اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت مالیاتی نظم و ضبط کو یقینی بنانے، اخراجات پر قابو پانے  اور ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے میں پرعزم ہے، حکومت  ڈھانچہ جاتی اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات، سرکاری اداروں کی تنظیم نو اور نجکاری پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے یہ بات گزشتہ روز یہاں عالمی بینک کے اعلیٰ سطح کے وفد سے ملاقات میں کہی۔ عالمی بنک کے وفد میں بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز عبدالحق بیدجوئی، بیٹرک میسر، رابرٹ بروس نکول، ٹیریسا سولبز، متبادل ایگزیکٹو ڈائریکٹرز پال بون مارٹن، لون کولیکو میگا گولا، میرین سویز زینیگو، ڈاکٹر توقیر حسین شاہ، پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹرز ناجی بن حسائن، وائس پریزیڈنٹ اینڈ کارپوریٹ سیکرٹری مرسی تیم بورڈ، بورڈ آپریشن آفیسر شادیہ ایڈم اور سینئرآپریشنز آفیسر کارل باک شامل تھے۔ وزیر خزانہ نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستان کے اقتصادی اور ترقیاتی ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں عالمی بینک کی مسلسل حمایت کو سراہا۔ انہوں نے خاص طور پر نئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک جو جنوری 2025 میں باضابطہ طور پر شروع ہوا ہے اور جس کے تحت پاکستان کی ترقیاتی ترجیحات کے لیے 20 ارب ڈالر کی  مالی معاونت فراہم کرنے کا اعلان ہوا ہے، پر عالمی بینک کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر خزانہ نے وفد کو سعودی عرب کے العلاء کانفرنس 2025 میں اپنی حالیہ شرکت کے بارے میں بھی آگاہ کیا جو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور سعودی وزیر خزانہ کی جانب سے منعقد کی گئی۔ وزیر خزانہ نے وفد کو ملکی اقتصادی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ معیشت کے مختلف شعبوں میں اصلاحات اور اقدامات کے نتیجہ میں اہم اقتصادی اشاریوں میں بہتری آئی ہے، حکومت  ڈھانچہ جاتی اصلاحات، محصولات میں اضافے، توانائی کے شعبے میں اصلاحات، سرکاری اداروں کی تنظیم نو اور نجکاری پر عمل پیرا ہے ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت مالیاتی نظم و ضبط کو یقینی بنانے، اخراجات پر قابو پانے اور ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے میں پر عزم ہے۔ نجکاری کی حکومتی پالیسی پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں ہے، حکومت کاروبار دوست ماحول فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ نجی شعبہ اقتصادی ترقی میں مرکزی کردار ادا کرے۔ عالمی بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز نے حکومت کی اصلاحاتی حکمت عملی کی تعریف کی اور کہاکہ  پاکستان کی معیشت کے ہر اہم پہلو کو بہتر بنانے کی کو شش کی جا رہی ہے اور اگر اصلاحات جاری رہیں تو اہداف کا حصول ممکن ہوگا۔ وفد نے مزید کہا کہ طویل مدتی اقتصادی استحکام اور پائیدار ترقی کے لیے پاکستان میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات نہایت ضروری ہیں۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ عالمی بینک پاکستان کے ترجیحی شعبوں میں تعاون جاری رکھے گا اور ملک کو درپیش اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تکنیکی مہارت فراہم کرے گا۔ فریقین نے  ترقیاتی شراکت داروں کے لیے ایک منظم فریم ورک کی تجویز سے اتفاق کیا  تاکہ ہم آہنگی اور بہتر تعاون کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ٹیکس دہندگان پر اضافی بوجھ ڈالے بغیر سالانہ ریونیو ہدف پورا کیا جائے گا۔ غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے چینی مارکیٹ میں جلد پانڈا بانڈ جاری کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ بارہ سے چودہ ماہ میں معیشت کی بہتری کے لئے اہم پیشرفت ہوئی۔ حکومت نے مہنگائی اور شرح سود میں کمی کے لئے  اہم فیصلے کئے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نے زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کیا۔ وزیراعظم شہبازشریف پائیدار اور مستحکم اقتصادی ترقی چاہتے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: عالمی بینک نے کہا کہ کہ حکومت بینک کے کے لیے

