ہم رکنے والے نہیں، ملک گیر تحریک شروع کریں گے: سلمان اکرم راجا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ ملک گیر تحریک شروع کریں گے، ہم رکنے والے نہیں ہے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم جمہوریت کے لیے تاریخی جہدوجہد کررہے ہیں، پارٹی کے کچھ اکابرین سے ملنے پشاور آیا ہوں، رمضان کا مہینہ آرہا ہے، لیکن کچھ سرگرمیاں ہیں۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ آئین کی بالادستی کے لئے ہم اواز اٹھائیں گے، قوم کو اکٹھا کرے گے، شاہد خاقان عباسی سے بھی آج ملاقات ہے، کل کراچی جائیں گے، سندھ کی جماعتوں سے بھی ملاقاتیں ہوگی۔
ریڈ کراس آج شیری بیباس اور اس کے دو بچوں کی میتیں اسرائیل لائے گی
انہوں نے کہا کہ ملک گیر تحریک شروع کرے گے، رمضان اور رمضان کے بعد بھی آپشن موجود ہے، ہم روکنے والے نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی صدر جنید اکبر اچھے کام کررہے ہیں، عاطف خان، ارباب شیر علی سے بھی ملاقات ہوئی ہے، بانی سمیت جو اسیران ان کے لیے ہم نے آگے بڑھنا ہے، علی امین گنڈاپور صوبے کے وزیر اعلی ہے۔
سلمان اکرم راجہ علی امین گنڈاپور کو پارٹی عہدے سے ہٹانا اچھا فیصلہ ہے، اس فیصلے سے پارٹی زیادہ متحرک ہوئی ہے، صوابی جلسے میں تعداد کم ہونے کے حوالے سے جنید اکبر لگے ہوئے ہیں، کمی بیشی ہوتی ہے اس کو دیکھ رہے ہیں، بہتری کی کوشش ہمیشہ ہوتی ہے۔
چیمپئینز ٹرافی ، ہوم گراؤنڈ میں شکست پر شائقین کرکٹ نے بابر اعظم پر تنقید کے نشتر چلا دیے
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سلمان اکرم
پڑھیں:
سوشل میڈیا نا دیکھا کریں ، سوشل میڈیا کودیکھ کر اثر لینا ہے نہ اس سے متاثر ہو کر فیصلے کرنے ہیں.جسٹس نعیم افغان
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 فروری ۔2025 )سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف اپیلوں پر سماعت کے دوران سنیئرقانون دان بیرسٹر اعتزاز احسن نے سلمان اکرم راجہ کے دلائل پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ سلمان اکرم نے دلائل میں جسٹس منیب اختر کے فیصلے سے اختلاف کیا تھاتاہم انہوں نے سلمان اکرم راجہ کو ایسی کوئی ہدایت نہیں دی تھی اعتزاز احسن نے کہا کہ سلمان اکرم راجہ بھی میرے وکیل ہیں سلمان اکرم نے گزشتہ روز جسٹس منیب اختر کے فیصلے سے اختلاف کیا جبکہ میں جسٹس منیب اختر کے فیصلے سے مکمل اتفاق کرتا ہوں.(جاری ہے)
نجی ٹی وی کے مطابق دوران سماعت جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ جو سوال پوچھا تو وہ سب کے سامنے ہے، سوشل میڈیا نا دیکھا کریں ہم بھی نہیں دیکھتے، سوشل میڈیا کودیکھ کر اثر لینا ہے نہ اس سے متاثر ہو کر فیصلے کرنے ہیں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی بینچ خصوصی عدالتوں میں سویلین ٹرائل کے فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت کی جسٹس مظہر علی نے کہا کہ اعتراض شاید صرف آرٹیکل 63 اے والے فیصلے کے حوالے پر ہے. سلمان اکرم راجہ نے جسٹس نعیم اختر افغان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس منیب کے فیصلے کے صرف ایک پیراگراف سے اختلاف کیا تھا کل دلائل ارزم جنید کی جانب سے دیے تھے اور ان پر قائم ہوں سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آپ کے سوال کو سرخیوں میں رکھا گیا کہ عالمی قوانین میں سویلنز کے کورٹ مارشل کی ممانعت نہیں. جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ جو سوال پوچھا تو وہ سب کے سامنے ہے سوشل میڈیا نا دیکھا کریں ہم بھی نہیں دیکھتے سوشل میڈیا کودیکھ کر اثر لینا ہے نہ اس سے متاثر ہو کر فیصلے کرنے ہیں جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ میڈیا کو بھی رپورٹنگ میں احتیاط کرنی چاہیے جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ میرے خلاف بہت خبریں لگتی ہیں بہت دل کرتا ہے جواب دوں لیکن میرا منصب اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ جواب دوں. سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ بغیر کسی معذرت کے اپنے دلائل پر قائم ہوں جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ سوال تو ہم صرف مختلف زاویے سمجھنے کے لیے کرتے ہیں ہو سکتا ہے ہم آپ کے دلائل سے متفق ہوں. بیرسٹر اعتزاز احسن نے اپنی درخواست کا نمبر تبدیل ہونے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ میری درخواست پہلے دائر ہوئی تھی جواد ایس خواجہ سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ہیں جواد ایس خواجہ کے بعد میں دائر درخواست کو میرا کیس نمبر الاٹ کردیا گیا جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ ایسا نا کریں ایسی باتوں سے اور کہیں پہنچ جائیں گے لطیف کھوسہ نے کہا کہ پوری قوم کی نظریں اس کیس پر ہیں اس کیس کی وجہ سے سپریم کورٹ انڈر ٹرائل ہے. جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ سپریم کورٹ انڈر ٹرائل نہیں ہے عدالت نے آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے لطیف کھوسہ نے کہاکہ عدالتی فیصلوں کا تاریخ پھر جائزہ لیتی ہے جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ لطیف کھوسہ صاحب آپ کا چشمہ آگیا ہے قانونی نکات پر دلائل شروع کریں؟ پہلے سیکشن ٹو ڈی کی قانونی حیثیت پر دلائل دیں . جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ سیکشن ٹو ڈی کو 9 اور 10 مئی کے ساتھ مکس نہ کریں پہلے ان سیکشنز کی آزادانہ حیثیت کا جائزہ پیش کریں سیکشن ٹو ڈی کا نو مئی دس مئی پر اطلاق ہوتا ہے یا نہیں اس سوال پر بعد میں معاونت کریں لطیف کھوسہ نے کہا کہ آئین میں بنیادی حقوق کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے سیکشن ٹو ڈی برقرار نہیں رکھا جا سکتا سپریم کورٹ کو ملٹری کورٹس کی تشکیل کو تاریخی تناظر میں دیکھنا ہوگا قرآن پاک اور دین اسلام میں بھی عدلیہ کی آزادی کا ذکر موجود ہے جسٹس جمال خان مندو خیل نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی خلفائے راشدین کے دور میں بھی تھی حضرت عمر عدلیہ اور حکومت کے سربراہ رہے وہاں دونوں علیحدہ نہیں ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ خلیفہ وقت کے خلاف یہودی کا فیصلہ آتا تھا وہ وقت بھی تھا .