چینی حکومت کا غیر ملکی سرمایہ کاری کو مستحکم کرنے کا منصوبہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
چینی حکومت کا غیر ملکی سرمایہ کاری کو مستحکم کرنے کا منصوبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 20 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چینی حکومت نے “غیر ملکی سرمایہ کاری کو مستحکم کرنے کے لئے 2025 ایکشن پلان” جاری کیا ۔ ایکشن پلان میں چار شعبوں میں 20 مخصوص اقدامات شامل ہیں جن میں آزادانہ کھلے پن کی منظم توسیع، سرمایہ کاری کے فروغ کی سطح میں بہتری، کھلے پلیٹ فارمز کی کارکردگی میں اضافہ اور سروس گارنٹیز کو مضبوط بنانا شامل ہے تاکہ سرمایہ کاری کی کشش اور استحکام میں اضافہ جاری رہے۔
جمعرات کے روز چینی میڈیا نے بتایا کہ مذکورہ منصوبے کے مطابق ، آزادانہ کھلے پن کی منظم توسیع کے لحاظ سے ، چین ٹیلی کمیونیکیشن ، طبی دیکھ بھال ، تعلیم وغیرہ کے شعبوں میں کھلے پن پر مبنی پائلٹ منصوبوں کو وسعت دے گا ، اور تعلیم اور ثقافت کے شعبوں میں آزاد انہ کھلے پن کی منظم توسیع کے لئے نظریاتی اور عملی منصوبہ تشکیل گا۔ قومی خدمت کی صنعت میں توسیع اور کھلے پن کے لئے جامع پائلٹ منصوبوں کے دائرے کو بہتر بنایا جائے گا، سروس انڈسٹری کی توسیع اور کھلے پن میں قائدانہ کردار ادا کرنے کے لئے بیجنگ ڈیمونسٹریشن زون کی حمایت کی جائے گی ، اور پائلٹ منصوبے کے دائرہ کار کو مزید وسعت دی جائے گی ،
غیر ملکی سرمایہ کاروں کو چین میں ایکویٹی سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی جائے گی ، لسٹڈ کمپنیوں میں غیر ملکی اسٹریٹجک سرمایہ کاری کی انتظامیہ کے اقدامات کو صحیح معنوں میں عمل میں لایا جائےگا ، اور اسٹریٹجک سرمایہ کاری کے نفاذ کے لئے آپریشنل رہنما خطوط وضع اور جاری کیے جائیں گے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: غیر ملکی سرمایہ سرمایہ کاری
پڑھیں:
حکومت نے معاشی استحکام حاصل کر لیا، جو منزل نہیں بلکہ ترقی کی بنیاد ہے، وزیر خزانہ
اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت مستقبل کی ترقی بارے حکمتِ عملی پر مکمل طور پر کاربند ہے، پالیسی کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاریوں کو سہولت فراہم کی جا رہی، پالیسی اہم شعبوں میں برآمدی استعداد پیدا کرنے میں معاون ہوں، حکومت وفاقی بجٹ کو زمینی حقائق کے مطابق تشکیل دے گی، حکومت نے معاشی استحکام حاصل کر لیا ہے، استحکام کو ایک منزل نہیں بلکہ ایک بنیاد کے طور پر دیکھنا چاہیے۔
وفاقی حکومت نے پائیدار اقتصادی ترقی، برآمدات کے فروغ اور سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے حقیقت پسندانہ اور جامع پالیسی سازی کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ اس سلسلے میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں ترجیحی شعبہ جات میں قرضوں کی فراہمی، مالیاتی سہولیات اور پالیسی سازی پر تفصیلی غور کیا گیا۔
اجلاس میں اسٹیٹ بینک، پاکستان بینکس ایسوسی ایشن اور معروف بینکوں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کے چیئرمین ظفر مسعود نے معاشی ٹیم کو زرعی شعبے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار، اور ڈیجیٹل و ٹیکنالوجی کے شعبے میں سہولیات اور بینکنگ سیکٹر کے کردار پر تفصیلی بریفنگ دی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اس موقع پر زور دیا کہ چھوٹے کسانوں کو بغیر ضمانت قرضے فراہم کیے جائیں تاکہ زرعی پیداوار میں اضافہ اور دیہی معیشت کو مستحکم کیا جا سکے۔ انہوں نے بینکنگ سیکٹر کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ برآمدات کے فروغ کے لیے بینکوں، پالیسی سازوں اور سرمایہ کاروں کے درمیان مربوط کوششوں کی اشد ضرورت ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت برآمدات پر مبنی اقتصادی احیاء اور مستقبل کی ترقی کے ایجنڈے پر مکمل طور پر کاربند ہے۔ پالیسی کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کی جا رہی ہے جبکہ اہم شعبوں میں برآمدی استعداد بڑھانے پر بھی توجہ دی جا رہی ہے۔
انہوں نے حالیہ سرمایہ کاروں کی دلچسپی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ منرلز سمٹ میں ملکی سرمایہ کاروں نے اعلیٰ قدر کے منصوبوں میں دلچسپی کا مظاہرہ کیا، جو اقتصادی اعتماد کی علامت ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ رواں سال بجٹ سازی کا عمل قبل از وقت شروع کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے روایتی طریقہ کار سے ہٹتے ہوئے مختلف چیمبرز آف کامرس کا دورہ کیا تاکہ شراکت داروں سے براہ راست تجاویز حاصل کی جا سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت آئندہ وفاقی بجٹ کو زمینی حقائق اور شراکت داروں کی ضروریات کے مطابق تشکیل دے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے معاشی استحکام حاصل کر لیا ہے، تاہم استحکام کو ایک منزل کے بجائے ایک بنیاد کے طور پر دیکھا جانا چاہیے جس پر ترقی اور خوشحالی کی عمارت تعمیر کی جائے گی۔