پڑھیں:

انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے وفد کی وزیر خزانہ سے ملاقات، سرمایہ کاری میں دلچسپی 

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیرِ خزانہ و ریونیو، سینیٹر محمد اورنگزیب سے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے ملاقات کی، جس کی قیادت آئی ایف سی کی گلوبل ڈائریکٹر برائے پبلک پرائیویٹ پرائیویٹائزیشن و کارپوریٹ فنانس ایڈوائزری، لنڈا رودو مونینگیٹرووا کر رہی تھیں۔ ملاقات کے دوران  مونینگیٹرووا نے پاکستان سے آئی ایف سی کے عزم کا اعادہ کیا اور ملک میں جاری میکرو اکنامک اصلاحات، سرمایہ کاری اور نجکاری کے اقدامات کی حمایت میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ وفد نے بتایا کہ وہ پاکستان ایک کھلے ذہن کے ساتھ آئے ہیں تاکہ مارکیٹ کا جائزہ لیں اور کلیدی سرکاری سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کر کے ممکنہ سرمایہ کاری کے شعبوں کی نشاندہی کر سکیں۔ وفد نے پاکستان کے ساتھ ممکنہ شراکت داری اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے میں بھرپور دلچسپی ظاہر کی۔ وفاقی وزیرِ خزانہ نے آئی ایف سی کے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں ادارے کی تکنیکی مہارت اور مشاورتی تعاون کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں میکرو اکنامک استحکام بحال ہو چکا ہے، جو معیشت کی مضبوطی کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔ وزیرِ خزانہ نے اس استحکام کو برقرار رکھنے اور طویل مدتی، پائیدار معاشی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کو دہرایا۔سینیٹر محمد اورنگزیب نے  ترجیحی شعبہ جات میں قرض کی فراہمی کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی، جس میں سٹیٹ بینک آف پاکستان، پاکستان بینکس ایسوسی ایشن اور معروف بینکوں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد مالیاتی شعبے کی ترجیحی شعبوں کے لیے قرضہ جات کی فراہمی کو حکومت کے برآمدات پر مبنی اقتصادی احیاء  اور مستقبل کی ترقی کے ایجنڈے سے ہم آہنگ کرنا تھا۔وزیرِ خزانہ نے برآمدات کو فروغ دینے کے لیے بینکنگ سیکٹر کے کلیدی کردار کو اجاگر کیا اور کہا کہ حکومت اس حکمتِ عملی پر مکمل طور پر کاربند ہے اور ان غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کر رہی ہے جو اہم شعبوں میں برآمدی استعداد پیدا کرنے میں معاون ہوں۔اس سے قبل پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کے چیئرمین،  ظفر مسعود نے وزیرِ خزانہ اور ان کی ٹیم کو زرعی شعبے، چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروبار ، اور ڈیجیٹل و ٹیکنالوجی کے شعبے میں بینکوں کی جانب سے فراہم کی جانے والی معاونت کے حوالے سے پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی۔

متعلقہ مضامین

  • انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے وفد کی وزیر خزانہ سے ملاقات، سرمایہ کاری میں دلچسپی 
  • حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ 
  • ’عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبے اصل میں کرپشن کی جڑ ہیں‘
  • افغانستان کا پاکستان کے دینی مدارس کے کے لئے امداد کا اعلان
  • امریکی کانگریس کے وفد کی آرمی چیف سے ملاقات، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے کردار کو سراہا
  • آرمی چیف سے امریکی کانگریس کے وفد کی ملاقات، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج کے کردار کو سراہا
  • ٹرمپ ٹیرف پر پریشان ضرور مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • دہشتگردی ایک عالمی چیلنج،دنیا پاکستان سے بھرپور تعاون کرے، وزیرداخلہ کی امریکی وفد سے گفتگو
  • دہشتگردی عالمی چیلنج ہے، دنیا پاکستان کیساتھ تعاون کرے: محسن نقوی
  • دہشتگردی عالمی چیلنج، عالمی برادری پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کرے، محسن نقوی