غیر ملکی سرمائے میں 66 فیصد کمی، اقتصادی امور ڈویژن نے اعداد و شمار روک لئے
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
کراچی +اسلام آباد(کامرس رپورٹر+نمائندہ خصوصی) مالی سال 25 کی پہلی ششماہی میں غیر ملکی سرمائے میں 66 فیصد کمی کے پیش نظر اقتصادی امور ڈویژن (ای اے ڈی) نے بیرونی قرضوں سے متعلق ماہانہ اعداد و شمار سات ماہ میں 38 فیصد کی جزوی بہتری آنے تک ایک ماہ سے زائد عرصے کے لیے روک دیے۔ تفصیلات کے مطابق ای اے ڈی نے گزشتہ روز قرض کے اعداد و شمار کے 2 الگ الگ سیٹ جاری کیے، رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران غیر ملکی قرضوں کی آمد 3 ارب 60 کروڑ ڈالر رہی، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 5 ارب 96 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں تقریباً 66 فیصد کم ہے۔ تاہم ایک غیر معمولی اقدام لیتے ہوئے گزشتہ ماہ اعداد و شمار جاری نہیں کیے گئے، جو رواں مہینے کے تیسرے ہفتے میں ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیے جاتے ہیں۔ دوسرے اعداد و شمار کے مطابق جولائی 24سے جنوری25 کے دوران غیر ملکی قرضوں کی مجموعی ترسیلات 4 ارب 58 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہیں، جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے 6 ارب 31 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 38 فیصد کم ہیں۔ اس سال کم آمدنی کی وجہ بظاہر بین الاقوامی مالیاتی ادارے سے بیل آؤٹ حاصل کرنے میں تاخیر تھی۔ غیر ملکی اقتصادی امداد (ایف ای اے) پر ماہانہ رپورٹ میں ای اے ڈی کا کہنا ہے کہ ’جولائی تا جنوری اس کے سالانہ ہدف 19 ارب 40 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں مجموعی ایف ای اے 4 ارب 58 کروڑ ڈالر رہا، گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 6 ارب 31 کروڑ ڈالر کا سالانہ ہدف 17 ارب 60 کروڑ ڈالر تھا، تاہم اس میں ستمبر 2024 کے آخری دن آئی ایم ایف کی جانب سے تقسیم کیے گئے تقریباً ایک ارب ڈالر شامل نہیں ہیں، جس کا الگ سے حساب سٹیٹ بینک آف پاکستان نے دیا ہے، اس طرح مجموعی آمدنی 5 ارب 58 کروڑ ڈالر رہی۔ گزشتہ مالی سال آئی ایم ایف نے 9 ماہ کے 3 ارب ڈالر کے سٹینڈ بائی انتظامات کی منظوری دیتے ہوئے جولائی کی پہلی ششماہی میں 1 ارب 20 کروڑ ڈالر جاری کیے تھے، جس سے پاکستان کو صرف جولائی میں 2 ارب 90 کروڑ ڈالر کے اعداد و شمار تک پہنچنے میں مدد ملی تھی۔ مجموعی طور پر کثیر الجہتی ترسیلات مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں 2 ارب 32 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہیں، جو مالی سال 2024 کے 7 ماہ میں 2 ارب 40 کروڑ ڈالر تھیں، جبکہ دوطرفہ ترسیلات گزشتہ سال کے 79 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 32 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہیں۔ رواں مالی سال کے لیے دو طرفہ شراکت داروں چین اور سعودی عرب کی جانب سے 9 ارب ڈالر کی ترسیل کا ایک اور بڑا تخمینہ بھی ابھی تک پورا نہیں ہوا، جو مالی سال کی دوسری ششماہی میں جاری ہونے کا امکان ہے۔ ان تخمینوں میں سعودی عرب کی جانب سے 5 ارب ڈالر کا ٹائم ڈپازٹ اور چین کی طرف سے 4 ارب ڈالر کا سیف ڈپازٹ بھی شامل ہے، جو پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام کے حصے کے طور پر بیرونی فنانسنگ کے خلا کو پورا کرنے کے لیے اہم ہیں۔ علاوہ ازیں نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کے ذریعے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے ایک ارب 12 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی ترسیلات بھی موصول ہوئیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ڈالر کے مقابلے میں کروڑ ڈالر لاکھ ڈالر مالی سال غیر ملکی ارب ڈالر سال کے کے لیے
پڑھیں:
سونا عام آدمی کی پہنچ سے مزید دورہوگیا، ایک ہی دن میں مزید 10ہزار روپے مہنگا
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11اپریل 2025)ملک میں سونا عام آدمی کی پہنچ سے مزید دورہوگیا، سونے کی فی تولہ قیمت میں ایک ہی دن میں مزید 10ہزارروپے کااضافہ، سونے کی قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند سطح پر پہنچ گئیں، سونے کی قیمتوں نے ملکی اور عالمی منڈیوں میں نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے،عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں آج بھی بہت بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا۔ آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونا پہلی بار 100 ڈالر بڑھ کر 3 ہزار 218 ڈالر میں فروخت ہواجبکہ پاکستان میںسونے کی فی تولہ قیمت یکدم تاریخی اضافے سے نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ملک میں 24 کیرٹ سونے کی فی تولہ قیمت 10 ہزار روپے بڑھ کر 3 لاکھ 38 ہزار 800 روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ چکی ہے اور 10 گرام سونے کی قیمت 8573 روپے اضافے کے بعد 2 لاکھ 90 ہزار 466 روپے ہوگئی۔(جاری ہے)
صرافہ جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ 22 قیراط 10 گرام سونا 2 لاکھ 66 ہزار 261 روپے میں فروخت ہوا۔تاریخ میں پہلی بار ایک دن میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 10 ہزار روپے جبکہ اور فی اونس سونے کی قیمت میں 100 ڈالر اضافہ دیکھا گیا۔عالمی معیشت پر چھائی غیر یقینی کے دوران پاکستان سمیت دنیا بھر میں سونے کی قیمت بلند ترین سطح پرپہنچ گئی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف میں 90 روز کی معطلی کے اعلان کے بعد سونے کی قیمتوں کو پرلگ گئے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت 7800 روپے اضافے کے بعد 3 لاکھ 28 ہزار 800 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت میں 78 ڈالر اضافہ ہوا تھاجس کے بعد فی اونس سونا 78 ڈالر کے اضافے سے 3118 ڈالر ہو گیا تھا۔ اسی طرح ملک میںدس گرام سونے کی قیمت میں 6 ہزار 668 روپے کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھاجس کے بعد 10 گرام سونے کی قیمت 2 لاکھ 81 ہزار 893 روپے ہوگئی تھی۔یہ بھی بتایا گیا تھا کہ سونے کی قیمتوں میں موجودہ اضافہ اس وقت ہونے والے عالمی سیاسی تناو، مہنگائی اور کرنسی کی غیر یقینی صورتحال کے باعث ہو رہی تھیں۔