بلوچستان، سینیٹ کی خالی نشست پر صرف ایک امیدوار کے کاغذات نامزدگی جمع
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
بلوچستان سے سینیٹ کی خالی نشست پر صرف ایک امیدوار اسد قاسم رونجھو نے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے، انکی تجویز اور تائید حکمران جماعتوں کے ارکان کی جانب سے کی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق بلوچستان سے سینیٹ کی خالی ہونے والی جنرل نشست پر ضمنی انتخاب میں حصہ لینے کے لئے بی این پی کے مستعفیٰ ہونے والے سینیٹر قاسم رونجھو کے بیٹے اسد قاسم نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔
اسد قاسم کی تجویز بی اے پی کے پرنس آغا احمد عمر احمد زئی جبکہ تائید مسلم لیگ ن کے ولی محمد نورزئی نے کی ہے۔
بلوچستان سے 8 مارچ کو سینیٹ کی خالی نشست پر ضمنی انتخاب میں ان کے علاوہ کسی دوسرے امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروائے ہیں۔
اگر ان کے کاغذات نامزدگی درست پائے گئے تو وہ بلامقابلہ سینیٹر منتخب ہوجائیں گے۔
26 ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے کے بعد بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے اپنی جماعت کے سینیٹر قاسم رونجھو سے سینیٹ کی نشست سے استعفیٰ طلب کیا تھا جس کے بعد وہ 23 اکتوبر 2024 کو مستعفیٰ ہو گئے تھے۔
واضح رہے کہ قاسم رونجھو مارچ 2021 کے سینیٹ انتخابات میں بی این پی کی جانب سے سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کاغذات نامزدگی جمع سینیٹ کی خالی قاسم رونجھو سے سینیٹ
پڑھیں:
سینیٹر عرفان صدیقی نے امریکی وفد کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی تردید کردی
سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ امریکی وفد کی جیل میں بانی پی ٹی آئی سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ میں اس کی تردید کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کسی فرد سے نہیں ملنا چاہتے تو حکومت کیا کرے۔؟ اسلام ٹائمز۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے امریکی وفد کی جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی تردید کر دی۔ سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ امریکی وفد کی جیل میں بانی پی ٹی آئی سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ میں اس کی تردید کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کسی فرد سے نہیں ملنا چاہتے تو حکومت کیا کرے۔؟ جس سے ملنا ہوتا ہے، اس سے ان کی ملاقات ہو جاتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف نے 2024ء کے انتخابات سے پہلے ہی وزیراعظم نہ بننے کا فیصلہ کر لیا تھا، آئندہ انتخابات میں وہ کیا فیصلہ کریں گے، اس کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ تاریخ گواہ ہے بانی پی ٹی آئی سے جتنی ملاقاتیں ہو رہی ہیں، اتنی آج تک کسی کی نہیں ہوئیں، پی ٹی آئی کا تو نہ کوئی نظریہ ہے، نہ اصول، ان کی ترجیع تو صرف ’ملاقات کیسے ہوگی‘ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جیل طریقہ کار کے مطابق ملاقاتیوں کی فہرست بانی کو بھیجی جاتی ہے، وہ فیصلہ کرتے ہیں کہ وہ کس سے ملاقات کریں گے۔ یہ کوئی ایشو نہیں، ایک نہیں تو دوسرے دن ملاقات ہو ہی جاتی ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں مزید کہا کہ 6 نہروں کی تعمیر کے معاملے میں ٹائم لائن کو دیکھیں۔ 8 جولائی 2024ء سے 14 مارچ 2025ء تک پیپلز پارٹی کیوں خاموش رہی۔؟ اختر مینگل بالغ نظر سنجیدہ مزاج ان سیاستدانوں میں شامل ہیں جو سیاسی مکالمے پر یقین رکھتے ہیں۔