر ہوگئے اور ان دنوں علاج کی غرض سے لندن میں موجود ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی سے باہر
پڑھیں:
الاہلی اسپتال پر اسرائیلی حملہ: وینٹیلیٹر سے نکالا گیا بچہ سردی میں دم توڑ گیا
غزہ شہر میں واقع الاہلی اسپتال مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔ اسرائیلی فوج کی شدید بمباری نے اسپتال کے آکسیجن اسٹیشن، سرجری یونٹ اور ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کو نشانہ بنایا، جس کے بعد اسپتال اب مکمل طور پر سروس سے باہر ہو چکا ہے۔
الجزیرہ کے نمائندے ہانی محمود کے مطابق، اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد کے قریب رہنے والے اسرائیلی شہریوں کو پہلے سے خبردار کیا تھا کہ وہ شدید دھماکوں کی آوازیں سنیں گے۔ اس وارننگ کے کچھ ہی گھنٹوں بعد الاہلی اسپتال کو نشانہ بنایا گیا۔
اس بمباری کے دوران اسپتال میں موجود مریضوں اور طبی عملے کو مختصر وقت میں نکالنے کا حکم دیا گیا۔ کئی مریض جو طبی آلات سے منسلک تھے، انہیں زبردستی باہر نکالا گیا۔ اسی دوران ایک بچے کو وینٹیلیٹر سے ہٹا کر اسپتال سے باہر نکالا گیا، جہاں وہ سردی کی شدت سے دم توڑ گیا۔
ہانی محمود نے بتایا کہ یہ ایک ایسا منظر تھا جو سمجھنے سے باہر تھا۔ اسپتال کا عملہ بے بسی کے عالم میں مریضوں کو بچانے کی کوشش کرتا رہا، لیکن شدید سردی اور طبی سہولیات کی عدم دستیابی نے ایک انسانی المیہ کو جنم دیا۔