گنگا میں نہانے والی خواتین کی ویڈیوز فروخت ہونے کا انکشاف، بھارت میں تہلکہ مچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
نئی دہلی: بھارت میں ہندو مذہب کے مقدس مہا کمبھ میلے کے دوران گنگا میں اشنان (نہانے) والی خواتین اور نوجوان لڑکیوں کی ویڈیوز اور تصاویر خفیہ طور پر فروخت کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر متعدد فیس بک پیجز، انسٹاگرام گروپس اور دیگر پلیٹ فارمز پر نیم عریاں ویڈیوز اور تصاویر شیئر کرکے فروخت کی جا رہی ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ درجنوں سوشل میڈیا اکاؤنٹس گنگا میں نہانے والی خواتین کی تصاویر اور ویڈیوز مختلف زاویوں سے بنا کر شیئر کر رہے ہیں۔
ان ویڈیوز کو ’بلر‘ کرکے رکھا جاتا ہے اور مکمل رسائی کے لیے انہیں ٹیلیگرام پر فروخت کیا جا رہا ہے۔
یہ ویڈیوز اور تصاویر ’مہا کمبھ گنگا اشنان پریاگ راج‘ جیسے ناموں سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جا رہی ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اشنان کرنے والی خواتین کی ویڈیوز اور تصاویر کو مختلف فحش ویب سائٹس کو فروخت کیے جانے کا بھی امکان ہے۔
خیال رہے کہ ہندو مذہب میں گنگا میں اشنان کرنا مذہبی فریضہ سمجھا جاتا ہے اور عقیدہ ہے کہ اس سے گناہ دھل جاتے ہیں۔ بھارت میں جاری مہا کمبھ میلہ کے دوران لاکھوں افراد روزانہ گنگا میں اشنان کر رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ویڈیوز اور تصاویر والی خواتین گنگا میں فروخت کی
پڑھیں:
سوشل میڈیا پر وزیراعلیٰ پنجاب اور اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈے پر مقدمات درج
لاہور:سوشل میڈیا پر وزیراعلی پنجاب مریم نوز اور اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈے کے معاملے پر پولیس نےمختلف ملزمان کے خلاف تین مقدمات درج کرلیے۔
پولیس کی جانب سے درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق مقدمات میں پیکا ایکٹ سمیت دیگر سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں اور کہا گیا ہے کہ ملزمان نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے وزیراعلی پنجاب کی جعلی ویڈیوز بنائیں۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر ملک دشمن عناصر کے ایجنڈے کو پروموٹ کرنے کے لیے ویڈیوز بنائی گئیں۔
پولیس کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق مخصوص جماعت نے جعلی ویڈیوز بناکر انتشار پھیلانے کی سازش کی۔
لاہور پولیس نے تھانہ شاہدرہ، شاہدرہ ٹاؤن اور کوٹ لکھپت میں مختلف مقدمات کا اندراج کیا۔